مکران ڈویژن کے اضلاع گوادر، تربت اور پنجگور میں بجلی کا بحران بدستورجاری ہے، بجلی کے بحران کے خلاف گوادر کے قریب سربندن کے مکینوں نے احتجاجاً کوسٹل ہائی وے کو بند کر دیا۔
یومیہ 16سے18 گھنٹے بجلی کی بندش کے باعث ان علاقوں میں پینے کے لیے پانی اور برف کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
مکران ڈویژن میں گزشتہ 11 روز سے بجلی کا شدید بحران جاری ہے، بجلی کی طویل بندش کےباعث مکران میں کاروبار زندگی شدید متاثر ہے، عوام کو سخت پریشانی اورمشکلات کاسامنا ہے۔
برف کی قیمت 60سے70روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جس کی وجہ سے مکران کےکئی علاقوں میں برف دستیاب بھی نہیں ہے۔
ادھر بجلی بحران کے خلاف گوادر کے قریب سربندن کے علاقے میں مکینوں نے احتجاجاً کوسٹل ہائی وے بند کر دیا ، مظاہرین نے بجلی کے بحران کےفوری حل کا مطالبہ کیا ہے۔
کوسٹل ہائی وے بند ہونےسےہائی وے کے دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، اس موقع پر ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
گیسکو حکام کے مطابق بجلی کا بحران ایران سے بجلی کی سپلائی متاثر ہونے سے پیدا ہوا ہے۔
گذشتہ روز بجلی بحران کے معاملے پر نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نے نگراں وزیراعظم سے رابطہ کیا تھا۔
ویراعظم سے مکران بجلی بحران کا معاملہ ایرانی حکام سے اٹھانے کی درخواست کی تھی۔