سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا آڈیٹرز کو دینے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد کیا گیا۔
دورانِ اجلاس رکن کمیٹی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم کبھی ڈیٹا دینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نئے آڈیٹرز ایف بی آر کے ملازم ہوں گے لیکن کانٹریکٹ پر ہوں گے۔ ان کو پہلے ایف بی آر حکام کی مدد کے لیے ہائر کیا جا رہا ہے۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ جب ان آڈیٹرز کو ہائر کرلیا ہے تو ڈیٹا بھی دینا چاہیے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آڈٹ کمپنیوں کو کسی فراڈ کا ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں، جب آڈیٹر کو غلط اکاؤنٹس دیے جائیں تو اس کا کیا قصور ہے۔
سینیٹر فاروق نائیک نے کہا کہ آپ پہلے آڈٹ کمپنیوں کو شفافیت کا ذمہ دار بنائیں پھر آپ کارروائی کر سکیں گے، جس پر ایف بی آر حکام نے کہا کہ یہ قانون صرف ٹیکس فراڈ روکنے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔