کراچی ( اسٹاف رپورٹر)قائد تحریک الطاف حسین کی تحریر، تقریر اور تصویر پر عائد غیر جمہوری اور غیر آئینی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر متحدہ قومی موومنٹ کی علامتی بھوک ہڑتال کے آخری روز پیر کوبھی جوش و خروش نمایاں رہا۔ پیر کو علامتی بھوک ہڑتال کا آغاز ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین شبیر احمد قائم خانی، امین الحق، اسلم خان آفریدی، مطیع الرحمن اور زاہد منصوری نے حق پرست ارکان قومی وصوبائی اسمبلی، حق پرست سینیٹر معروف قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم ،نامزد حق پرست میئر کراچی وسیم اختر ،نامزد حق پرست نائب میئر ارشد وہرا ،اایم کیوایم سینٹرل ایگزیکٹو کونسل، شعبہ جات کے ذمہ داران اور علاقائی کارکنان کے ہمراہ صبح 11بجے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھ کر کیا۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کیف الوریٰ، رابطہ کمیٹی کے ارکان کمال ملک اور ارشد حسن نے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ذمہ داران و کارکنان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالے اور قائد تحریک الطاف حسین سے والہانہ عقیدت و محبت اور جذبے کو سراہا۔ بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکاء نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ الطاف حسین کی تحریر، تقریر اور تصویر پر عائد پابندی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال کا چوتھے روز بھی قائد تحریک الطاف حسین کے چاہنے والوں کے چہروں پر ذرا برابر بھی شکن نہیں آئی وہ اپنے محبوب قائد پر پابندی کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جانے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین پر عائد پابندی جمہوری اور سیاسی عمل میں سیاہ داغ ہے اور اس پابندی کے خاتمے تک ہماری پرامن جمہوری اور سیاسی جدوجہد جاری رہے گی اور کارکنان و ذمہ داران اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک الطاف حسین پر سے عائد پابندی کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔ قبل ازیں ہڑتالی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے نامزد حق پرست میئر وسیم اختر نے کہاہے کہ الطا ف حسین ملک کے واحد لیڈرہیں جنہوں نے ملک کے جاگیردارانہ ، وڈیرانہ نظام کو چیلنج کیا ، موروثی سیاست کا عملی طو رپر خاتمہ کرکے دکھایا اور غریب و متوسط طبقے کے نو جو انو ں کو ملک کے منتخب ایوانوں میں بھیجا لیکن افسوس کہ الطا ف حسین کی زباں بندی کی گئی ہے، انکے بیانات کو روکا جار ہا ہے، تصاویر دکھائی نہیں جارہی ہے جسکے باعث کروڑوں عوام کی حق تلفی کی جارہی ہے اور عوام کو اس حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ وسیم اختر نے کہاکہ آج میں نامزد میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین وائس چیئرمین ، کونسلر بھی اس پنڈال میں بھوک ہڑتال پر الطاف حسین کی تحریر، تقریر او رتصویر پر پابندی کیخلاف پابندی اظہار یکجہتی کیلئے بیٹھے ہیں اور اس کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں ،ہم امید کرتے ہیںکہ صاحب ِ قتدار اور عدلیہ کی جانب سے ان سب لوگوں کے جذبات کا احساس کیاجائے گا۔ الطاف حسین کے بیا نا ت اور تصویر پر پابندی انسانی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس کے ذریعے ملک کے آئین کے آرٹیکل 19کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔ہم منتخب بلدیاتی نما ئند و ں، میئر اور ڈپٹی میئر کی طرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ الطاف حسین پر عائد پابندی فی الفور ختم کی جائے اور جس طرح سے دیگر لوگ اپنے لیڈر کو دیکھ اور سن رہے ہیں اسی طرح الطاف حسین کو بھی اظہار رائے کی آزادی آئین کے مطابق ملنی چاہئے۔