ڈیرہ غازی خان میں چچا نے بھتیجی کو سسرال میں باپ کی موجودگی میں تشدد کا نشانہ بنایا، ساتھ جانے سے انکارپر بالوں سے گھسیٹا، پولیس نے لڑکی کے چچا کو گرفتار کرلیا، متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کا والد اپنی بہو سے شادی کرنا چاہتا تھا، جس پر وہ گھر چھوڑ کر چلی گئی، بھابھی اور بھائی نے بھی الزام کی تائید کردی۔
یہ انسانیت سوز مناظر ڈیرہ غازی خان کےعلاقہ دراہمہ کےہیں، جہاں چچا نے اپنی 18 سالہ شادی شدہ بھتیجی کو بےدردی سے تشدد کا نشانہ بنایا، اسے گھر میں بالوں سےپکڑ کر گھسیٹا ، بے بس لڑکی مدد کو پکارتی رہی لیکن کوئی مدد کو نہیں، باپ بھی کھڑا تماشا دیکھتا رہا۔
پولیس کے مطابق وٹہ سٹہ کی شادی ہوئی تھی، متاثرہ لڑکی کی بھابھی شوہر کے ہمراہ گھر چھوڑ کرچلی گئی جس پر لڑکی کا چچا اور والد بیٹی کو واپس لینے سسرال گئےتھے اور انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کا والد اپنی بہو سے شادی کرنا چاہتا تھا اس لئے وہ گھر چھوڑ کر چلی گئی، لڑکی کے الزام کی تصدیق اس کی بھابھی اور بھائی نے بھی کی ہے۔
متاثرہ لڑکی اور اس کی بھابھی کی درخواست پر پولیس نے لڑکی کے والد محمد رفیق اور چچا عبدالحمید کے خلاف مقدمہ درج کر کے چچا کو گرفتار کرلیا ہے، متاثرہ لڑکی کے چچا نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی پر ہاتھ ضرور اٹھایا تھا لیکن یہ گھریلو جھگڑا تھا۔