کراچی( اسٹاف رپورٹر)قائد تحریک الطاف حسین کی میڈیا پر تقریر ، تصویر اور بیانات کی اشاعت اور نشر کرنے پرعائد، غیر جمہوری، غیر آئینی و غیر اخلاقی پابندی کیخلاف متحدہ قومی موومنٹ کی علامتی بھوک ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی۔ اتوار کو بھی ہڑتالی کیمپ میں مختلف سیاسی ، سماجی ، مذہبی شخصیات کے وفود کی بھوک ہڑتالی کیمپ پر آمد کا سلسلہ جاری رہا ۔ وفود نے بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ کر علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا اور الطاف حسین پر عائد غیر جمہوری پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام کراچی پریس کلب کے باہر جاری علامتی بھوک ہڑتال تیسرے دن اتوار کو بھوک ہڑتال کا آغاز ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر سید شاہد پاشا ، رابطہ کمیٹی کے ارکان عبد القادر خانزادہ ، کمال ملک ، زاہد منصوری اور ارشد حسن نے صبح 11بجے کراچی پریس کلب کے باہر لگائے گئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھ کر کیا ۔ اس موقع پر حق پرست اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ،اے پی ایم ایس او کے ذمہ داران و کارکنان طلباء، کراچی کے چھ ڈسٹرکٹ کے منتخب حق پرست یوسی چیئرمین ، وائس چیئرمین، شعبہ جات کے ذمہ داران وکارکنان بھی بڑی تعداد میں بھوک ہڑتال میںشامل ہوئے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکاء نے اپنے منہ پر پٹیاں پہن رکھی تھیں جن پر سلے ہوئے ہونٹ بنے ہوئے تھے جبکہ اسی پٹی پر ’’قائد تحریک الطا ف حسین کی زباں بندی ، نامنظور نامنظور ‘‘ کامطالبہ جعلی حروف میں تحریر تھا۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا پر قائد تحریک الطاف حسین کی تحریر ، تقریر اور تصویر پر عائد کی گئی غیر جمہوری پابندی کا فی الفور خاتمہ کیاجائے اورنصاف کی فراہمی میں تاخیر کا عمل بند کرکے الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والوں کے جذبات اور احساسات سے کھیلنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ شاہد پاشا نے کہاکہ غیر آئینی اور غیر جمہوری طور پر الطاف حسین کی زباں بندی کرکے ناانصافی کا سلسلہ جاری رکھا گیا تو اس عمل سے ملک میں ناانصافی کو فروغ ملے گا ۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین پر پابندی اس لئے لگائی گئی ہے کہ الطاف حسین آنے والے حالات سے لوگوں کو پہلے سے باخبر کردیتے ہیں اور یہی عمل حکمرانوں کو ایک آنکھ نہیں بہا رہا ہے اور حکمران الطا ف حسین کے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگا کر قوم کو اندھیرے میں رکھ کر دھوکہ دے رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں تیسرے دن اتوار کوبھی مختلف سیاسی ، سماجی ، مذہبی شخصیات کے وفود کی بھوک ہڑتالی کیمپ پر آمد کا سلسلہ جاری رہا ۔ وفود نے بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ کر علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا اور الطاف حسین پر عائد غیر جمہوری پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔ بھوک ہڑتالی کیمپ کے تیسرے روز مختلف مکاتب فکر کے علمائے کے نمائندہ وفد سمیت ممتاز دانشور ، صحافی ، تجریہ کار مقتداء منصور،نیشنل اسٹوڈینٹس فیڈریشن کے سابق صدر اور یو ایس ایم کے روح رواں مومن خان مومن،صدر آغا طارق کی سربراہی میں ملیر پریس کلب کے صحافیوں کے وفد،دائو د انجینئرنگ یونیورسٹی ٹیچر ایسوسی ایشن کی لیکچرار کے نمائندہ وفد، حق پرست تعاون کمیٹی کی روح رواں عائشہ اسلام ،معروف اداکار بہروز سبزواری ، منیجنگ ٹرسٹی شاہ رضویہ سوسائٹی ناظم آباد کے وفد، شیر شاہ کباڑی مارکیٹ کے صدر ملک زاہد و دیگر عہدیداران، ملکہ ترنم نورجہاں مرحومہ کی صاحبزادی مینا حسن، ملکی و بین الاقوامی شہرت یافتہ ہاکی کے پلیئر حسن سردار اور دیگر وفود شامل تھے ۔ ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماے کرام کے ایک وفد نے شرکت کی جس میں علامہ نسیم الحسن زیدی ، علامہ سید علی کرار نقوی ، علامہ اطہر مشہدی ، مولانا آغا نادر رضوی ، پیر شاہ احمد رضا قادری ،فیاض رضوی ،علامہ تاجدار حیدر شامل تھے ۔ علمائے کرام کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے علامہ اطہر مشہدی ، مولانا آغا نادر رضوی اور علامہ سید علی کرار نقوی نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ الطاف حسین پاکستان کے مظلوموں کے قائد ہیں اور علمائے حق نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا ہے ۔ممتاز دانشور ، مقتداء منصور،نیشنل اسٹوڈینٹس فیڈریشن کے سابق صدر مومن خان مومن، آغا محمد عباس، ملیر پریس کلب کے صدر آغا طارق، دائود انجینئرنگ یونیورسٹی ٹیچر ایسوسی ایشن کی لیکچرار کے وفد کی رکن محترمہ نادیہ انصاری، ٹی وی ، فلم کے مشہور و معروف اداکار بہروز سبزواری،جمعیت علماء اسلام سمیع الحق گروپ کے صوبائی صدر حافظ احمد علی،جماعت اہلسنت پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد حسین لاکھانی، تحریک عوام اہلسنت پاکستان کے سرپرست عاطف حنیف بلو، جامعہ بنوریہ سائٹ کے مولانا طارق مدنی اور مولاناغلام ربانی کی سربراہی میں علمائے کرام نے وفود نے بھی ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجتیہ کیلئے آئے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شرکا کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی زبان بندی کے اس انوکھے فیصلے کے خلاف ہم ایم کیوایم کے ساتھ ہیں، الطاف حسین کے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کو فی الفور ہٹایاجائے اور لوگوں کے جذبات سے کھیلنے کا عمل بند کیاجائے۔