سفارت خانہ پاکستان ،میڈرڈا سپین میں گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف اورکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ’’ یوم یکجہتی کشمیر ‘‘ کے عنوان سے تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا،جس کا مقصدا سپین میں مقیم پاکستانی ، کشمیری اور ہسپانوی برادری کو بتانا تھا کہ کس طرح بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھا رہی ہے ۔سفارت خانہ پاکستان میں تعینات فرسٹ سیکریٹری دانش محمود اور قائم مقام سفیر پاکستان شہزاد حسین نے اس تصویری نمائش کا اہتمام کیا تھا ، نمائش میں پاکستانی ،کشمیری اور ہسپانوی برادری کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم کی منہ بولتی تصاویر کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔تصویری نمائش کا باقاعدہ افتتاح قائم مقام سفیر پاکستان شہزاد حسین نے کیا ۔
نمائش کا آغاز تلاوت کلام سے کیا گیا، جس کی سعادت محمد کریم نے حاصل کی ۔اس موقعےپر فرسٹ سیکریٹری دانش محمود نے صدر اور وزیر اعظم پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا ۔اس تصویری نمائش میں تصاویر کے ذریعے بھارتی افواج کےمظالم کو دکھایا گیا ۔ یوم یکجہتی کشمیر کے عنوان سے منعقدہ یہ تصویری نمائش سرکاری طور پر منعقدکی گئی تھی ۔
اس حوالے سے پاکستانی حکومت کا دوٹوک موقف جو کہ کشمیری بھائیوں کے متعلق ہے اس پر زور دیتے ہوئے قائم مقام سفیر پاکستان شہزاد حسین نے کہا کہ بھارتی آشیر باد سے بنائی گئی مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی حکومت نے ریاست میں خصوصاً جنوبی کشمیر کے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، عام شہریوں کی ہلاکتیں معمول بن گئی ہیں، فورسز کو عوام کے خلاف تمام حربے اپنانے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے جبکہ حکمران ظلم و تشدد اور مار دھاڑ کےتماشائی بن کر رہ گئے ہیں۔انہوں نے اس کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوانوںمیں آزادی حاصل کرنے کا رجحان ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے ۔
تصویری نمائش سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے عام شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں اور پیلیٹ گن کے استعمال پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ عام شہریوں کے خلاف چھیڑی گئی جنگ فوری طور پر ختم کی جائے۔مقررین کا کہنا تھا کہ ہم کشمیری بھائیوں کی آزادی کی خاطر دی جانے والی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے بین الاقوامی برادری سے درخواست کی کہ وہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں تاکہ بھارتی انتہا پسند وں کا راستہ روکا جا سکے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ بے گناہ کشمیریوں کے ساتھ بھارت کا ناروا سلوک اب کسی سے بھی پوشیدہ نہیں رہا۔
جمہوری حقوق کی پیپلز یونین کی ایک رپورٹ کے مطابق دہلی میں موجود کشمیری مسلمان ظلم و جبر اور عدم تحفظ کا شکار ہیں اور وہاں کی مقامی پولیس اوچھے ہتھکنڈوں سے انہیں ہراساں کرتی ہے۔ بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھا جاتا ہے اور رہائی کے عوض بھاری رقوم کا بطور رشوت تقاضا کیا جاتا ہے۔سفارت خانہ پاکستان میں تعینات فرسٹ سیکریٹری دانش محمود نے ہسپانوی وزارت خارجہ میں جا کر اپنے ہم منصب ’’ ری کاردو لوسا ‘‘ سے ملاقات کی اور انہیں کشمیر کی موجودہ صورت حال کے بارے میں آگاہی دی اور درخواست کی کہ ہسپانوی دفتر خارجہ کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ۔
اس ملاقات میں اسپین کے صوبے پائیس باسکو میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل کامعاملہ بھی اٹھایا گیا ، جس کے جواب میں ہسپانوی وزارت خارجہ کے نمائندے نے وعدہ کیا کہ وہ صوبے پائیس باسکو میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔