• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’پچھتا رہا ہوں میری وجہ سے ملک کو زرداری ملا‘

’پچھتا رہا ہوں میری وجہ سے ملک کو زرداری ملا‘

کراچی(ٹی وی رپورٹ) رہنما مسلم لیگ ن خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ چوہدری نثار میرے دوست نہیں ان سے تعلقات کافی سال پہلے خراب ہو چکے تھے ۔ آصف زرداری نے مجھے کہا تھا کہ مجھے بچاؤ ،انکی مدد کر کےاب میں پچھتارہا ہوں کیونکہ میری وجہ سے اس ملک کو آصف زرداری ملا۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن ا قبال پر قاتلانہ حملے ، نواز شریف صاحب پر جوتے کا اچھالا جانا اور خود خواجہ آصف پر سیاہی کا پھینکے جانے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا تینوں کا آپس میں کنکشن ہے اور یہ واقعات ایک دم سے ابھر کرسامنے نہیں آرہے ہمارے اندر کا لاوا ہے جو اب سامنے آرہا ہے پچھلی چار دہائیوں کا جس میں ہم نے مذہبی منافرت کو خود ہوا دی ۔ وہ شخص مسلمان ہوہی نہیں سکتا جس کا اس بات پر ایمان نہ ہو کہ نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم آخری رسول ہیں ہم سب کا بحیثیت مسلمان ایمان ہے کہ نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم آخری نبی ہیں ۔ لیکن اس چیز کو جس طرح استعمال کیا گیا اور اس میں ہمارے بہت سے ساتھیوں کے نام بھی آئے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس کمیٹی میں تمام پارٹیوں کے لوگ شامل تھے ۔ احسن اقبال کے خلاف جرمنی میں موجود ایک پاکستانی گجرانوالہ کے رہائشی شخص کا وڈیو پیغام چلا ہے سوشل میڈیا پر جس میں اس نے چھری بھی لہرائی ہے اور اس میں اس کا موبائل نمبر بھی ڈسپلے ہورہا ہے اور وہ قتل کی دھمکی دے رہا ہے ۔ جب اس طرح کی باتیں ہونے لگیں ، مذہب کے نام پر خون بہانہ جائز قرار دیدیا جائے اور معاشرہ اور ہمارے ذہنی رجحان اس پر کوئی پابندی نہ لگائیں اور قانون حرکت میں نہ آئے ،کوئٹہ کو دیکھ لیں جہاں ہزارہ کمیونٹی کا قتل عام جاری ہے ۔ اپنے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مجھے فیصلے سے اختلاف ہے اور اس کے خلاف اپیل کا قانونی و آئینی حق بھی میرے پاس ہے اور معاملات سپریم کورٹ میں چل بھی رہے ہیں اور مجھے عدالت عظمیٰ سے امید ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہوگا ۔ میاں نواز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ اگر عدالتی فیصلوں پر چیخ رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت تیزی سے ان کے حوالے سے عدالتی فیصلے آئے ہیں جبکہ تین نسلوں کا حساب میاں نواز شریف نے دیا ہے اور ان کو انتہائی کڑے انداز میں جانچا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کا پانامہ میں کہیں بھی نام نہیں تھا میں سمجھتا ہوں میاں نواز شریف اس وقت جن روایات کو مرتب کررہے ہیں اس طرح کی حکمرانی کی روایات کو کسی حکمران نے مرتب نہیں کیا ہوگا ۔ پچھلے چار پانچ سال میں ملک میں جو ترقی ہوئی ہے وہ ترقی 70 سال میں نہیں ہوئی تھی ۔ میاں نواز شریف کو چاہے دس مرتبہ نااہل قرار دیدیا جائے لیکن ووٹ نواز شریف کا ہی ہے ۔ منیب فاروق کے سوال کہ آپ کو خلائی مخلوق نظر آرہی ہے اور کونسی خلائی مخلوق الیکشن کروائے گی کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی الیکشن میں ڈھائی پونے تین ماہ باقی ہیں اور میں اللہ سے امید رکھتا ہوں کہ وہ اپنا کرم و فضل رکھے گا الیکشن کا فری اینڈ فیئر ہونا ہمارے ملک کے مستقبل کے لئے بہت ضروری ہے ۔ اب تو عمران خان بھی کہتے ہیں کہ میرے بندے بک گئے ، بلوچستان میں حکومت تبدیلی کے لئے پیسہ چلا ، کے پی کے میں سینیٹر منتخب ہوئے پیسہ ادھر بھی چلا ، چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں بھی پیسہ چلا تو یہ پیسہ جو ہے یہ خلاقی مخلوق ہی ہے ناں یہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے ، کون لگارہا ہے پیسے ۔ کس کے مفادات ہیں کون ہے جو یہ پیسہ لگارہا ہے ہمیں نام بھی پتہ ہیں ۔ وقت بہت سی چیزوں کا تعین خود ہی کردیتا ہے اس کئے لئے اگر انتظار کریں تو بہتر ہوگا اللہ سب حساب برابر کردے گا ۔ نیوز لیکس پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں اس وقت وزیر دفاع تھا جبکہ متعلقہ میٹر مکمل طور پر وزیر داخلہ ہینڈل کررہے تھے اور میری اس میں مشورے کی گنجائش بھی کوئی نہیں تھی ،اگر میرے اختیار میں ہو تو میں یہ سارا چیپٹر اپنی نیشنل ہسٹری سے ختم کردوں کیونکہ اس کی وجہ سے قوم کا بڑا نقصان ہوا ہے اس کے مقابلے میں اشخاص کا نقصان میٹر نہیں کرتا ۔ منیب فاروق کے وفاقی بجٹ ایک غیر منتخب شخص سے پیش کروانے کے سوال پر سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا مفتاح اسماعیل کے پاس آئینی پوسٹ ہے وہ کسی بھی آئین کے خلاف ورزی کرکے نیشنل اسمبلی میں نہیں پہنچے تھے آئین مین اس چیز کی گنجائش موجود تھی جس کو ایکسر سائز کیا گیا میری نظر میں اتنا بڑا معاملہ نہیں جتنا بڑا بنادیا گیا ۔ اپوزیشن لیڈر نے ضرور اس پر واک آؤٹ کیا تھا لیکن دس منٹ بعد واپس آگئے تھے اور میرے ان سے بڑے اچھے مراسم ہیں اور میں کچھ بول کر ان سے اپنے مراسم خراب نہیں کرسکتا ۔ چوہدری نثار کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ میرے دوست نہیں ہیں میرے اور ان کے تعلقات کئی سالوں سے ختم ہوچکے ہیں نواز شریف کا بیانیہ پارٹی کے لئے خطرناک اور اس کا اظہار خود پارٹی کے اکثر لوگ بھی کرتے ہیں کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا بیانیہ بالکل درست ہے یوں سمجھ لیں 200 فیصد درست ہے جو اس بیانیہ کو خطرناک قرار دے رہے ہیں ان کا اپنا نکتہ نظر ہے وہ کہہ سکتے ہیں لیکن میں اسے دو سو فیصدی درست سمجھتا ہوں ۔ ووٹ کی حرمت اور احترام کی بات ہر لیڈر کو کرنی چاہئے ۔ ان کا کسی کا نام لئے بغیر کہنا تھا کہ سیاست میں اگر کوئی بے اصولی کی جائے کوئی بھی کرے درست نہیں میرا اثاثہ میری پارٹی اور پارٹی کے قائد سے وفاداری ہے اور یہ سب سے بڑا اثاثہ ہے ۔ انہوں نے پی ٹی آئی کا نام لئے بغیر کہا کہ لوٹے بھی سب سے زیادہ اس نے ہی وصول کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں بہت سی پارٹیوں کے ایسے لوگوں کے نام بھی بتاسکتا ہوں جو پارٹی کی لیڈران کے انتہائی قریب ہوکر معتمد کہلائے اور بعد میں کوئی پی ٹی آئی میں تو کوئی ہمارے ساتھ شامل ہوگیا جبکہ پی ایم ایل این کی قیادت میں اس طرح کا کوئی شخص موجود نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا ہمیشہ کہنا رہا ہے لیڈر لوٹا ہوتا ہے لیکن ووٹر لوٹا نہیں ہوتا ۔ شہباز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ بلاشبہ پارٹی کے صدر ہیں لیکن ان کا اعتماد نواز شریف پر مکمل ہے ۔خواجہ آصف نے شاہ زیب خان زادہ کے پروگرام میں اپنی گفتگو کی تھی کہ آصف زرداری نے ان سے مدد مانگی تھی پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں اور میں نے گواہوں کے نام بھی بتادیئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی بھی فورم پر لے جائیں اور میرے ساتھ آصف زرداری کو بٹھادیں میں یہ بات کہنے کو تیار ہوں کہ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی والے سارے اکھٹے ہوگئے ہیں جبکہ میرا ایک بھی ووٹ نہیں ہے اس میں اور یہ دو چار دن میں مجھے ملک سے واپس بھیج دیں گے لہٰذا مجھے بچائیں جس پر میں نے کہا کہ یہ بات تو میاں صاحب جب تک نہیں کہیں گے کہ میں آپ کی مدد کروں ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے یہ بات پہلے مجھ سے علیحدگی میں کی تھی بعد ازاں میں ، نوازشریف زرداری کے ساتھ ایک دوسرے کمرے میں چلے گئے جہاں میاں صاحب نے ان سے کہا کہ آپ اسلام آباد آئیں تو پھر بات کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس وقت ان لوگوں کے نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ وہ سیاستدان اس وقت بلاول کی فرنچائز بنے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر کے سوئم والے دن اخبار میں مخدوم امین فہیم کی پرویز مشرف سے ملاقات کی خبر چھپی تو میں نے زرداری سے کہا کہ امین فہیم جس دن بی بی شہید ہوئیں اس دن مشرف صاحب کے پاس گئے۔ مجھے اس بات پر حفیظ پیرزادہ سے نوٹس بھی دلواگیا گیا کہ میں نے یہ بات کیوں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مجھے یہ بات نہیں کرنا چاہئے تھی کیونکہ اس کا بینفٹ آصف زرداری کو پہنچا ہے ان کا کہناتھا کہ آصف زرداری اس لائق نہیں ہیں کہ ان کو کوئی بینفٹ پہنچایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جانتا میں بہت کچھ ہوں لیکن انتہائی سنسر کرکے میں بیان کررہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں ہم تینوں مری میں ملے جہاں پر زرداری میاں نواز شریف کو لے کر علیحدہ کمرے میں چلے گئے بعد میں مجھے بھی بلالیا گیا میں اندر گیا تو میاں صاحب نے کہا زرداری کیا کہہ رہے ہیں جس پر میں نے کہا مجھ سے بات ہوچکی ہے اب وہ آپ سے بات کرنا چاہ رہے تھے جس پر میاں صاحب نے کہا کہ میں ان کے ساتھ تعاون کرنے اور مدد کو تیار ہوں ۔ جس پر ہم نے دو ڈیمانڈ رکھیں ایک مشرف کا احتساب اور دوسرا عدلیہ کی بحالی جس پر وہ راضی ہوئے اور کہا کہ بس آپ میری ان سے جان چھڑادیں اس موقع پر انہوں نے ان کے نام بھی لئے ۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرے ان دوستوں نے مجھے بعد میں شرمسار بھی کیا کہ تم نے جو حرکت کی ہے اس پر تم کسی دن پچھتاؤ گے اور میں پچھتارہا ہوں ۔ کیونکہ میری وجہ سے ا س ملک کو آصف زرداری مل گیا جبکہ بی بی نے تو اس کو آنے کی اس ملک میں اجازت نہیں دی ہوئی تھی یہ بات مجھے خود زرداری نے بتائی ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں نے امین فہیم کو دکھی کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ایف 8 میں پیچھے جو انیکسی ہے اس میں بلاول اور مجھے ساتھ بٹھا کر کہا کہ یہ تمہارے باپ کے اوپر اس بندے کے احسانات ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ یہ بات بھی بالکل غلط ہے کہ جو دعوت میاں صاحب نے کینسل کی وہ اس وجہ سے کی کہ آصف زرداری نے بیان دیدیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایشو اور تھا اور دعوت کینسل کرنے کا ایشو اور تھا انہوں نے بلاول بھٹو اور فاروق ایچ نائیک کا نام لیتے ہوئے کہا کہ آپ ان سے پوچھ سکتے ہیں۔

تازہ ترین