اچھی صحت اور لمبی زندگی پانے کے لیے شعبہ طب نے بے پناہ کامیابیاں سمیٹی ہیں جس کے نتیجے میں دنیا کے بیشتر ترقی یافتہ ممالک میں اوسط عمر 80سال سے بڑھ چکی ہے۔ مگر کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ بیماریوں سے نجات کے لیے دوائیوں کا استعما ل اچھی بات نہیں کیونکہ دوائیوں کے بجائے خوراک کی مدد سے صحت کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ لیکن چونکہ دوائیوں کی فروخت دنیا کا ایک بہت بڑا نفع بخش کاروبارہے اس لئے علاج بالغذا کو زیادہ Publicized نہیں کیا جاتا ۔ اپنے گزشتہ کالم میں ہم نے چین میں ہونے والی ریسرچ کی بنیاد پر یہ ثابت کیا تھا کہ اگر ہم پودوں سے حاصل ہونے والی غذا یعنی سبزیاں ، پھل اور سلاد زیادہ کھائیں تو بہت ساری بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ آج اسی سلسلے کی ایک اور تحقیق آپ کی نظر کرتے ہیں ۔ ایک بہت مشہور فقرہ ہے کہ ”اپنا ـدماغ ٹھنڈ ا اور پائوں گرم رکھیں“ تو آپ صحت مند رہیں گے اور لمبی زندگی پائیں گے۔یہ فقرہ زیادہ تر ہالینڈ کے ایک ڈاکٹر Herman سے منسوب کیا جاتا ہے ، جن کا انتقال 1738ء میں ہوا اور وہ ایک طبیب ،کیمسٹری اور جڑی بوٹیوں کے ماہر تھے ان کی شہرت یورپ سے لے کر ایشیا تک تھی۔ وہ اس فقرے کا پرچار کیا کرتے تھے اس فقرے کی مزید کھوج لگا ئی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ سب سے پہلے چین کے ایک Bian Que نامی طبیب نے آج سے تقریبا2300 سال پہلے ( 310قبل مسیح) یہ فقرہ ایک نسخہ کے طور پر لوگوں کو بتایا۔ یہ طبیب خوراک کے ڈاکٹر (Diety Doctor) کے نام سے مشہور تھا جسے ہم علاج بالغذاکہتے ہیں اب آتے ہیں اس نسخہ کی تفصیل کے متعلق تو یہ فقرہ مکمل کچھ یوں ہے کہ
(“Keep the Head cool, the Feet warm, and the Stomach open.”)
یعنی اپنا دماغ ٹھنڈا، پائوں گرم اور معدہ خالی “ رکھیں تو آپ بیماریوں سے بچے رہیں گے اور لمبی زندگی پائیں گے۔ دماغ ٹھنڈا رکھنے سے مراد یہ ہے کہ آپ غیر ضروری اور منفی سوچوں سے بچے رہیں۔اس کی مزید تشریح اس طرح سے ہے کہ لالچ ، غصہ ، ناراضگی ، غرور اور دکھاوا کی سوچوں کو ختم کریں۔ اپنی زندگی میں بدلہ کی آگ میں جلنے کے بجائے مقابلہ کرنے کی سوچوں کو بڑھائیں۔ کیونکہ بدلے کی لڑائی میں آپ صرف دوسروں کا نقصان کرکے اسے شکست دے سکتے ہیں مگر مقابلہ کرنے کی سوچ کو اپناتے ہوئے آپ اتنے مضبوط اور ترقی یافتہ ہوجاتے ہیں کہ دوسروں کو فتح کرلیتے ہیں۔ مزید کہا جاتاہے کہ اگر آپ آسانیاں چاہتے ہیں تو کسی کی مالی حیثیت اور منصب سے متاثر نہ ہوں اور اگر آپ مزید آسانیاں چاہتے ہیں تو دوسروں کو متاثرکرنے کی کوشش نہ کریں اور اگر آپ صاحب ِحیثیت ہیں تو یاد رکھیں کہ دماغ کو اطمینان، دولت جمع کرنے کے بجائے تقسیم کرنے سے ملتاہے لہٰذا ا گر متاثر ہونا ہے تو عبدالستا ر ایدھی جیسی شخصیات سے ہوں۔ واضح رہے کہ زندگی خوشی اور غم کا مجموعہ ہے جوکہ دو انتہائیں ہیںاور انتہا جو بھی ہو عارضی ہوتی ہے جبکہ اطمینان ایک مستقل رویہ ہے اور اطمینان خوشی اور غم میں میزان یعنی توازن کا نام ہے ۔
نسخے کا دوسرا حصہ ہے پائوں گرم رکھنا ہے، اس سے مراد ہے کہ آپ جسمانی بھاگ دوڑ کریں یہاں تک کہ آپ کو پسینہ آئے۔ پسینہ بہنے سے جسم کی فالتو رطوبتیں خارج ہوتی ہیں۔ جسمانی بھاگ دوڑ سے خون کی گردش تیز ہوتی ہے۔ ہڈیا ں اور پٹھے مضبوط ہوتے ہیں آج کی جدید سائنس اور تحقیق یہ ثابت کرتی ہے اگر آپ دفتری کا م کاج کرتے ہیں تو آپ کو روزانہ 20منٹ کی ورزش ہر حال میں کرنی چاہئے، بصورت دیگر آپ کے جسم کو بہت سارے عارضے لاحق ہونے کا خدشہ رہے گا جیسے موٹاپا اور شوگر۔ آپ شوگر کی ہی مثال لے لیں کہ بھاگ دوڑ، کام کا ج کرنے والے لوگوں کو یہ عارضہ 60سے 70 فیصد کم لاحق ہوتاہے جیسا کہ مزدوری کرنے والے اور کھیتی باڑی کرنے والے افرادمیں اس بیماری کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے ۔
یہاں ایک مثال کا حوالہ دینا بہت ضروری ہے کہ جب برطانوی سامراج نے برصغیر پر قبضہ کیا تو وہ یہ جان کر پریشان حد تک حیران ہوا کہ برصغیر میں سو سال سے زیادہ عمرکے لوگ ابھی بھی بھرپور زندگی بسر کررہے ہیں ان کی اس حیرانی کابڑا سبب یہ تھا کہ وہ دنیا کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ قوم تھے اور میڈیکل سائنس میں دنیامیں سب سے آگے تھے۔ انہوں نے برصغیر پر جو لمبی عمر کے راز پر تحقیق کی تو نتیجہ سامنے آ یا کہ برصغیر کے لوگ جسمانی مشقت یعنی کھیتی باڑی کرتے ہیں اور ان کی خوراک انتہائی سادہ مگر خالص ہے۔ اب آتے ہیں اس نسخہ کے تیسرے اور آخری پہلوکی طرف جس میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ اپنا معدہ خالی رکھیں یعنی کبھی بسیارخوری کا شکا ر نہ ہوں حتیٰ کہ پیٹ بھر کر بھی نہ کھائیں اور جب بھی کھائیں تھوڑی بھوک رکھ کر کھائیں۔
لہٰذا دو تحقیقات کا نچوڑ یہ ہے کہ اپنا دماغ یعنی اپنی سوچوں کو محدود اور مثبت رکھیں۔ جسمانی مشقت اور بھاگ دوڑ کو زندگی کا لازمی حصہ بنائیں اور کھانا ہمیشہ بھوک رکھ کر کھائیں اور صرف سادہ غذا کھائیں۔ اس علاج کو علاج بالوجہ بھی کہا جاتاہے اگر آپ ان چیزوں پر عمل نہیں کریں گے تو ادویات آپ کی غذا کا حصہ بن جائیں گی اور ادویات کے علاج کو علاج بالضد کہا جاتا ہے۔ آخر میں ذکر ملک میں ہونے والے الیکشن کا جوکہ 25جولائی کو ہورہے ہیں اگر چہ یہ شدید حبس والا مہینہ ہے اور ہوسکتا ہے کہ بارش بھی ہورہی ہو تو ان دونوں چیزوں کو برداشت کرتے ہوئے تھوڑا جسمانی مشقت کا مظاہرہ کریں اور ووٹ ڈالنے ضرور جائیں تاکہ جمہوریت کی صحت بہتر اور زندگی طویل ہوسکے۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)