جھنگ کی سرزمین ،ممتاز شاعروں، ادیبوں، علمااور دانشوروں کی سرزمین ہے،یہاں کی تعلیمی درسگاہوں نے ملک کےنامور سپوت پیدا کئے مگر اب جھنگ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے کہ یہاں کے اسکولوں کو مویشیوں کے لئے وقف کردیا گیا ہے ۔
یہاں دو ایسےاسکول ہیں جہاں طالب علموں کی جگہ مویشی اور فرنیچر کی جگہ جانوروں کے لئے چارہ ڈالنے کاسامان اور چارہ کاٹنے والی مشین نصب ہیں۔
شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول عباس پور اور جھنڈے والا کی عمارتیں ہیں، یہ الگ بات ہے کہ مقامی افراد کے بچے تعلیم حاصل کرنے کے لئے میلوں کا فاصلہ طے کرکے دوردراز علاقوں میں جانے پر مجبور ہیں، علاقہ مکینوں کے مطابق آٹھ سال سے یہاں کلاسز نہیں ہو رہیں ۔
محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق دیہاتوں میں اسکولوں کی تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں طلبا وطالبات کو قریبی اسکولوں میں ضم کرنے کی پالیسی کے تحت ان اسکولوں کی عمارتیں خالی پڑی ہیں۔
علاقہ کے عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے حکام اور ارباب اقتدار کی بے حسی اگر توجہ میں بدل جائے تو مقامی بچوں کو حصول تعلیم میں درپیش مشکلات ختم ہو سکتی ہیں ۔