• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی اے سی میں ایچ بی ایف سی سے جسٹس افتخار چوہدری کے قرض کی تفصیلات طلب

اسلام آباد ( عاطف شیرازی)پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن (ایچ بی ایف سی) سے سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے قرض کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے قرضوں کی تفصیلات فراہم کرنے سےاجتناب کرتے رہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ اب چوہدری افتخار سے کیا نکالناہے جس پر ممبر کمیٹی عاشق گوپانگ نے کہا کہ کسی اور سے کچھ نکالنا ہوتو زبر دستی نکالتے ہیں جو بھی نکلا نکلوائیں گے پورے ملک کو نظریہ ضرورت کے تحت چلایا جارہا ہے۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ مختلف اداروں کےذمہ ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے تقریباًساڑھے4ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں ۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چئیرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیرِ صدارت ہوا جس میں وزارت خزانہ اور اس کے ذیلی اداروں کے مالی سال2010-11کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ممبر کمیٹی عارف علوی نے کہا کہ480 ارب کے گردشی قرضوں پر میرے سوالات کا جواب دیا گیا نہ ہی اس حوالے سے رپورٹ فراہم کی گئی جس پر جنید چوہدری نے کہا کہ حکومت اور اپورزیشن کے مابین 480 ارب روپے کے گردشی قرضوں کا معاملہ کلئیر ہوگیا ہے اب کیا ضرورت ہے۔ محمود خان اچکزئی کی مداخلت پر پی اے سی نے 480 ارب روپے کے گردشی قرضوں پر دوبارہ اجلاس بلالیا۔ اجلاس میں ایم ڈی ،ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن نےبتایاکہ ادارے کا چیرٹی کی مد میں ایک ارب روپے بینک میں موجود ہیں، چیرٹی کے نام پر وصول کئے گئے ایک ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی مطلوبہ مقصد کے لئے استعمال نہ کئے جانے پر کمیٹی نے بلڈنگ چیرٹی فنڈز کی تفصیلات طلب کرلیں۔اجلاس میں بغیرٹینڈرنگ کے سافٹ ویئرکی تیاری کا نجی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا معاملہ نمٹا دیا گیا۔ممبر کمیٹی عاشق گوپانگ نے کہا کہ اخبارات میں پڑھا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن سے قرض لیا تھاانہوںنے کتنا قرضہ لیا بتایا جائے جس پر سیکرٹری خزانہ وقار مسعو دنے کہا کہ ان کو اس بارے علم نہیں ہے کہ انہوں نے کتنا قرضہ لیا ہے ایم ڈی ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن چلے گئے ہیں و ہ ہی اس بارے میں صحیح بتا سکتے ہیں۔جس پر چئیرمین کمیٹی سیدخورشید شاہ نے اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بتائے بغیر اجلاس سے چلے جانا مناسب نہیں ہے جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ ان کے ڈیپارٹمنٹ کے اعتراضات نمٹ گئے تھے اس لیے چلے گئے ہیں۔اجلاس میں سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن میں خلاف قواعد تقرریوں کا معاملہ بھی زیر غور لایا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ ادارے میں بھاری معاوضے پر 3 افسران بھرتی کئے گئے۔حکام نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نےکیااور قواعد کا خیال رکھا گیا۔ سردار عاشق گوپانگ نے کہا کہ ہر بات کو ماضی کا اگر قصہ بنا دیا جائے تو پھر پی اے سی کاکیا فائدہ ہے جس نے ان کی تقرری کی ان کو کیوں سزا نہ دی جائے؟ کمیٹی نے معاملہ نمٹا دیا تو سردار عاشق گوپانگ نے کہا کہ پور املک ہی نظریہ ضرورت کے تحت چلایا جارہا ہے۔محمود اچکزئی نے کہاکہ میں سردار عاشق گوپانگ کے ساتھ مل کر سب پر رٹ کروں گا۔ اجلاس میں سٹیٹ بنک آف پاکستان میں چیف لیگل ایڈوائزر کی بغیر اشتہار بھرتی کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہاکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ان کو بھرتی کیااور بورڈ ہی اس بات کا مجا ز ہے تو قائم مقام چئیرمین کمیٹی نوید قمر نے کہاکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز خلاف قواعد کام کر سکتا ہے؟عاشق گوپانگ نے سوال کیا کہ آپ نے ایم ڈی ہائوس بلڈنگ فنانس کو فون کر کےپوچھا ہے کہ افتخار چوہدری کے قرض کی تفصیلات فراہم کریں جس پر سیکرٹری خزانہ نے بتایاکہ وہ تین بجے کی فلائیٹ سے جارہے ہیں جس پر جنید انوار چوہدری نے کہا کہ ایم ڈی بڑے مستعد ہیں ابھی اجلاس سے اٹھ کرگئے ہیں اور ابھی فلائیٹ پکڑ لی ہے اجلاس میں یہ معاملہ مؤخر کردیا گیا۔
تازہ ترین