• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میانوالی میں اب تحریک انصاف کی حکومت آنے کا تاثر نہیں،ملک وحید

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ ملک محمد وحید آزاد امیدوار NA95 میانوالی کا کہنا ہے کہ عمران خان پچھلے پانچ سال میں چار دفعہ آئے ہیں لوگ کیا کریں کس کے پاس جائیں میانوالی میں اب ایسا تاثر نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت آرہی ہے۔مسلم لیگ ن کے عبیداللہ جو کہ ترقیاتی کاموں پر ووٹ کے دعویدار ہیں اُن کا کہنا تھا کہ آبائی سیٹ سے سب کو پیار ہوتا ہے پچھلے الیکشن کے مقابلے میں اب کافی فرق ہے ہم نے محل کی سیاست نہیں کی اس علاقے کو سی پیک ملا ہے ایجوکیشن سسٹم اور ہیلتھ کا سسٹم بہتر ہوا ہے۔سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف عائلہ ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اگلا وزیراعظم نہیں دیکھ رہے اتحادی حکومت بننے کے امکانات زیادہ ہیں۔عمران خان کی مخالفت میں کھڑے ہو رہے ہیں ۔PP86 میانوالی کے امیدوار نوابزادہ ملک محمد امیر خان نے کہا کہ ہم نے2012 ء میں پی ٹی آئی جوائن کی اور میانوالی میں اور عمران خان کی الیکشن مہم کو چلایا 2013 ء کے الیکشن میں ہم بہت زیادہ ایکٹو رہے اور جتنی پہلے سپورٹ تھی پارٹی کو ہمارے سپورٹ سے اور زیادہ ہوگئی 2013 ء کے الیکشن کے بعد عمران خان نے سیٹ چھوڑ دی بائی الیکشن والد نے لڑا جو ہم ہار گئے تھے لیکن ایک بہت اچھے مقابلے کے بعد ہم پچھلے پانچ سال سے عوام میں رہے جو ہم کرسکتے تھے کیا جس کی وجہ سے عوام کا رحجان ہماری طرف بڑھتا گیا۔ ہم ایک ٹکٹ کے خواہشمند تھے ہم نے اپلائی بھی کیا شروع میں مثبت جواب سامنے آتے رہے وہاں سے ایشورنس تھی کہ ٹکٹ ہمارا ہی ہوگا لیکن آخر میں آکر ہمیں ٹکٹ نہیں دیا گیاہم نے جو پارٹی اور عوام کے لئے سب کچھ کیا اُس کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ۔سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف کی عائلہ ملک کا کہنا تھا کہ 2013 ء میں پی ٹی آئی کی طرف سے میانوالی کی ذمہ داری مجھے دی گئی تھی جو میں نے بھرپور طریقے سے انجام دی چھ سیٹس میں سے پانچ سیٹیں میں نے جیت کر دیں ہم نے پارٹی کے لئے انتھک محنت کی میری سمجھ سے بالا تر ہے کہ ہمیں کس معیار کے تحت مسترد کیا گیااسی وجہ سے ہم عمران خان کی مخالفت میں کھڑے ہو رہے ہیں ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے اُن سے دوبارہ اتحاد کا عمران خان کو اگلا وزیراعظم نہیں دیکھ رہے اتحادی حکومت بننے کے امکانات زیادہ ہیں۔سروے کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے پرانے ووٹرز کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں۔ہم نے عمران خان کے مقابلے میں نا صرف الیکشن لڑنا ہے بلکہ انہیں سبق بھی سیکھانا ہے۔
تازہ ترین