• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب عدالت، نواز شریف،مریم، صفدر کو 27سوالات پر مشتمل سوالنامہ فراہم کردیا گیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 21مئی اور ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جمعہ 18مئی تک ملتوی کردی ہے،ایون فیلڈریفرنس مین عدالت نے ملزمان نوازشریف ،مریم نوازاورکیپٹن صفدر کو 342کے بیان کیلئے 127 سوالات پر مشتمل سوالنامہ فراہم کردیاہے ۔ ملزمان کا بیان کل جمعہ کو ریکارڈ کئے جانیکاامکان ہے۔ بدھ کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کا آغاز کیا، جرح کے دوران واجد ضیاء نے بتایا کہ نوازشریف جے آئی ٹی کیساتھ شامل تفتیش ہوئے اور انکم ٹیکس اور ویلتھ گوشواروں کے ہمراہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ واجد ضیاء نے بتایا کہ نوازشریف کے ویلتھ گوشواروں کے مطابق نواز شریف نے 41 اعشاریہ 410 ملین غیرملکی کرنسی ظاہر کی۔واجد ضیاء نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے2013-2014حسین نواز کی بینک سٹیٹمنٹ کی تفصیلات حاصل کرلیں ، یہ درست ہے کہ حسین نواز کی طرف سے 2013-2014میں نواز شریف کو کوئی رقم موصول نہیں ہوئی تاہم ہل میٹل سے کچھ رقم منتقل ہوئی۔ واجد ضیاء نے بتایا کہ 2 بینکوں سے نواز شریف کے اکاؤنٹس کی مکمل سٹیٹمنٹ ملی مگر رپورٹ میں کچھ حصہ لگایا۔ واجد ضیاء کے بیان پر خواجہ حارث کی جرح مکمل نہ ہو سکی جس پر عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر خواجہ حارث واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔ بدھ ہی کو احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کو 342کے بیان کیلئے 127 سوالات پر مشتمل سوالنامہ ملزمان کو فراہم کردیا ۔ خواجہ حارث کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نوازشریف کیلئے جبکہ امجد پرویز کے معاون وکیل نسیم ثقلین نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا سوالنامہ وصول کیا۔سوالنامہ میں سوال کیا گیا ہے کہ کیا آپ اپنے دفاع میں کچھ کہنا چاہتے ہیں؟کہ عوامی عہدوں پررہےاوراس دوران آپ کے آثاثے آپ کی آمدنی کے مطابق نہیں رہے، آپ حلفاً بطور گواہ پیش ہونا چاہتے ہیں؟کیا یہ درست ہے کہ عوامی عہدوں پر تعینات رہےاورآپ کے آثاثے ؟آپ پر الزام ہے کہ آپ نیلسن اور نیسکول لمیٹڈکے بے نامی دار مالک ہیں،آپ کیا کہیں گے؟ آپ پر الزام ہے کہ لندن فلیٹس 1993 سے آپ کے قبضے میں ہیں، کیا یہ درست ہے؟ احتساب عدالت نے مریم نواز سے استفسار کیا کہ ان پر لگے الزامات کے مطابق کیا انہوں نے سپریم کورٹ کی اپیکس کورٹ اور جے آئی ٹی کے سامنے جعلی دستاویزات پیش کئے ہیں؟احتساب عدالت نے ان سے رابرٹ ریڈلے کے بیان کے حوالے سے ان کے نقطہ نظر کے بارے میں تین ملزمان کابھی پوچھا۔گلف سٹیل کے متعلق احتساب عدالت نےاستفسار کیا کہ واجد ضیاء کے بیان کے مطابق شیئرسیل کے حوالے سے 14اپریل1980ء کے معاہدے کاوجودہی نہیں ہے اور آپ واجدضیاء کے بیان ’’قطری خط ایک افسانہ ہے‘‘ کے بارے میں کیاکہناچاہتے ہیں۔علاوہ ازیں عدالت نے ملزمان سے ان کی تاریخ پیدائش کے بارے میں بھی پوچھا، بعد ازاں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جمعہ 18 مئی تک ملتوی کردی گئی۔
تازہ ترین