• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ،این اے 265، ہیوی ویٹ امیدواروں میں سخت مقابلے

کوئٹہ(اعجازاحمدجمالی) این اے265 پی بی 27پی بی 28اورپی بی 29پرمشتمل ہے، 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میںاس حلقے سےدوخواتین سمیت 25امیدواروں مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ،جن میں پشتونخوامیپ کے سربراہ محمودخان اچکزئی ‘بلوچستان نیشنل پارٹی کے نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی‘ متحدہ مجلس عمل کے حافظ حمداللہ‘ پاکستان تحریک انصاف کےقاسم خان سوری ‘پاکستان مسلم لیگ ن کی راحیلہ حمید خان درانی‘ پاکستان پیپلزپارٹی کے روزی خان کاکڑ‘ بلوچستان عوامی پارٹی کے نصیب اللہ اچکزئی‘عوامی نیشنل پارٹی کے نوابزادہ عمر فاروق کاسی‘ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ‘مجلس وحدت مسلمین کے سید محمدرضانیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی‘ آل پاکستان مسلم لیگ کے محمدعارف اتمان زئی‘متحدہ قومی موومنٹ کے ملک عمران اللہ کاکڑشامل ہیں جبکہ سردار یعقوب خان ناصر‘لیاقت علی لہڑی‘ محمدنعیم‘ محمد ہارون‘معصوم خان‘ ندا محمد ‘ولی خان‘برأت خان‘ شیرعلی میروانی‘ ‘غلام علی نوشاد ‘مجیب الرحمن ترین آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔ایک آزاد امیدوار محمدطاہر خان غیرمشروط پر بی این پی کے امیدوار نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی کے حق میں دستبردار ہوچکے ہیں ،تاہم 25جولائی کو محمود خان اچکزئی‘ نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی‘ قاسم خان سوری‘ نصیب اللہ اچکزئی ‘حافظ حمداللہ اورروزی خان کاکڑ میں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔ حلقے میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں، بی این پی نے پہلی مرتبہ اس نشست پرسیاسی وقبائلی لحاظ سے ایک مضبوط شخصیت کو میدان میں اتارا ہے ،جوانتخابات میں اب تک سب سے زیادہ متحرک بھی نظرآرہے ہیں، تاہم محمود خان اچکزئی کو ہرانا کسی بھی امیدوار کیلئےآسان نہیں، اگر بی این پی کا ایچ ڈی پی اور اے این پی سے انتخابی اتحاد ہوجاتاہے تومحمود خان اچکزئی نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ‘ پی ٹی آئی کے محمدقاسم سوری اورنصیب اللہ اچکزئی میں دلچسپ مقابلے کی توقع کی جاسکتی ہے۔

تازہ ترین