• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا چین تجارتی تنازع پر ایپل کے سپلائرز کی جانب سے خدشات کا اظہار

امریکا چین تجارتی تنازع پر ایپل کے سپلائز کی جانب سے خدشات کا اظہار

تائی پے : ایڈورڈ وائٹ

آئی فون کے پرزوں کے بڑے سپلائرز میں سے ایک نے خبردار کیا ہے کہ امریکا وچین کے مابین تجارتی تنازع سے ایپل سپلائی چین متاثر ہوسکتی ہے۔

آئی فون کیلئے پروسسیر چپس فراہم کرنے والے تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے بانی اور سابق چیئرمین مورس چانگ نے کہا کہ یہ ایک نیا چیلنج ہے اور یہ کچھ ایسا ہے جس کا مجھے کبھی ماضی میں سامنا نہیں کرنا پڑا تھا، لیکن میرے بعد میں آنے والوں کو اس خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔وہ کیا کرسکتے ہیں؟ میں نہیں جانتا۔

مسٹر چانگ کا تبصرہ اس موقع پر آیا ہے جب امریکا نے چین سے کہا ہے کہ 2020 تک 337 بلین ڈالر کے دو طرفہ تجارتی خسارے سے 2 سو بلین ڈالر کی کٹوتی کرے،ٹیرف میں کمی کرے اور ابھرتی ہوئی صنعتوں کیلئے سبسڈیز کو کم کرے۔یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کے بعد گزشتہ ہفتوں میں دو بڑی معیشتوں کے درمیان ٹیرف کی دھمکیوں میں اضافہ ہوا۔

جبکہ ٹی ایس ایم سی ایپل کے آئی فونز کیلئے اہم پروسیسر چپس تائیوان میں اپنی کارخانوں میں تیار کرتا ہے، مسٹر چانگ کی کمپنی موبائل ڈیوائسز سے اپنی سالانہ 33 بلین ڈالر آمدنی کا تقریباََ نصف پیدا کرتی ہے، کو خدشہ تھا کہ اگر امریکا نے ٹیرف بڑھادیا تو وسیع پیمانے پر موبائل ہینڈ سیٹ سپلائی متاثر ہوگی۔

امریکا و چین تجارتی بھرپورجنگ کا عالمی سپلائی چینز کے اندر گہرائی سے مربوط کمپنیوں کیلئے کیا مطلب ہے پر انہوں نے نکتہ نظر پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین حتمی مصنوعہ کی اسمبلنگ بہت زیادہ کرتا ہے، اس لئے امریکا چین تجارتی تنازع ہم پر بھی اثرانداز ہوسکتا ہے۔

گریٹر چائنا کیلئ آئی این جی اکنامسٹ آئرس پانگ نے کہا کہ چینی الیکٹرانک مصنوعات پر نئے ٹیرف سے چین سے امریکا بھیجے جانے والے الیکٹرانک پارٹس کی لاگت بڑھے گی۔ سپلائی چین کے اثرات پیچیدہ ہوں گے۔

تائی پے میں یونتا سیکیورٹیز میں سام کاؤ نے کہا کہ ایسے ایپل سپلائرز جن کی چین سے باہر بڑے پیمانے پر پیداوار کرنے والی سائٹس نہیں ہیں انہیں بڑے خطرے کا سامنا ہے۔انہوں نے فوکزون، پیگاٹرن اور وسٹرون سمیت الیکٹرانکس مینوفیکچررز گروپ کی نشاندہی کی جو دباؤ میں آسکتا ہے۔

موڈیز میں ایک تجزیہ کار نے کہا کہ امریکی ٹیرف سے کچھ ٹیک سے متعلق چینی مینوفیکچررز براہ راست متاثر ہوں گے لیکن چینی معیشت پراکیلے اس اثر کو دیکھنا کم اندازہ لگانا ہوگا۔

جے پی مورگن کے پیسیفک ٹیکنالوجی فنڈ کے ساتھ پورٹ فولیو مینیجر اولیور کاکس نے کہا کہ مختصر مدت میں نئے ٹیرف لاگت کا دباؤ پیدا کرسکتے ہیں،وہ طویل مدت کے اثرات کی توقع نہیں کرررہے۔ مسٹر کاکس نے کہا کہ ایپل اور اس کی سپلائی چین تبدیلی کیلئے موافقت میں اعلیٰ درجے کی لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور قیمتوں کو نیچے لے آئی۔

تائی پے میں کریڈٹ سوئس کے ساتھ ایک تجزیہ کار رینڈی ابرامز نے کہا کہ چین اور امریکا نے اب تک اہم اعلیٰ حجم ٹیک زمرے کو نظرانداز کیا ہے کیونکہ سپلائی چینز دونوں اطراف کے سپلائرز پر انحصار کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں ٹیرف کے پہلے دور میں اسمارٹ فونز، نوٹ بکس اور ٹیبلیٹ کی حتمی مصنوعات شامل نہیں ہیں اور بڑی ٹیک کنزیومر پروڈکٹس ٹی ویز کو شامل کیا جو ایپل سپلائی نہیں کرتا ہے، اس لئے ایپل اور اس کی سپلائی چین کیلئے لاگت پر اثر محدود ہونا چاہئے

لیکن اگر ٹیرف ایپل جیسی کمپنیوں پر اثر کو کم سے کم رکھنے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔ دی اکنامسٹ انٹیلیجنس یونٹ کے ایشیا ریجنل ڈائریکٹر ڈنکن انیس کیر نے کہا کہ یہ تقریبا یقینی ہے کہ ان کے اجزاء کی سپلائی چین کا حصہ پکڑ میں آجائے۔

انہوں نے کہا کہ ایپل کی حتمی مصنوعات ٹیرف کے نیٹ سے بچ سکتی ہیں جو خارج کردیا گیا ہے، لیکن یہ ناگزیر ہے کہ سپلائی چین پر کچھ اثر پڑے گا، جس میں شامل ہونے والے بہت سے اجزاء متاثر ہوں گے۔

تبصرے کیلئے درخواست پر ایپل نے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

مسٹر انیس کیر نے کہا کہ ایپل کیلئے بڑا خطرہ ہوگا اگر چین نے واشگنٹن پر دباؤ ڈالنے کیلئے چین میں موجود امریکی کمپنیوں کیلئے زندگی کومزید مشکل بنایا۔۔

انہوں نے کہا کہ ایپل کو پروڈکشن کی بنیاد پر اور ایک مارکیٹ کے طور پر چین کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے،یہ کمپنی کیلئے اہم خطرے میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

تاہم مسٹر چانگ محتاط تھے کہ امریکا اور چین کے درمیان کشمکش بدترین ہوسکتی ہے جو 1970 میں امریکا اور جاپان کی تجارتی جنگ کے دوران تجربہ ہوا تھا۔ٹیکساس انسٹرومنٹ میں سیمی کنڈکٹر ڈویژن کی رہنمائی کرتے ہوئے تنازعات کا بلاواسطہ تجربہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اور جاپان دونوں کیلئے کافی پرامن،اطمینان بخش حل کیا۔ اس وقت یہ اتنا دوستانہ نہیں ہوسکتا ہے۔ ابھی یہ دوستانہ نہیں لگتا۔

تازہ ترین