چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ سے کہا ہےکہ کیس کی سماعت کسی صورت ملتوی نہیں کی جائے گی، اگر آپ کے وکیل نہیں ہیں تو دلائل خود شروع کر دیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں3 رکنی بنچ 1990 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق اصغر خان کیس نظرثانی درخواستوں پر سماعت کررہا ہے۔
کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ کہاں ہیں، وہ تشریف لائے ہیں جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وہ موجود ہیں، جس کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ جنرل صاحب روسٹرم پر آجائیں ۔
اس موقع پر جنرل (ر) اسلم بیگ روسٹرم پر آئے اور کہا کہ مجھے صرف ایک روز قبل کیس مقرر ہونے کا بتایا گیا ہے، میں کیس کی تیاری نہیں کرسکا۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جنرل صاحب کسی صورت میں کیس کی سماعت ملتوی نہیں کی جائے گی، اگر آپ کے وکیل نہیں ہیں تو دلائل خود شروع کردیں۔
دوران سماعت آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی کے وکیل نے کہا کہ مناسب ہوگا اس کیس کو اڑھائی بجے سن لیں جس پر عدالت نے سماعت ڈھائی بجے تک ملتوی کر دی۔