• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کامیابی میں پوشیدہ ناکامی کی داستان

ہم اکثرکامیاب لوگوں کو دیکھ کر یہ گمان کرنے لگتے ہیں کہ یہ کامیابی بچپن سے ہی ان کامقدر ہے، درحقیقت ایسا نہیںہوتا کیوں کہ دنیا میں شاذونادر ہی ایسے لوگ موجود ہیں جن کے قدم کامیابی بچپن سے ہی چومتی آئی ہے۔ لیکن وہ لوگ جو کبھی ہمت نہ ہاریں ، برے اور نامساعد حالات کا مقابلہ بھی ڈٹ کر کریں توان لوگوں کے لیےیقیناً کہا جاسکتا ہے کہ کامیابی ایسے لوگوں کا ہی مقدر بنتی ہے۔ہر کامیاب زندگی ایک ہی درس دیتی ہے، وہ یہ کہ ناکامی محض کامیابی کی طرف بڑھنے کی پیش رفت ہے۔ اور یقیناً حقیقی زندگی کے اُتار چڑھاؤ انہی بنیادی اصولوں پر عمل پیرانظر آتے ہیں۔

آج ہم اپنے قارئین سے بھی چند ایسے ہی لوگو ں کا ذکر کرنے جارہے ہیں جنھیں دنیا ان کی کامیابی کی بدولت تو بڑے شوق سے جانتی ہے لیکن شاید بہت کم ہی لوگ یہ جانتے ہوں گےکہ ان کامیاب افراد کو ابتداء میں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس کی بھی دنیا میں ایک تاریخ رقم ہے وہ لوگ کون ہیں اور ان کی ناکامی کیا تھی اورکس طرح انھوں نے اس ناکامی کو کامیابی میں تبدیل کیا آئیے جانتے ہیں ۔

بل گیٹس

کامیابی میں پوشیدہ ناکامی کی داستان

مائیکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس سے کون واقف نہیں، دنیا کی امیر ترین شخصیت، معروف امریکی سرمایہ کار، کمپیوٹر پروگرامر اور مؤجدبِل گیٹس کا پورا نام ولیم ہنری گیٹس ہے۔ بل گیٹس کا گھر جس میں آئے مہمان روشنی ،موسیقی، حتیٰ کہ درجہ حرارت بھی اپنی مرضی سے تبدیل کرلیتے ہیں۔ اتنا منفرد گھر، یہ شان و شوکت اور کامیاب زندگی بل گیٹس کو یکدم ہی حاصل نہیں ہوئی۔ بل گیٹس کو ناکامی کا سامنا اپنی بنائی گئی پہلی کمپنیTraf-o-Dataمیں ہی دیکھنا پڑاجس کا مقصد سڑکوں پر موجود ٹریفک کے کاؤنٹرز پر موجودخام مواد کو پڑھنا اور ٹریفک انجینئرز کے لیے رپورٹ تیار کرنا تھا۔اس کمپنی کی وہ ڈیوائس جس نے پورا سسٹم کنٹرول کرنا تھا، اپنے پہلے مظاہرے میں ہی ناکام ہوگئی۔ ناکامی کایہ دھچکا بل گیٹس کی زندگی کا وہ واقعہ ہے جسے وہ ہر گز نہیں بھولتے لیکن بل گیٹس اس ناکامی کے متعلق کہتے ہیں

’’Traf-O-Data کوئی بڑی ناکامی نہیں تھی، یہ اصل میں ہماری ایک طرح کی ٹریننگ تھی کہ چند سالوں بعد ہم مائیکروسافٹ کی پہلی پروڈکٹ بنا سکیں۔‘‘

چارلس ڈارون

چارلس ڈارون نے دنیا میں انسانی حیات کو سمجھنے کےلیے’نظریہ ارتقاء‘ پیش کیا۔ چارلس سے قبل اس زمانے کے تمام سائنس دان اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ دنیا کا ہر جان دار شروع سے اسی حالت میں تھا جس میں وہ اب موجود ہے۔1859ءمیں چارلس ڈارون نے اپنی کتاب میں نظریہ ارتقاء پیش کیا ،جس نے دنیا بھر میں انھیں مشہور سائنسدان بنادیا۔ لیکن یہ کامیابی چارلس کو ایسے ہی نہیں ملی تھی ،اس کامیابی کے لیے انھیں والد جیسی عظیم ہستی کی مخالفت کا سامنا کرنا

پڑا،چارلس کے والد انھیں میڈیکل کی تعلیم جاری نہ رکھنے اور حیوانات و نباتا ت کی معلومات حاصل کرنےکے شوق کی بدولت انھیں ایک ناکام انسان گردانتے تھے۔ ان کے والد کہا کرتے تھے کہ وہ زندگی بھر صرف کتے اور چوہے پکڑنے کا کام ہی کرسکتے ہیں۔ لیکن ان کے شوق ،جستجو اور کام میں لگن کی بدولت ان کا نام اورکام دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔

سر جیمس ڈائسن

ویکیوم کلینر کی ایجاد جدید دنیا کی ایک انقلابی ایجاد کے طور پر تسلیم کی جاتی ہےاور جن گھروں میںقالین ہو وہاں اس کی ایسی ضرورت ہوتی ہے جیسے پیاسے کو پانی کی۔تاہم اگرسرجیمز ڈائسن کی کمپنی پچاس سے زائد ممالک میں بغیر بیگ والے ویکیوم کلینرز کی فروخت کے ذریعے کامیاب ہے تو یہ کامیابی شروع سے ہی ان کامقدر نہ تھی۔ تاہم ویکیوم کلینرکے اس کامیاب ڈیزائن تک پہنچنے سے قبل انھیں متعدد بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔بقول سر جیمس ڈائسن ’’اپنے کامیاب ڈیزائن سے قبل انھوں نے ویکیوم کے 5127 مختلف نمونے تیار کیے تھے۔ اور ان میں سے ہر ایک کو ’’ناکام کوشش‘‘ خیال کیا جا سکتا ہے‘‘۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی شے کا مؤجدمصائب و مسائل سے گزر کر ،تخلیق اور تجربے کی چکی میں پس کر ہی کامیابی کے زینے چڑھتا ہے۔

البرٹ آئن اسٹائن

کامیابی میں پوشیدہ ناکامی کی داستان

انتہائی ذہانت اورجینئس پرسنالٹی کے مالک البرٹ آئن اسٹائن کی بات کی جائے تو یہ مشہور سائنسدان بچپن میں بولنے تک میں دشواری محسوس کرتے تھے۔ اس وقت کون جانتا تھا کہ زمانہ طالبعلمی میں خوابوں کی دنیا میں کھویا رہنے والا بچہ مستقبل میں کائنات تسخیر کرے گا۔مزاج میں شدت اور باغیانہ سوچ کے باعث انہیں بچپن میں اسکول سے فارغ کردیا گیاتھا۔آئن اسٹائن کے اساتذہ کے مطابق لڑکا ذہنی طور پر سست اور غیر مجلسی ہے اور خوابوں کی دنیا میں کھویا رہتا ہےلیکن یہ ناکامیاں انہیں 1921ء میں طبعیات میں خدمات کے اقرار میں دیے گئے نوبل انعام کو حاصل کرنے سے نہیں روک سکیں اور یہی بچہ دور حاضر کا سب سے بڑا سائنس دان بنا اور بیسویں صدی کی عظیم ترین شخصیات میں اس کاشمار ہوا۔

جے کے رولنگ

21ویں صدی کی عظیم مصنفہ جے کے رولنگ کی مشہور کتاب ہیری پورٹر جو ان کامیابی کی وجہ بنی جس کے کردار اور فکشن نے ایک دنیا کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ اس کتاب کی کامیاب سیریز نےجے کے رولنگ کو دنیا کے کامیاب ترین افراد کی فہرست میں لا کھڑا کیا لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب کوئی پبلشر جے کے رولنگ کی کتاب چھاپنے پر تیار نہیں تھا۔ لیکن پھر بھی رولنگ نے ہمت نہ ہاری اور اس کتاب اور اس پر بنائی گئی فلموں نے دنیا بھر میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ دیے۔

تازہ ترین