• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر ،روہڑی سمیت گردونواح، مختلف جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم کا سلسلہ تیزی سے جاری

سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر، روہڑی سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ شہر سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں سیاسی جلسوں، کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جارہا ہے، جس میں پارٹی رہنما و کارکنان شریک ہوکر عوام کو ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کراکر ووٹ دینے کی اپیلیں کررہے ہیں۔ قومی و صوبائی اسمبلی کی 6نشستوں پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم، متحدہ مجلس عمل، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، تبدیلی پسند پارٹی سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی جانب سے مختلف برادریوں، علاقوں میں قائم کی گئی محلہ کمیٹیز، علاقہ معززین، تاجر برادری، علماء کرام سمیت دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں کرکے انہیں الیکشن میں اپنی جماعت کے امیدوار کو کامیاب بنانے کی درخواستیں کی جارہی ہیں۔ تمام سیاسی مذہبی جماعتوں اور آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کی جانب سے ہر گزرتے دن کے ساتھ الیکشن مہم کا سلسلہ تیز ہوتا جارہا ہے۔ رہائشی علاقوں و تجارتی مراکز میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد عام انتخابات 2018میں قومی و صوبائی اسمبلی کی مختلف نشستوں پر کون جیتے گا اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جبکہ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال، مفلوج نکاسی آب کے نظام، پینے کے پانی کی قلت سمیت دیگر مسائل پر مذکورہ علاقوں کے لوگ اپنے حق رائے دہی کو مسائل کے حل سے مشروط کررہے ہیں۔ بعض لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ جب سابقہ منتخب نمائندوں نے ہمارے مسائل حل ہی نہیں کئے تو پھر اب ہم انہیں ووٹ کیوں دیں، گلی و محلوں میں لوگ صبح سے لیکر شام گئے تک اسی حوالے سے مختلف قسم کے تبصرے کرتے رہتے ہیں اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ 5سال قبل ووٹ کے حصول کے لئے ہمارے دروازوں پر دستک دینے والوں نے پیچھے موڑ کر دیکھا تک نہیں، یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے علاقے مسائل کی دلدل میں دھنس چکے ہیں، اب پھر وہی سیاستدان ہمارے پاس ووٹ لینے کے لئے آرہے ہیں مگر اس بار ہم نے تہیہ کررکھا ہے کہ اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں، جو امیدوار ہمارے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائیگا اور انتخابات میں کامیابی کے بعد بھی ہم سے رابطے میں رہیں گا ہم لوگ اسی امیدوار کو اپنا ووٹ دینگے، 5سال حق رائے دہی استعمال کرنیکا موقع ایسے ہی نہیں گنوادینگے بلکہ اس بار سوچ سمجھ کر فیصلہ کرینگے۔
تازہ ترین