• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوان آن لائن کاروبار کرکے بے روزگاری کا خاتمہ کرسکتے ہیں

نوجوان آن لائن کاروبار کرکے بے روزگاری کا خاتمہ کرسکتے ہیں

فرواحسن

پاکستان میں اونٹر پر نور شپ (ENTREPRENEUR) اور انوویشن کے حوالے سے فائنل ائیرپروجیکٹس کی پہلی آن لائن نمائش کا انعقاد کیا گیا۔نمائش میں چھ سو سے زائد پروجیکٹس مرحلہ وار پیش کیے گئے۔ آن لائن ہونے کی وجہ سے نمائش دنیا کے کونے کونے میں دیکھی جا سکی، جس سے نوجوانوں کے لیے نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی رابطے بآسانی ممکن ہوسکیں گےبلکہ ان کے لیے دنیا بھر میں کاروبار کے دروازے کھل سکیں گے۔

بے روزگاری کو پاکستانی نوجوانوں کا بنیادی مسئلہ شمارکیا جاتا ہے، جس کے سبب نسل نو میں ذہنی تناؤجیسی مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں ۔اس مسئلے کے حل کے لیے جہاں نوجوانوں کومیدانِ عمل میں لانے کے لیے ایسے مثبت اقدامات کی اشد ضرورت ہے، اسی ضرورت کے پیشِ نظر1.0 EXON کے پلیٹ فارم سے ملک بھر کی جامعات کے نوجوانوں کو دعوت دی گئی کہ اپنے اپنے آئیڈیاز شیئر کریں، جس میں آئی بی اے سمیت این ای ڈی یونی ورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی ،لاہور یونی ورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS)، یونی ورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی (UET)لاہور، غلام اسحق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ، مہران یونی ورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور سندھ یونی ورسٹی جامشوروکے نوجوانوںنے اس نمائش میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اس میں چھ سو سے زائد فائنل ائیر پروجیکٹس پیش کیے گئے ، جن میں سے مرحلہ وار مقابلے میںدس منتخب کردہ پروجیکٹس کو پریزنٹیشن کا موقع دیا گیا، ماہرین نے اس موقعے پر پریزنٹشن دینے والی دس ٹیموں سے اُن کے پروجیکٹس سے متعلق مختلف سوالات بھی کیے۔نمائش کے تمام مراحل سے گزر کرتین ٹیموں کو فاتح قرار دیا گیا، جن میں پہلی اور دوسری پوزیشن جامعہ این ای ڈی کے الیکٹریکل انجینئرنگ کے طلباء اور تیسری پوزیشن ، آئی بی اے کےطلباء نے حاصل کی۔

پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے ٹیم کے اراکین تیمور طاہر ، رابعہ عبداللہ، سارہ آصف ، بابر زبیری اور محمد اقدس بیگ نےاپنے پروجیکٹ کے بارے میںبتایا کہ ہمارا پروجیکٹ ’’ورچوئل روم‘‘ ہے اس کا بنیادی تصّور یہ ہے کہ جب ہم شاپنگ کے لیے جاتے ہیں ،تو دکان میں ٹرائل روم میں کپڑے چینج کرنے سے بہتر ورچوئل روم ہے،جس کے تحت کمرے میں ایک اسکرین لگی ہوتی ہے اور خریدار صرف اسکرین کے سامنے کھڑا ہو کر ہاتھوں کی حرکت سے اسکرین پر موجود کوئی بھی لباس ٹرائے کرسکتا ہے۔

دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے نوجوان اریب اللہ، احسن انصاری،مرتضی عباس ، شہزور علی اور حمزہ عباس نے پاکستان کے بڑے مسئلے یعنی بجلی سمیت انرجی کو بچانے کی ٹھانی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ہمارے ہاں عموماً ایسا ہوتاہے کہ لوگ موٹر، جنریٹر یا دیگر الیکڑونک مشینز چلاکر لوگ بھول جاتے ہیں، ہمارا Automo Setup خودبخود ذمے دار فرد کی طرح اِن مشینوں کو آف کردیتا ہے، تاکہ انرجی بچائی جاسکے، جب کہ آپ دنیا کے کسی بھی کونے میںہوں تو اس سروس سے فائدہ اٹھا کر اپنے گھر میں موجود ان مشینوں کوآ ف کرسکتے ہیں۔

تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم نے بتایاکہ go spark ایک ایسی موبائل ایپ ہے، جس کے ذریعے اسٹور میں داخل ہونے والوں کا ڈیٹا جب کہ اسٹور میں آنے والے افراد کتنے وقت کہاں کھڑے رہے، اس بارے میںمکمل معلومات حاصل کی جا سکے گی۔ طلباءکا کہنا ہے کہ اس ایپ کے ذریعے اسٹورز میں ہونے والی چوریوں پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔

آج کا جدید دور اس امر کا متقاضی ہے کہ نوجوان نوکری کی روایتی طرز سے ہٹ کر اپنے ذاتی کاروبار کے رجحان کو فروغ دیں، تاکہ تیزی سے آگے بڑھتی ہوئی دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلا جاسکے۔ پاکستانی جوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن تعلیمی اداروں کا ایسے پلیٹ فارمز فراہم کرنا ضروری ہے، جو نوجوانوں کی سمت دُرست کرنے کے ساتھ ساتھ عملی طور پر اُن کے معاون اور مددگار ہوں۔

متوجہ ہوں

 قارئین کرام آپ نے صفحۂ ’’نوجوان‘‘ پڑھا، آپ کو کیسا لگا؟ہمیںاپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔اگر آپ بھی نوجوانوں سے متعلق موضوعات پر لکھناچاہتے ہیں، تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریریں ہمیں ضرور بھیجیے۔ ہم نوک پلک درست کر کے شائع کریں گے۔

ہمارا پتا ہے: انچارج ’’صفحہ نوجوان‘‘ روزنامہ جنگ،

میگزین سیکشن، اخبار منزل،آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی۔

nujawan.magazine@janggroup.com.pk

تازہ ترین