کراچی (ٹی وی رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف جن شعلوں سے کھیلے ہیں وہ آگ کافی پھیل سکتی ہے،نواز شریف جس خلائی طاقت کی بات کرتے ہیں وہ پاکستانی نہیں باہر کی ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کے جوہری پروگرام پر کچھ فیصلے کرنا ہیں، پاکستان میں رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے نواز شریف کو اچھی پوزیشن میں رکھا ہوا ہے،نواز شریف کیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا کیس نہیں چلانا چاہئے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیراعظم کے معاون خصوصی سینیٹر مصدق ملک اور تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی بھی شریک تھے۔مصدق ملک نے کہا کہ نواز شریف نے ان دہشتگرد تنظیموں کی طرف اشارہ کیا جو ملک کے اندر اور سرحد پار دہشتگردی میں ملوث ہیں، نواز شریف نے یہ نہیں کہا کہ ریاست پاکستان نے دہشتگردوں کو ممبئی حملوں کیلئے بھیجا ،نواز شریف کو غدار مان کر کمیشن بنادیا جائے تمام حقیقت سامنے آجائے گی، پرویز مشرف پر بھی وہی القابا ت لگانے چاہئیں جو نواز شریف پر لگائے جارہے ہیں۔ عارف علوی نے کہا کہ نیوز لیکس میں پرویز رشید کو غلط سزا دی گئی مریم نواز ملوث تھیں، نواز شریف کی بات میں اشارے پاکستان کا بیانیہ کمزور کرتے ہیں، نواز شریف سپریم کورٹ کے فیصلے مانتے نہیں اور کمیشن بنانے کی اپیل کررہے ہیں۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نے نیوز لیکس کا اعتراف کر کے ثابت کردیا کہ سرل المیڈا اور انگر یز ی اخبار کا کوئی قصور نہیں ہے، انہیں جو اسٹوری دی گئی وہی انہوں نے من و عن شائع کی، نواز شریف تین بار وزیراعظم رہ چکے ہیں ان کی طرف سے ممبئی حملوں پر بات بہت اہم ہے، ن لیگ نواز شریف کے بیان سے خود کو لاتعلق ظاہر کررہی ہے، شہباز شریف اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ماننے کیلئے تیار نہیں کہ نواز شریف نے ایسی بات کی ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بیان سے دنیا یہی سمجھ رہی ہے کہ پاکستان کی زمین کو دوسرے ملک میں دہشتگردی کیلئے استعمال کیا گیا اور اس کیلئے غیر ریاستی عناصر کو ریاست پاکستان نے سہولت دی، ایک ایسے وقت جب ایف اے ٹی ایف میں پاکستان گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں جانے والا ہے نواز شریف کا بیان بہت خطرناک ہے، پاکستان بلیک لسٹ ہوگیا تو عام پاکستانیوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، نواز شریف جن شعلوں سے کھیلے ہیں وہ آگ کافی پھیل سکتی ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف کے بیان کا پاکستان پر اندرونی اور بیرونی معاملات پر اثر ہوگا، لگتا ہے اس میں امریکا، برطانیہ، چین ، نریندر مودی اور نواز شریف ہیں، نواز شریف جس خلائی طاقت کی بات کرتے ہیں ان کے اعتماد سے لگتا ہے وہ پاکستانی نہیں باہر کی ہے، ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان کے جوہری پروگرام پر کچھ فیصلے کرنا ہیں، ٹرمپ نے شمالی کوریا کو ڈھیر کردیا ہے جبکہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کردیا ہے اب وہ پاکستان کے جوہری پروگرام پر فوکس کرنا چاہتے ہیں، اس سے پہلے وہ پاکستان میں رائے عامہ ہموار کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے نواز شریف کو انہوں نے اچھی پوزیشن میں رکھا ہوا ہے۔