سکھر (بیورو رپورٹ) شہر کے اہم رہائشی و تجارتی علاقوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی نہیں آسکی۔ 12سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نظام زندگی برہم برہم ہوکر رہ گیا، بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگوں کے برقی آلات بھی خراب ہورہے ہیں۔ مختلف علاقوں میں خراب ہونیوالے بجلی کے ٹرانسفارمر درست نہ کئے جانے سے علاقہ مکین کئی دن سے بجلی کی سپلائی سے محروم ہیں۔سیپکو انتظامیہ کی جانب سے فنی خرابی سمیت دیگر جواز بناکر سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن، اروڑ، بچل شاہ میانی، باگڑجی سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس سے معمولات زندگی پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، 12سے 14گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کے ساتھ وقفے وقفے سے بجلی کی آنکھ مچولی بھی کی جارہی ہے، ہر 20منٹ بعد 5منٹ کیلئے بجلی بند کرنے سے لوگوں کے برقی آلات فریج، ایئرکنڈیشنڈ، استری، واشنگ مشین، پنکھا ودیگر الیکٹرونکس کا سامان خراب ہورہا ہے اور انہیں نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے جہاں شہری مشکلات سے دوچار ہیں وہاں کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہے، تاجر دن بھر بجلی آنے کا انتظار کرتے رہے، مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنیوالے محنت کش روزگار سے محروم ہورہے ہیں۔ پریشان حال شہریوں و تاجروں کا کہنا ہے کہ ایک جانب گرمی کی شدید لہر سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے تو دوسری جانب سیپکو انتظامیہ کی جانب سے 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرکے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب شہر کے متعدد علاقوں میں اوور لوڈ ہونے کے باعث خراب ہونیوالے ٹرانسفارمر کئی دن گزرنے کے باوجود درست نہیں کئے جاسکے ہیں، سب ڈویژن پرانا سکھر کے فیڈر جئے شاہ کے علاقے سلیم کالونی کا ٹرانسفارمر عیدالفطر کے دن سے خراب ہے، 20روز گزرنے کے باوجود سیپکو انتظامیہ نے خراب ٹرانسفارمر کو درست کرکے علاقے میں بجلی سپلائی بحال نہیں کی ہے۔