اسلام آباد (نمائندہ جنگ)احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کے ملزمان سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو بیان ریکارڈ کرانےکیلئے آخری مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔ جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں واجد ضیاء کے بیان پر خواجہ حارث منگل کو جرح کرینگے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نےنیب کے سوالنامے پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہاکہ بعض سوال سمجھ میں نہیں آ رہے، بیان بعد میں قلمبند کیا جائے۔ جس پر ڈپٹی پراسیکوٹر نیب مظفر عباسی نے کہا کہ یہ عدالت کا وقت ضائع کررہے ہیں۔جمعہ کو ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کے دوران نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اس موقع پر نواز شریف کے وکیل نے نیب کے سوالنامے پر اعترا ضا ت اٹھاتے ہوئے کہاکہ ملزمان کو دیئے گئے سوالنامے میں بعض سوال ایسے ہیں جو سمجھ میں نہیں آ رہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملزمان کا بیان بعد میں قلمبند کیا جائے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے خواجہ حارث کے استدلال کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ حارث کو جو سوالات سمجھ میں آ رہے ہیں ان سوالا ت پر بیان قلم بند کرا لیں، خواجہ حارث عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں، ہم تعاون کر رہے ہیں لیکن وہ ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہے، سردار مظفر عباسی نے کہا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر بجلی نہ ہونے کے باوجود سوالنامہ تیار کیا، پنکھے اور لائٹیں بھی بند کیں تاکہ کمپیوٹر چلتا رہے، پورا دن لگا کر سوالنامہ تیار ہوا ہے اور پھر خواجہ حارث کی استدعا پر بیان ریکارڈ کرانےکیلئے جمعہ کو وقت مقرر کیا گیا، تاہم اب خواجہ حارث مزید وقت مانگ رہے ہیں، سردار مظفر عباسی نے کہاکہ ہم تو انہیں سوالنامہ بھی دینے کو تیار نہیں تھے۔ عدالت نے انکی سہولت کیلئے سوالنامہ تک انہیں دیدیا۔ خواجہ حارث نے کہا کہ اگر عدالت کا وقت ضائع ہو رہا ہے تو ہفتے کو سماعت رکھ لیں، ہم ہفتے کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے تیار ہیں۔ فاضل جج دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ آخری موقع ہے، اب پیر کو ملزمان کے بیانات قلمبند ہونگے، جبکہ ا لعزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر منگل کے روز جرح ہوگی۔ بعد ازاں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک جبکہ العزیزیہ ریفرنس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی گئی۔