غازی غلام رسول طاہر
سب کچھ اے جانِ جاناں ترے نام کر دیا
روشن چراغِ دل کو سرِ شام کر دیا
لگتا ہے میری رات کا چہرہ صد آفرین
بکھرا کے تم نے زلفوں کو جو شام کر دیا
دل لذّتِ کرم کا تو طالب تھا مدتوں
آخر تری نگاہ نے وہ کام کر دیا
یادوں کا ہے تسلسلِ بارِگراں رواں
ان آنسوئوں نے مجھ کو تو بدنام کر دیا
طاہر ہے عشق سے ہی عبارت یہ زندگی
دھڑکن کو اس لیے تو ترے نام کر دیا