لندن(پ ر) ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر، تصاویر اور بیانات پرالیکٹرانک اور پرنٹ میڈیامیںنشراورشائع کرنے پرعائد پابندی کے خلاف ایم کیوایم کی جانب سے برطانیہ کے وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ کے سامنے آج سے دوروزہ بھوک ہڑتال کاسلسلہ شروع کردیاگیا۔یہ بھوک ہڑتال مقامی وقت کے مطابق صبح 10بجے شروع ہوئی۔ بھوک ہڑتال میںرابطہ کمیٹی کے کنوینرندیم نصرت، رابطہ کمیٹی کے ارکان واسع جلیل، قاسم علی رضا، ڈاکٹرسلیم دانش، محمدانور، مصطفیٰ عزیزآبادی، سمیت دیگرارکان نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایم کیوایم یوکے کے کار کنا ن ، خواتین اوربچے بھی موجودتھے۔اس موقع پرلگائے گئے بینرز اور پلے کارڈزپر الطاف حسین کی تقاریر اوربیانات الیکٹرانکاورپرنٹ میڈیا پرنشر اورشائع کرنے پرعائدپابندی کے خلاف مذمتی کلمات اور مطالبات درج تھے۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے کہاکہ پاکستان کے تقریباًتمام ہی سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے اپنے آئینی، قانونی اور جمہوری حق کااستعمال کرتے ہوئے نہ صرف حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایابلکہ دیگر اداروں کی غلط پالیسیوںاور غلط اقدامات پربھی تنقیدکی مگر کسی کی تقریر میڈیا پردکھانےیا نشریاشائع کرنے پر کبھی بھی کوئی پابندی عائدنہیں کی گئی کسی پر کوئی مقدمہ نہیں بنا۔ لیکن الطاف حسین کی تنقید کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا اور ان خطابات کو جواز بنا کر حکومت نے الطاف حسین کی تقاریر کی نشر و اشاعت پر پابندی عائد کردی جو دو دہرا معیار ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان اور تمام ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ الطاف حسین کی میڈیا کوریج پر عائدپابندی فی الفورختم کی جائے۔ دو روزہ بھوک ہڑتال آج منگل بھی جاری رہے گا۔