بہاولنگر (محمدشاہدنذر) بہاولنگر کی چار قومی اور آٹھ صوبائی سیٹوں کے لیے تحریک لبیک پاکستان واحد جماعت ہے جو تمام سیٹوں پر انتخاب لڑرہی ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف 9،9 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کے صرف تین امیدوار میدان میں ہیں مسلم لیگ ضیا کے 6 ، پاکستان ہیومن پارٹی کے 7 اور پاکستان عوامی راج کے 2 امیدوار الیکشن میں اپنی قسمت آزمائیں گے جبکہ الیکشن میں حصہ لینے والے سب سے زیادہ امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جن کی تعداد ایک سو ہے ا ین اے 166جو کہ زیادہ تر تحصیل منچن آباد پر مشتمل ہےمیں کل 7 امیدوار میدان میں ہیں یہاں مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے سید اصغرعلی شاہ جوموجودہ ایم این اے بھی تھے کا مقابلہ آزاد امیدوار میاں عبدالغفار کالوکا سے ہوگا جبکہ ایک آزاد امیدوار سید نذر محمودشاہ جوکہ اصغرشاہ کے قریبی عزیز ہیں بھی میدان میں موجود ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن یہاں سے اپنا امیدوار کھڑا کرنے میں ناکام رہی این اے 167 ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر سٹی بہاولنگر اور اس سے ملحقہ دیہات پر مشتمل ہے یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سٹنگ ایم این اے عالم داد لالیکا اور پاکستان تحریک انصاف کے میاں ممتاز عالم لالیکا کے درمیان مقابلہ ہوگا الیکشن 2013 میں بھی ان ہی دو امیدوار ں کے درمیان مقابلہ تھاتاہم میاں عالم داد لالیکا نے ممتاز متیانہ کو بڑے مارجن سے شکست دی تھی ۔ اس حلقہ سے آزاد امیدوار میاں شوکت علی خان لالیکا بھی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں وہ قبل ازیں مسلم لیگ کی ٹکٹ پر ممبرصوبائی اسمبلی تھے تاہم اپنی سابقہ روایات کو برقراررکھتے ہوئے اس مرتبہ پھروہ پارٹی چھوڑگئے انکی موجودگی عالم داد لالیکا کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وہ عالم داد کے قریبی عزیز ہیں اور علاقے میں موجود جوئیہ ووٹ کو تقسیم کرسکتے ہیں ۔ این اے 168 چشتیاں اور ڈاہرانوالہ کے علاقوں پر مشتمل ہے یہاں سے مسلم لیگ ن چھوڑکر تحریک انصاف میں شامل ہونے والے طاہر بشیر چیمہ کی بیٹی فاطمہ طاہرچیمہ کا مقابلہ پاکستان مسلم لیگ کے سابق ممبرصوبائی اسمبلی احسان الحق باجوہ سے ہوگا جوکہ علاقے میں ترقیاتی کاموں اور لوگوں سے رابطہ کے باعث کافی مشہور ہیں اس حلقہ میں میاں نواز شریف اور مریم نواز بھی کچھ عرصہ قبل دورہ کرکے گئے ہیں بہاولنگر کی چوتھی قومی اسمبلی کی سیٹ تحصیل چشتیاں اور تحصیل ہارون آباد پر مشتمل ہے یہاں لمبے عرصہ سے جٹ اور آرائیں ووٹرز کا ٹکرائو ہوتا آیا یہاں پاکستان مسلم لیگ ضیا کا کافی زور ہے اور سابق صدر پاکستان جنرل محمدضیاالحق کے بیٹے اعجاز الحق یہاں سے کئی مرتبہ ممبرقومی اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں اس مرتبہ بھی وہ قومی اسمبلی کے لیے امیدوار ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے مسلم لیگ ن یو اے ای کے صدر نورالحسن تنویرکو اس سیٹ پر اپنا امیدوار نامزد کیا ہے وہ دبئی میں ایک بڑے کاروبار کے مالک ہیں اور انکا کہنا ہے کہ انکے مدمقابل وائٹل گروپ ہارون آباد سے کمائی کرکے ان پر حکمرانی کرتے ہیں جبکہ وہ بیرون ملک سے سرمایہ لاکر اپنے وطن عزیز کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں یہاں سے پاکستان تحریک انصاف نے مبینہ طورپر مسلم لیگ ض سے ایک معاہدہ کے تحت اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا جس کے بدلے میں مسلم لیگ ض نے بہاولنگر اور چشتیاں سے اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرنے تھے تاہم اعجاز الحق نے وعدہ خلاف کرتے ہوئے دونوں سیٹوں سے اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہوئے ہیں ۔