• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محنت کشوں کا شہر بھکر،ایک بار پھرنئے حکمرانوں کا منتظر

بھکر(محمد ا مان اللہ) پنجاب کا ایک خوبصورت ضلع بھکر ہے جو مسائل کی آماجگاہ ہے یہ ضلع ماضی کی طرح اب بھی ایسےنئے حکمرانوںکا منتظر ہے جو ان کی حالت زندگی بدل سکے، ضلع بھکردریائے سندھ کے کنارے واقع ہے یہاں کے لوگ محنت کش ہیں جن کی اکثریت زراعت کے پیشے سے وابستہ ہے اس ضلع میں چنا اور گندم کی فصل ہوتی ہیں یہاں کا چنا پورے پاکستان میں خریدو فروخت کے لیے جاتا ہے اس علاقہ کا موسم شدید ہے موسم گرما کا دورانیہ طویل ہوتا ہے موسم سرما کادورانیہ کم ہوتا ہے یہاں کے لوگ بڑے خوش اخلاق ہیں اور ایک دوسرے کی ہمدردی کرتے نظر آتے ہیں اس علاقے کی زبان سرائیکی ہے مگر اردو بھی سمجھی اور بولی جاتی ہے اس علاقے میں تعلیم کا رجحان پہلے کی بہ نسبت زیادہ ہے یہاں کے لوگ بڑے مہمان نواز ہیں اس ضلع بھکر کا رانجھے والا گوشت (جو جنڈانوالہ میں تیار کیا جاتا ہے)پورے پاکستان میں شہرت کا حامل ہے آج ہم ضلع بھکر کے ایک اہم تجارتی پوائنٹ اور اہم شاہراہ (ایم ایم روڈ)چاندنی چوک کی بات کرتے ہیں ۔چاندنی چوک ضلع بھکر کا اہم مرکز ہے جو ایم ایم روڈ پر واقع ہے جہاں پر ہر سوموار کو منڈی مویشیاں لگائی جاتی ہے جو ضلع کی دوسری بڑی منڈی مویشیاں ہے اور جہاں سے ضلع بھر سمیت پورے پنجاب سے عوام جانوروں کی خریدو فروخت کے لیے آتے ہیں تجارتی لحاظ سے اہم مرکزچاندنی چوک ایم ایم روڈ پر واقع ہونے کی وجہ سے حادثات کے بہت زیادہ واقعات کے لحاظ سے بھی ضلع بھکر میں تقریباً پہلے نمبر پر ہے کیونکہ اس مرکز پر ٹریفک کی روانی و روک تھام کا کوئی موثر انتظام نہ ہو نے کے برابر ہے اور سٹرک بھی خطرناک اور خراب ہے اور سب سے بڑھ کر مذکورہ سڑک پر کراچی سے پشاور اسلام آباد اور آزاد کشمیر تک گاڑیاں سفر کرتی ہیں اور بالخصوص مال بردار ٹرک بڑی مسافر کوچیں حادثات کی وجہ بنتی ہیں۔چاندنی چوک قریبی یونین کونسل ڈیلی نامدار کے Underہے جہاں پر قبل ازیں نمبر دار برادری پی ٹی آئی میں تھی مگر اب آزاد امیدواروں کا ساتھ دے رہی ہے یونین کونسل ڈیلی نامدار میں اس سے قبل بھی سابق پارلیمانی سیکرٹری داخلہ ثناء اللہ خان مستی خیل مضبوط امیدوار تھے اور اس مرتبہ بھی انہی کی پوزیشن بہتر ہے چاندنی چوک کی یونین ڈیلی نامدار پی پی 89اور حلقہ این اے 97 میں آتی ہیں جہاں پر حلقہ NA 97سے مقابلہ عبدالمجید خان خنان خیل اور ثناء اللہ خان مستی خیل کے مابین ہے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار امجد علی کہاوڑ بھی میدان میں ہیں ۔ صوبائی نشست پر مقابلہ امیر محمد خان حسن خیل اور فاروق اعظم خان خنان خیل کے مابین ہے ، دوسرے امیدوار پی ٹی آئی کے صابر خان اور آزاد امیدوار رانا ارشد خاں ایڈووکیٹ بھی میدان میں ہیں علاقہ میں قبل ازیں ایک مرتبہ ممبر قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری داخلہ ثناء اللہ خان مستی خیل جبکہ ایک مرتبہ وہی ایم پی اے رہے ہیں اور دوسری مرتبہ عبد المجید خان خنان خیل رکن قومی اسمبلی اورچیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ رہے ہیں ، ایک مرتبہ امیر محمد خان ایم پی اے رہے ہیں ، قبل ازیں ظفراللہ خان خنان خیل رکن قومی اسمبلی رہے ہیں اور ایک بار ایم پی اے تاج خان حسن خیل رہے ہیں مگر چاندنی چوک پر کوئی قابل ذکر کارنامہ سرانجام نہ دیا جا سکا جبکہ ثناء اللہ خان مستی خیل کے دور میں ریسکیو1122کا دفتر بھی امیر محمد خان کے دور میں کلور کوٹ منتقل ہو گیا،ضرورت اس امر کی ہے کہ چاندنی چوک پر ریسکیو ادارے ،ہسپتال،ایمرجنسی سنٹر اور تھانے کا قیام انتہائی ناگزیر ہے جو کہ اس علاقہ کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔
تازہ ترین