ہسپانوی میلوں ،ٹھیلوں کی روایات اور تاریخ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،ان میلوں میں مقامی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کی کثیر تعداد بھی شرکت کرتی ہے ،اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے مزدوری کے ساتھ بزنس میں بھی اپنا نام پیدا کیا اور یورپ کے مختلف شعبوں میں طبع آزمائی کی اور کامیابیاں سمیٹیں ۔ پاکستانیوں نے اپنے کلچر اور قومی و مذہبی دنوں کو اس شایان شان انداز منایا کہ مقامی کمیونٹی بھی دادا دیئے بغیر نہ رہ سکی اسی لئے پاکستانی کمیونٹی بھی ہسپانوی روائتی کھیلوں اور فیسٹیولز میں بھر پور حصہ لیتی ہے جس سے بھائی چارہ اور محبت کی فضا ء خوشگوار نتائج دے رہی ہے۔
’سانت جوردی‘ کے تہوار کے موقع پر بارسلونا کے معروف سیاحتی مقام (لا رامبلہ)پر مختلف سیاسی و سماجی تنظمیں اپنے اسٹال لگاتی ہیں ،یہاں پھولوں کے تحائف کے ساتھ ساتھ اپنی جماعت کا منشور بھی عوام تک پہنچاتے ہیں۔ بارسلونا ایک ملٹی کلچرل شہر ہے یہاں پر دنیا بھر کے لوگ مقیم ہیں وہ بھی اپنے وطن کی تہذیب ،ثقافت اور زبان سے متعلق کتابوں اور دیگر اشیاء کے اسٹال لگاتے ہیں اور مقامی لوگوں کو اپنی ثقافت اور زبان سے متعارف کراتے ہیں۔عالمی ادارہ یونیسکو نے’ سانت جوردی‘ کے تہوار کی مقبولیت اور انسانوں کی کتاب دوستی کو دیکھتے ہوئے 1995 میں اس دن کو ورلڈ بک ڈئے کا نام دیا۔اس دن کاتالونیا کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کی گلیوں ، بازاروں اور چوراہوں پر پھولوں اور کتب کے اسٹال لگائے جاتے ہیں، جہاں خریداروں کا خوب رش دیکھنے کو ملتا ہے۔
اس دن مصنفین اپنے آٹو گراف کے ساتھ اپنی تصانیف اپنے چاہنے والوں کو دیتے ہیں،آج کل چونکہ انٹرنیٹ کا دور چل نکلا ہے اور ای بک کا رواج عام ہو گیا ہے ، وہاں یہ دن اور فیسٹیول پرنٹ شدہ کتب کی اہمیت اجاگر کرنے میں بھی اہم کر دار ادا کر رہاہے۔کتابیں اُس جگہ پہنچ جاتی ہیں جہاں مصنف شائد خود نہیں پہنچ سکتا ۔علم ، محبت کا پیغام ، تعلیمی سوچ ، فکر ، زندگی گزارنے کے رموز سب کچھ کتابوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے ۔’ سانت جوردی ‘فیسٹیول کے موقعے پر نوجوان کتابیں تحفے میں دیتےہیں ۔ اسپین میں مقیم مختلف ممالک کے لوگ اپنے کلچر کے حوالے سے لکھی گئی کتابوں کاا سٹال لگاتے ہیں ، دوسرے ممالک کے لوگ انگلش اور اپنی مقامی زبان میں کتابیں پیش کرتے ہیں ، تاکہ دوسری کمیونٹی کو پتا چل سکے کہ اُن کتابیں بیچنے والوں کا کلچر کیا ہے ان کا رہن سہن ، ملبوسات اور سوچ کیا ہے۔
اس سال’ سانت جوردی فیسٹیول‘ میں پاکستانی کتابوں کا اسٹال بھی لگایاگیا، جس پر مقامی کمیونٹی اور دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کا رش دیکھنے کو ملا ، ویسے تو پاکستانیوں نے پھولوں کی دکانیں بھی سجا رکھی تھیں اور مہندی لگانے ، پاکستانی فوڈز ، سموسہ ، پکوڑا ، جلیبی سب کچھ تھا مگر ’’ ہم وطن ‘‘ کے پاکستانی اسٹال پر کتابوں کی وجہ سے بہت رش دیکھنے کو ملا ، ہم وطن کے ڈائریکٹر جاوید مغل اپنے اسٹال پر خود کھڑے رہے ، چونکہ جاوید مغل کو مقامی اسپینش زبان پر دسترس ہے، اس لئے وہ مقامی کمیونٹی کو اردو میں میں لکھی گئی کتابوں کے مضامین ، تخیل اور تحریروں کے حوالے سے مقامی زبان میں بتاتے رہے ۔بارسلونا بلدیہ کی ڈپٹی میئر بھی اپنے دوستوں کے ساتھ پاکستانی اسٹال پر آئیں تو انہیں پاکستانی کتابوں کے تحائف کے ساتھ ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے پھول پیش کئے گئے ۔ جاوید مغل نے پاکستان کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی پنجابی نظم ’’ ربا سچیا توں تے آکھیا سی ‘‘ کا اسپینش ترجمہ پڑھ کر سنایا تو ڈپٹی میئر بارسلونا حیران رہ گئیں، انہوں نے کہا کہ آپ کے ملک میں ایسےاعلیٰ اور انسانیت کی قدر کرنے والے افراد موجود ہیں ، وہ فیض احمد فیض کی شاعری سے بہت تاثر ہوئیں ، انہیں مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ کی نظم شکوہ اور جواب شکوہ کا ’’ مرکزی خیال ‘‘ مقامی زبان میں بتایا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ علامہ اقبالؒ کی شاعری سے واقفیت رکھتی ہیں اور انہیںپڑھتی ہیں ۔
سانت جوردی میلے میں پاکستانیوں کی طرف سے جاوید مغل ، ارشد نزیر ساحل ، راجہ شفیق کیانی ، میاں عمران ساجد ، میاں محمد اظہر ، طارق رفیق بھٹٰی ، رانا شجاعت علی ، چوہدری سکندر گوندل ، محسن گوندل ، امجد ڈار ، چوہدری امتیاز آف لوراں ، چوہدری کلیم الدین وڑائچ ، راجہ شعیب ستی ، علی زوالفقار حشمت ، اقبال بادانی ویلنسیا ، مہر جمشید احمد چیئر مین پاک ویلنسیا ایسوسی ایشن اور دیگر پاکستانی اس میلے میں انتظامی امور دیکھتے رہے جبکہ پہلے ایشین سینیٹر رابرٹ مسیح اور دوسرے ہسپانوی سیاسی پارٹیوں کے نمائندگان نے پاکستانی کتابوں کے اسٹال کا خصوصی دورہ کیا ۔اس موقعے پر ڈپٹی میئر بارسلونا نے کہا کہ ہمارا ادارہ پاکستانیوں کی ان مثبت سرگرمیوں کو ہمیشہ تعاون دیتا رہے گا کیونکہ کتابیں دو تہذیبوں کو ایک دوسرے کا پیغام دینے کا بہترین ذریعہ ہیں ۔اس سال قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا میں تعینات رہنے والے ویلفیئر قونصلر محمد اسلم غوری خصوصی طور پر پاکستان سے بارسلوناپہنچے اور انہوں نے ہسپانوی میلے سانت جوردی کے موقعے پر لگائے گئے پاکستانی کتابوں کے اسٹالز پر کھڑے پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کی۔