لاہور (نمائندہ جنگ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آٹیکل 63 اور 62 یتیم ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں،کاغذات نامزدگی میں تبدیلی کو مسترد کرتے ہیں، آئین کی روح کو ختم کر دیا گیا ہے، چوروں، ڈاکوؤں نے بلاروک ٹوک اسمبلی میں جانا ہے تو نیب، ایف آئی ائے اور پولیس کو ختم کر دیں، کیا قانون صرف ان کیلئے ہے جن کی اسمبلیوں تک رسائی نہیں؟ جس بنیاد پر نوازشریف کو خائن قرار دے کر نکالا گیا اس بنیاد کو مسمار کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کے ساتھ ساتھ دیانت، امانت اور شرافت بھی پکار رہی ہے کہ ہمیں حلف نامہ سے کیوں نکالا؟ کاغذات نامزدگی کو بدل کر بددیانتوں کیلئے اسمبلیوں کے راستے کھولے گئے، ترمیم شدہ کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد آئین کو ذبح ہونے بچانے کیلئے ہے، ایسے نظام کو ٹھوکر سے اڑا دینا چاہئے جو رسہ گیروں کیلئے اسمبلیوں کے دروازے کھولے، یہ آئین کی تضحیک اور 21 کروڑ عوام سے مذاق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے مزید بات کریں گے، ہماری نظام بدلو تحریک جاری رہے گی۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اب سیاسی صورتحال جیل کی نماز والی بن رہی ہے جس میں اذان جیب کترا دیتا ہے، تکبیر رسہ گیر کہتا ہے، نمازی چور اور امام ڈاکو ہوتا ہے، اس قسم کی جماعت کا بندوبست کیا جا رہا ہے، آئین کے جن آرٹیکلز نے نافذ ہونا تھا وہ خود تحفظ سے محروم ہو گئے ہیں۔