خیبرپختون خوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے ایک ہی دن میں 8نوجوان پراسرار طورپر لاپتہ ہو گئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے محلہ حیات اللہ سے 20 تاریخ کو پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے 8نوجوانوں کے اہل خانہ نے ان کی گمشدگی کی رپورٹ مختلف تاریخوں میں مختلف تھانوں میں درج کرائی ہے۔
پولیس کے مطابق 20 جون سے گزشتہ روز تک ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف تھانوں میں ان 8لڑکوں کی گمشدگی کی رپورٹس درج کروائی گئی ہیں۔
ان لڑکوں کے والدین کا گمشدگی کی رپورٹس میں ایک ہی مؤقف اختیار ہے کہ ان کے بچے 20 جون کو ظہر کی نماز کے بعد سے مختلف اوقات میں لاپتہ ہوئے ہیں اور تاحال گھر واپس نہیں آئے۔
گمشدہ لڑکوں کی عمریں 15 سے 20 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں، جن میں سے زیادہ تر طالب علم ہیں۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہےکہ یہ نوجوان گھر والوں کو بتائے بغیر گھومنے پھرنے نکل گئے ہوں۔
نوجوانوں کی گمشدگی کے حوالے س۔ پولیس کی تحقیقات جاری ہیں تاہم ابھی تک اس سلسلے میں کچھ سامنے نہیں آ سکا ہے۔
ایس ایچ او دم ساز کے مطابق گمشدہ لڑکوں کی تلاش میں ہیں،اب تک کوئی لڑکانہیں مل سکا ہے،والدین سےبھی کسی لڑکے نے رابطہ نہیں کیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پولیس کی انکوائری اورتلاش جاری ہے،تمام لڑکے ایک ہی محلے اور ایک ہی دن سے لاپتہ ہیں، والدین نے اپنی درخواستوں میں گمشدگی کی تاریخ 20جون بتائی ہے۔
ایس ایچ او کا یہ بھی کہنا ہے کہ لڑکوں کی عمریں 18سے 20سال کے درمیان ہیں،ان 8 لڑکوں میں سے کچھ آپس میں دوست اور کچھ محلہ دار ہیں ،کچھ لڑکے عید کی چھٹیوں میں بلوچستان کے سرحدی مقام راغاسر بھی گئےتھے ۔