اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)نیلم جہلم ہائڈرو پاور منصوبہ آئندہ 3سے 4ماہ تک 969میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کرسکے گا۔پاور پروجیکٹس کے عالمی شہرت یافتہ ماہر جان گمر کا کہنا ہے کہ افتتاح کے وقت یونٹ آپریشنل کرنے کی جلدی کے سبب اس کا روٹر بری طرح متاثر ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق،503ارب روپے کی خطیر لاگت سے تعمیر کیا جانے والانیلم جہلم ہائڈرو پاور منصوبہ آئندہ 3سے4ماہ تک اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ 969میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کرسکے گا کیوں کہ اس کے یونٹ4میں فنی خرابی پیدا ہوگئی ہے۔یہ یونٹ پہلی مرتبہ اس وقت آپریشنل ہوا تھا جب 13اپریل کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اس کا افتتاح کیا تھا ، اس وقت سے یہ غیر فعال ہے۔ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی نیوز کو بتا یا ہے کہ دراصل اس یونٹ کو جلد بازی میں فعال کیا گیا تھا ، جس کی وجہ سے اس کا روٹر بری طرح متاثر ہوا تھا۔اب منصوبے کے اعلیٰ مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ یونٹ 4کو اب پوری طرح فعال ہونے میں 3سے4ماہ کا عرصہ درکار ہوگا ، جس کی وجہ سے یہ موسم گرما میں پوری طرح فعال نہیں ہوگااور 4ماہ بعد موسم سرما شروع ہوجانے کے باعث اس وقت تک پانی کا بہائو کم ہوجائے گا لہٰذا 969میگاواٹ تک کی بجلی پیداوار آئندہ موسم گرما تک ممکن نہیں ہوگی ۔منصوبے کی سائٹ پر موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ جان گمر جو کہ پہلے ہی اپنی خدمات تربیلا پاور پلانٹس کو تفویض کرچکے ہیں ، انہیں جب یونٹ 4کی سائٹ پر طلب کیا گیا تو وہ اپنے آپے سے باہر ہوگئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ یونٹ کو چلانے کا جو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیئے تھا اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ۔ہائڈرو پاور یونٹ کو ہر 15منٹ روکنے کے بعد چلایا جانا تھا اور ایک مقررہ وقت کے بعد یونٹ آہستہ آہستہ آپریشنل ہوجاتا۔سینئر عہدیدار کے مطابق، جان گمر کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم ہائڈرو پاور کمپنی لمیٹڈ کی اعلیٰ انتظامیہ نے یونٹ4کو چلانے میں مروجہ طریقہ کار پر عمل درآمد نہیں کیا کیوں کہ انہیں افتتاح کے وقت اسے آپریشنل کرنے کی جلدی تھی۔اب چینی ماہرین کی ٹیم چین کے شہر ہربن سے یہاں آئی ہے، ہربن شہر روس سے متصل ہےجہاں جون کے مہینے میں بھی برف باری ہوتی رہتی ہے۔یہ شہر ہائڈرو پاور پلانٹس اور دیگر ہیوی مشینری بنانے کے لیے مشہور ہے۔دی نیوز نے گزشتہ جمعہ اس حوالے سے واٹس ایپ کے ذریعےچیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین ، اور این جے ایچ پی سی ایل کے سی ای او ، بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد زرین کو ایک سوالنامہ بھیجا تھا اور ان سے یونٹ 4کے روٹر کی خرابی اور اس کے کب تک درست ہوجانے سے متعلق سوالات کیے گئے تھے ، تاہم پیغام موصول ہونے کے باوجود انہوں نے جواب نہیں دیا۔دی نیوز نے ان سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی بھی کوشش کی تاہم انہوں نے کال موصول نہیں کی۔البتہ بعد ازاں واپڈا کے ترجمان نے ایک اعلامیہ جاری کی اور کہا کہ یونٹ 4کے کام شروع کرنے میں 3سے4ماہ لگیں گے ۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ فی الحال اس منصوبے سے سسٹم کو یونٹ1کے ذریعے گزشتہ 2دنوں سے 242میگا واٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔