اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)وزیر اعظم کے بعد وفاقی وزیرریلوےخواجہ سعدرفیق کا بھی نیب حکام پر عدم اعتماد کا اظہار ‘ریلوے انجنوں میں خرابی کی تحقیقات کرانے کا کیس ایف آئی اے کو دیدیا‘تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین نوید قمر کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں ریلوے انجنوں کی خرابی کے معاملات پر نیب حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی،نیب حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ وزارت نے ہمیں یہ کیس ختم کرنے کا کہاتھاجس پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے کیس ختم کرنے کا نہیں کہا‘نیب غلط بیانی سے کام کررہا ہے، ہمارے منہ پر جھوٹ بولاجارہاہے،یہاں جو نیب حکام آئے ہیں انہیں حقائق کا پتہ ہی نہیں ،کمیٹی میں ڈی جی سطح کے افسر کوآنا چاہئے ‘انہوںنے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ چینی انجینئرز نے تسلیم کیا ہے کہ2ہزار ہارس پاور کے انجنوں کے ڈیزائن میں فالٹ تھا وہ تمام29انجنوں کے فریم تبدیل کریں گے،چینی انجینئرز کو جلد مرمت کی ہدایت کی ہے کیونکہ آپریشن متاثر ہورہے ہیں اورشکرہے کہ انجن کی وارنٹی باقی تھی ورنہ کچھ ہاتھ نہ آتا،سستے انجن لئے گئے تھے اس لئے مسائل پیدا ہوئے،نیب کی وجہ سے پاکستان ریلوے کے کئی کئی سال کے کیسز زیر التوا ہیں اس لئے انجنوں کی تحقیقات نیب سے نہیں کروا رہے‘ایف آئی اے کے حکام کو خط لکھ دیا ہے وہ ان انجنوں کی تحقیقات کریں گے ‘جب انجن خریدے گئے تب ریلوے میں کوئی ایسا ماہر موجود نہیں تھا جو انجن چیک کرتا‘ریلوے کو ہدایت کی ہے کہ اب امریکی اوریورپی کمپنیوں سے انجن خریدے جائیں‘ انہوں نے وزارت کے مالی سال 2016-17کے پی ایس ڈی پی کی منظوری کے لئے کمیٹی سے مزید مہلت مانگ لی۔