• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب ، 56حلقوں میں پی ٹی آئی کے پرانے امیدوار ڈراپ

لاہور (مقصود اعوان) پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی دارالحکومت اور پنجاب کے راولپنڈی ، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد اور ساہیوال ڈویژنوں کے قومی اسمبلی 97حلقوں میں قدآور امیدواروں کو ٹکٹ دیکر انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے 91ٹکٹ ہولڈروں میں سے صرف 17امیدوار ہی اصل مقابلے کی دوڑ میں شامل ہوں گے ۔پاکستان تحریک انصاف نے شمالی اور وسطی پنجاب میں انتخابی جنگ جیتنے کے لئے 56حلقوں میں اپنے پرانے امیدواروں کو ڈراپ کرکے مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق اور پیپلز پارٹی سے الگ ہو کر آنے والے قدآور امیدروں کو ٹکٹ دیکر مسلم لیگ ن کے مقابلےمیں انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے ان نشستوں پر 85پرانے امیدواروں کو دوبارہ ٹکٹ دیئے اور صرف 12حلقوں میں نئے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے۔ پیپلز پارٹی نے جن پرانے اور قدآور امیدواروں کو ٹکٹ دیئے ہیں ان یں سے راجہ پرویز اشرف ، سلیم حیدر، قمر زمان کائرہ، سید فیصل صالح حیات، سید اسد حیات، ثمینہ خالد گھرکی، رانا فاروق سعید ، شہادت خاں بلوچ، چودھری منظور احمد، غلام فریدکاٹھیا ، حاجی محمد اسحاق، تسنیم احمد قریشی ، نیلم جبار ،شاہجہان بھٹی اور سید عنایت شاہ کے سوا کوئی امیدوار مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے امیدواروں کا مقابلہ نہیں کر سکے گا ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کیلئےایک نشست کا اضافہ ہوا ۔این اے 53کی نشست پر مسلم لیگ ن کے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خاں کے درمیان مقابلہ ہو گا ،اس حلقے سے پیپلز پارٹی نے صبغت الحسن بخاری کو ٹکٹ دیکر خانہ پری کی ہے۔ این اے 52اور این اے 54سے مسلم لیگ ن کے دونوں پرانے ا میدوار طارق فضل اور انجم عقیل امیدوار ہوں گے۔ طارق فضل کا مقابلہ پی ٹی آئی کے راجہ خرم سے اور انجم عقیل کا پی ٹی آئی کے اسد عمر سے اصل جوڑ پڑے گا ۔ پیپلز پارٹی نے دونوں حلقوں سے افضل کھوکھر اور راجہ عمران اشرف کو امیدواروں کی صف میں شامل کیا ہے ۔پنجاب کے 25شمالی اور وسطی اضلاع میں دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے امیدواروں میں تبدیلیاں کیں۔ جن نئے امیدواروں کو انتخابی جنگ کے لئے ایک دوسرے کے مقابلہ میں اتارا ہے ان کی تفصیل یوں ہے ۔اٹک سے مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی میں ایک نشست پر صرف شیخ آفتاب کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے اور ملک اعتبارخاں اور ملک محمد آصف کو ڈراپ کرکے پاکستان تحریک انصاف کے اس حلقے سے امیدوار ملک سہیل کو ٹکٹ دیا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے تینوں سابق امیدواروں ملک امین اسلم، ملک سہیل اور سردار محمد علی کو ڈراپ کرکے دونوں نشستوں این اے 56-55 پرمسلم لیگ ق کے سابق ضلع ناظم اٹک میجر (ر) طاہر صادق کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب اور ملک سہیل سے ہو گا۔ راولپنڈی سے مسلم لیگ ن نے چودھری نثار علی اور شکیل احمداعوان کی جگہ دانیال چودھری کو ٹکٹ دیا جن کا مقابلہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار شیخ رشید سے ہوگا جو این اے 62سے قلم دوات کے نشان پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے امیدواروں راجہ فرحت فہیم بھٹی، راجہ حسن منظور کو ڈراپ کر دیا ہے ۔ان کی جگہ غلام سرور خاں کو نثار چودھری کے مقابلے میں دو اور شیخ رشید کو دو حلقوں میں سپورٹ کیا ہے۔ چکوال سے مسلم لیگ ن نے فیض ٹمن کی جگہ ممتاز ٹمن کو این اے 65سے ٹکٹ دیا ہےجبکہ این اے 64چکوال سے میجر (ر) طاہر اقبال کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے اپنے امیدوار یاسر سرفراز اور منصور حیات ٹمن کی جگہ چودھری پرویز الہیٰ اور سردار غلام عباس کےنااہل ہونے پران کے گروپ کے امیدوار کو سپورٹ کیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے جہلم کے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے اپنے امیدواروں چودھری خادم کی جگہ ندیم خادم اور راجہ اقبال کی جگہ ان کے صاحبزادے راجہ مطلوب مہدی کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جن کا مقابلہ پی ٹی آئی کے دونوں حلقوں این اے 66 این اے 67 میں نئے امیدواروں چودھری فرخ الطاف اور چودھری فواد حسین سے ہوگا ،ان دونوں حلقوں سے محمد ثقلین اور مرزا سعید محمود کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔گجرات کے قومی اسمبلی کے 4 حلقوں این اے 68سے مسلم لیگ ن نے نوابزادہ مظہر علی کی جگہ ان کے بھائی نوابزادہ غضنفر گل کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس حلقے سے مسلم لیگ ق کے چودھری وجاہت کی جگہ ان کے صاحبزادے حسین الہیٰ انتخابی میدان میں اترے ہیں ۔جنہیں تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے ۔پاکستان تحریک انصاف نے تین حلقوں این اے 68این اے 69سے مسلم لیگ ق کے امیدوار حسین الہی ٰاور پرویز الہیٰ کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے باعث اپنے پرانے امیدوار افضل گوندل ، عثمان علی طارق کو ڈراپ کر دیا ہے جبکہ این اے 70سے میاں افضل حیات کو ڈراپ کرکے سید فیض الحسن کو ٹکٹ دیا ہے جن کا مسلم لیگ ن کےچودھری معیزجعفر اقبال اور پی پی کے قمر زماں کائرہ سے مقابلہ ہو گا ۔منڈی بہائوالدین سے مسلم لیگ ن نے این اے 85سے ممتاز تارڑ کو ڈراپ کرکے ان کی جگہ مشاہد رضا کو ٹکٹ دیا ہے جن کا تحریک انصاف کے چودھری امتیاز احمد سے مقابلہ ہو گا ،اسی حلقے سے تحریک انصاف نے ظفر اللہ تارڑ کو بدل کر مسلم لیگ کے سابق ایم این اے چودھری اعجاز کے بھائی سابق نائب ضلع ناظم منڈی بہائوالدین چودھری امتیاز احمد کو امیدوار نامزد کیا ہے ۔این اے 86میں پاکستان تحریک انصاف نے نواز گوندل کی جگہ چودھری نذر محمد گوندل کو ٹکٹ دیا ہے جن کا مسلم لیگ ن کے پرانے امیدوار ناصر خاں بوسال سے جوڑ پڑے گا ۔ضلع سیالکوٹ میں ماسوائے چودھری زاہد حامد تمام حلقوں میں مسلم لیگ ن کے پرانے امیدوار خواجہ آصف، ارمغان سبحانی، رانا شمیم احمد خاں، سید افتخار الحسن دوبارہ انتخاب لڑیں گے ۔چودھری زاہد حامد کی جگہ ان کے صاحبزادے علی زاہد کاپی ٹی آئی کے غلام عباس سے جوڑ پڑے گا ۔ تحریک انصاف نے سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے پانچوں حلقوں میں نئے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان میں فردوس عاشق اعوان این اے 72میں ارمغان سبحانی کا، عمران ڈار این اے 73میں خواجہ آصف کا ،چودھری اسلم گھمن این اے 73میں رانا شمیم خاں کا ، علی امجد علی این اے 75میں سید افتخار الحسن اور غلام عباس این اے 74میں مسلم لیگ ن کے علی زاہد کے مدمقابل ہوں گے۔ سیالکوٹ سے پی ٹی آئی کے اکمل چیمہ، سلمان سیف چیمہ، مرزا قیوم اور اختر حسین رضوی ٹکٹ سے محروم رہے ۔ضلع نارووال سے دانیال عزیز اور احسن اقبال بھی مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر ہیں ۔این اے 77سے دانیال عزیز کے نااہل ہونے پر ان کی اہلیہ مہناز اکبر کا مقابلہ مسلم لیگ ن سے پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے نئے امیدوار میاں رشید سے اور احسن اقبال کا این اے 78میں ابرار الحق سے جوڑ پڑے گا ۔دونوں حلقوں سے پی ٹی آئی کے پرانے ٹکٹ ہولڈر منصور سردار اور وجیہہ عمر کو ڈراپ کر دیا گیا ہے۔مسلم لیگ ن نے ضلع گوجرانوالہ کے قومی اسمبلی کےسابق رکن طارق محموداور رانا نذیر احمد کےتحریک انصاف میں شامل ہونے سے ان کے حلقوں میں ٹکٹ تبدیل کئے۔ خرم دستگیر ، عثمان ابراہیم ، محمود بشیر ورک، اظہر قیوم ناہرہ،قمر السلام دوبارہ مسلم لیگ ن کے امیدوار ہوں گے تاہم مسلم لیگ ن نے 79سے جسٹس افتخار احمد کی جگہ ان کے بھائی ڈاکٹر نثار اور رانا نذیر احمدکی جگہ ذوالفقار بھنڈر کو ٹکٹ دے کر پہلی بار انتخابی میدان میں اتارا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف نے ضلع گوجرانوالہ میں تمام امیدواروں علی آصف مغل ، ایس اے حمید، رانا نعیم الرحمٰن ، رانا راشد حفیظ، حامد جاوید ورک اور منور چیمہ کو ڈراپ کرکے نئے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان میں این اے 79سے ڈاکٹر نثار کے مقابلے میں محمد احمد چٹھہ این اے 80میں محمود بشیر ورک کے مقابلے میں طارق محمود این اے 81سے خرم دستگیر کے مقابلے میں مہر محمد صدیق این اے 82میں عثمان ابراہیم کے مقابلے میں اشرف مغل این اے 83میں ذوالفقار علی بھنڈر کے مقابلے میں رانا نذیر احمد خاں این اے 84میں اظہر قیوم ناہرہ کے مقابلے میں بلال اعجاز کو پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر ہیں۔ ضلع حافظ آباد کی قومی اسمبلی کی ایک نشست کم ہونے سے میاں شاہد حسین بھٹی کو مسلم لیگ (ن) نے ڈراپ کر دیا ہے۔ این اے 87سے سائرہ افضل تارڑ کا مقابلہ تحریک انصاف کے شوکت علی بھٹی سے ہو گا۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کے دونوں سابقہ امیدوار چودھری ریاض تارڑ اور اختر حسین کو ٹکٹ نہ مل سکے۔ ضلع سرگودھا سے مسلم لیگ (ن) نے صرف ایک کو تبدیل کیا ہے۔ این اے 88سے امین الحسنات کی جگہ ڈاکٹر مختار احمد بھرت کو ٹکٹ دیا ہے۔ جن کا پی ٹی آئی کے ندیم افضل چن سے مقابلہ ہو گا جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے پوری نئی ٹیم کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان میں پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے ندیم افضل چن این اے 88سے ڈاکٹر مختار این اے 89میں پی ٹی آئی اسامہ احمد میلہ مسلم لیگ ن کے محسن شاہ نواز رانجھا مسلم لیگ (ن) کی سابقہ ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز اب پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر این اے 90میں ن لیگ خالد حمید این اے 91میں مسلم لیگ (ق) کے صوبائی وزیر عامر سلطان چیمہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر اپنے سیاسی حریف ذوالفقار علی بھٹی اور این اے 92میں درگاہ سیال شریف کے صاحبزادہ نعیم الدین سیالوی مسلم لیگ (ن) کے سید جاوید شاہ کا مقابلہ کریں گے۔ اس مرتبہ پی ٹی آئی کے پانچوں سابق امیدوار قومی اسمبلی وسیم عباس، کرنل (ن) اعجاز انیس ،ممتاز احمد کاہلوں سردار احسن رضا اور نور محمد کلیار ٹکٹوں سے محروم رہ گئے ضلع خوشاب کی دونوں نشستوں این اے 93اور 94پر مسلم لیگ (ن) کے پرانے امیدوار بیگم سمیرا ملک اور شاکر بشیر اعوان کو ٹکٹ ملا ہے۔ اسی حلقے سے سمیرا ملک کا پی ٹی آئی کے عمر اسلم سے ایک بار پھر جوڑ پڑے گا جبکہ این اے 94پر پی ٹی آئی نے گل اصغر کی جگہ ملک احسان اللہ ٹوانہ کو ٹکٹ دیا۔ جن کا شاکر بشیر اعوان سے جوڑ پڑے گا۔ ضلع میانوالی میں پی ٹی آئی اورمسلم لیگ (ن) نے دونوں حلقوں میں امیدواروں میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ این اے 95میں پی ٹی آئی کے عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے عمیر اللہ شادی خیل اور این اے 96میں پی ٹی آئی کے امجد خاں اور ن لیگ کے حمیر حیات روکھڑی کے درمیان زور دار مقابلہ ہے۔ 2013ء میں دونوں نشستیں پی ٹی آئی نے جیت لی تھیں۔ ضلع بھکر میں بڑا سیاسی اپ سیٹ ہو گا۔ این اے 98سے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے اس نشست پر مسلم لیگ (ن) کا کوئی امیدوار میدان میں نہیں ہے۔ این اے 97میں مسلم لیگ (ن) کےعبد المجید کامقابلہ پی ٹی آئی کے امجد خاں اور آزاد امیدوار ثناء اللہ مستی خیل سے ہے۔ ان دونوں حلقوں سے نوانی خاندان کے رشید اکبر اور سعید اکبر کے انتخاب لڑنے کی صورت میں بڑے اپ سیٹ ہوں گے۔ ضلع چنیوٹ کے حلقہ 99میں دونوں پارٹیوں کے امیدواروں کی وفاداریاں بدلنے سے دلچسپ صورتحال سامنے آئی ہے ۔اس حلقے سے 2013ء میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ریحان قیصر اس مرتبہ این اے 99 میں پاکستان تحریک انصاف کے غلام محمد لالی کا مقابلہ کریں گےجو گزشتہ انتخابات میں ان کے مقابلے میں (ن) لیگ کے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔ این اے 100سے تحریک انصاف نے عنایت شاہ کی جگہ اس مرتبہ سید ذوالفقار علی شاہ کو مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے قیصر احمد شیخ کے مقابلے میں انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقہ سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے محروم امیدوار سید عنایت شاہ اب اس حلقہ سےپیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔ ضلع فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) نے 4حلقوں اور تحریک انصاف نے 8حلقوں میں نئے امیدواروں کو ٹکٹ دے کر انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ تین اراکین غلام رسول ساہی، عاصم نذیر، نثار احمد جٹ کے پارٹی چھوڑنے اور رجب علی بلوچ کے انتقال پر ان حلقوں میں نئے امیدوار اتارے گئے ہیں۔ این اے 106میں رانا ثناء اللہ خاں پی ٹی آئی کے ڈاکٹر نثار جٹ کا مقابلہ کریں گے اور(ن) لیگ کے رجب علی کی جگہ اس خاندان کے علی گوہر کو ٹکٹ دیا گیاہےجن کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سعید اللہ بلوچ سے ہو گا۔ این اے 101سے مسلم لیگ (ن) کا کوئی امیدوار نہیں ہے اس حلقے سے پی ٹی آئی کے ذوالقرنین ساہی کا مقابلہ آزاد امیدوار سابق رکن قومی اسمبلی عاصم نذیر سے ہو گا۔ این اے 102میں پی ٹی آئی کے نئے امیدوار سابق ایم این اے نواب شیرو سیر ن لیگ کے طلال چودھری این اے 104میں شہباز بابر کا مقابلہ پی ٹی آئی کے نئے امیدوار سابق ایم این اے سردار دلدار احمد چیمہ این اے 105سے میاں فاروق کا مقابلہ پی ٹی آئی کے رانا آصف توصیف این اے 107میں اکرم انصاری کا مقابلہ پی ٹی آئی کےخرم شہزاد این اے 108میں عابد شیر علی کا مقابلہ فرخ حبیب این اے 109میں میاں عبدالمنان کا مقابلہ فیض احمد کموکا اور این اے 110میں مسلم لیگ (ن) کے رانا افضل کا مقابلہ پی پی کے سابق وزیر پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر راجہ ریاض سے ہو گا۔ جھنگ کے قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے سابق اراکین قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، شیح محمد اکرم، نذیر سلطان کے پارٹی چھوڑنے پر ان کی جگہ پارٹی کو کوئی مضبوط امیدوار نہیں ملا۔ این اے 114پر پی ٹی آئی کے محبوب سلطان کا پیپلزپارٹی کے فیصل صالح حیات این اے 115پر پی ٹی آئی کی غلام بی بی بھروانہ آزاد شیخ ریاض اکرم اور این اے 116پر صاحبزادہ نذیر سلطان کے صاحبزادے پی ٹی آئی کے امیدوار امیر سلطان آزاد امیدوار صائمہ اختر بھروانہ اور شیخ محمد اکرم کا مقابلہ کریں گے۔ اس حلقہ میں پی ٹی آئی کے تمام پرانے امیدوار ٹکٹ سے محروم رہ گئے۔ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تینوں نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے تینوں پرانے امیدواروں کا پی ٹی آئی کے نئے امیدواروں سے جوڑ پڑے گا۔ ان میں این اے 111پر خالد جاوید وڑائچ کا مقابلہ پی ٹی آئی کے اسامہ حمزہ ہو گا۔ جو پرانے مسلم لیگی پارلیمینٹرین ایم حمزہ کے صاحبزادے ہیں۔ این اے 112میں ن لیگ کے جنید انور اور پی ٹی آئی کے چودھری اشفاق ایک بار پھر آمنے سامنے ہیں۔ این اے 113 میں مسلم لیگ (ن) کے اسد الرحمٰن کے مقابلے میں اس بار ریاض فتیانہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر انتخاب میں اترے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب دونوں اضلاع کی پانچوں نشستوں پر پرانے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان کے مقابلے میں پاکستان نے اکثر نئے امیدواروں کو ٹکٹ دے کر انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ این اے 117میں برجیس طاہر کا مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے اب پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر بلال ورک سے ہو گا ۔ڈاکٹر شذرہ منصب اور رانا افضال کا مقابلہ این اے 118اور 119میں پی ٹی آئی کے پرانے حریف بریگیڈیر(ر) اعجاز شاہ اور راحت امان بھٹی کریں گے۔ تاہم رانا تنویر کا این اے 120میں نئے امیدوار علی اصغر منڈا این اے 121میں میاں جاوید لطیف کا سعید ورک اور عرفان ڈوگر کا این اے 122میں پی ٹی آئی کے علی سلمان رانا سے ہو گا۔ لاہور کے 14حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے صرف تین حلقوں میں نئے امیدوار انتخابی میدان میں اترے ہیں ۔ان میں این اے 127سے مریم نواز کے نا اہل ہونے پر علی پرویز ملک این اے 134میں رانا مبشر اقبال اپنی بیگم کی جگہ اور ملک سیف الملوک پہلی بار ایم این اے کا انتخاب لڑیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف نے حامد زمان، محمد مدنی، ولید اقبال، حامد خان، نصر اللہ مغل کی جگہ نئے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان میں این اے 123پر مسلم لیگ (ن) کے ملک ریاض کا مقابلہ پی ٹی آئی کے مہر واجد علی این اے 124پر حمزہ شہباز کا مقابلہ نعمان قیصر این اے 125میں وحید عالم کا مقابلہ ڈاکٹر یاسمین راشد، این اے 126میں مہر اشتیاق کا مقابلہ حماد اظہر این اے 127میں علی پرویز ملک کا مقابلہ جمشید اقبال چیمہ این اے 128میں شیخ روحیل اصغر کا مقابلہ اعجاز ڈیال این اے 129میں سردار ایاز صادق کا مقابلہ عبدالعلیم خان این اے 130میں خواجہ احمد حسان کا مقابلہ شفقت محمود این اے 131میں خواجہ سعد کا مقابلہ عمران خان این اے 132میں شہباز شریف کا مقابلہ منشاء سندھو اور پی پی پی کی بیگم ثمینہ خالد گھرکی این اے 133میں پرویز ملک کا مقابلہ اعجاز چودھری این اے 134میں رانا مبشراقبال کا مقابلہ ظہیر الدین کھوکھر این اے 135 میں سیف الملوک کا مقابلہ ملک کرامت کھوکھر سے ہو گا۔ ضلع قصور میں بھی مسلم لیگ (ن) کے پرانے کھلاڑی ملک رشید، وسیم احمد شیخ، رانا محمد اسحاق، رانا محمد حیات انتخابی میدان میں ہیں ۔ان کے مقابلے میں تین حلقوں میں پی ٹی آئی نے نئے کھلاڑی میدان میں اتارے ہیں۔ ان میں این اے 137میں شیخ وسیم اختر کے نااہل ہونے سے ان کے صاحبزادے سعد وسیم شیخ کا مقابلہ تحریک انصاف کے سردار آصف احمد علی این اے 138میں ملک رشید احمد کا مقابلہ سردار راشد طفیل این اے 139میں رانا اسحاق خاں کا مقابلہ ڈاکٹر عظیم الدین سے جبکہ این اے 140میں پرانے سیاسی حریفوں مسلم لیگ (ن) کے رانا محمد حیات خاں اور پی ٹی آئی کے سردار آصف نکئی میں کانٹے دار مقابلہ ہو گا۔ قصور سے پی ٹی آئی کے پرانے ٹکٹ ہولڈر میاں خورشید محمود قصوری ،سردار محمد حسین ڈوگر ،رانا عقیل اسلم کو ٹکٹ نہ مل سکے۔ ضلع اوکاڑہ میں پاکستان تحریک انصاف نے تمام حلقوں میں نئے امیدواروں کو مسلم لیگ (ن) کے پرانے امیدواروں کے مقابلے میں انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ان میں این اے 141میں مسلم لیگ (ن) کے ندیم عباس ربیرہ کا پی ٹی آئی کے رائو حسن سکندر این اے 142میں ریاض الحق المعروف جج کا پیپلز پارٹی کے سابق وزیر سید صمصام حسین بخاری این اے 143میں رائو اجمل خاں کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے سابق این اے سید سبطین شاہ اور این اے 144میں معین وٹو کا مقابلہ پرانے حریف آزاد امیدوار میاں منظور وٹو سے ہو گا۔ جنہیں تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے۔ ضلع اوکاڑہ میں پی ٹی آئی کے سابق امیدوار قومی اسمبلی رائو خالد خاں، سید علی حسین شاہ، عبدالرئوف ڈولہ اور ملک وقار احمد ٹکٹ سے محروم رہے۔ ضلع پاکپتن سے مسلم لیگ (ن) کے سردار منصب ڈوگر کی جگہ پی ٹی آئی کے سابق رکن رضا احمد مانیکا کو مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹ دیا ہے۔ جن کا مقابلہ مسلم لیگ (ق) کے سابق ایم این اے پی ٹی آئی کے محمد شاہ کھگہ سے ہوگا۔ اسی طرح رانا زاہد اقبال کےانتخاب نہ لڑنے پر ان کے صاحبزادے رانا اردت کا مقابلہ پی ٹی آئی کے میاں امجد جوئیہ سے جوڑ پڑے گا۔ ضلع ساہیوال کی تمام سیٹوں پر پاکستان تحریک انصاف نے این اے 147سے مسلم لیگ (ن) کے پرانے امیدوار پیر عون شاہ کے مقابلے میں نذیر شکور این اے 148میں چودھری اشرف کے مقابلے میں محمد یار ڈھکو اور این اے 149میں چودھری طفیل جٹ کے مقابلے میں رائے مرتضیٰ حسین کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔
تازہ ترین