اسلام آباد( طاہر خلیل+ آسیہ انصر)انتخابی مہم کے دوران نازیبا زبان کے استعمال پرالیکشن کمیشن نے سپیکر ایاز صادق، پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان کو نوٹسز جاری کر دیئے اورتینوں رہنماوں کو 21 جولائی کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے جبکہ عمران خان کی جانب سے آئندہ غیر اخلاقی زبان استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے،ایاز صادق، پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابی مہم کے دوران نازیبا اور ناشائستہ زبان استعمال کی تھی ۔ الیکشن کمیشن نے پرویز خٹک ،ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کو انتخابی مہم کے دوران ناشائستہ زبان کے استعمال پر از خود نوٹس میڈیا رپورٹس پر لیا ہے، مولانا فضل الرحمان ، پرویز خٹک اور ایاز صادق کو 21 جولائی کو خود یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایسی زبان ولہجہ استعمال نہ کیا جائے کہ نفرت اور اشتعال پھیلے،علاوہ ازیں انتخابی مہم کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے نا زیبا الفاظ کے استعمال کے خلاف سماعت کےدوران ممبر الیکشن کمیشن نےکہا توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے والے تمام رہنماوں کو نوٹسز ملیں گے، ایسی زبان ولہجہ استعمال نہ کیا جائے کہ نفرت اور اشتعال پھیلے۔ بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے تحریری یقین دہانی کی حامی بھر لی ۔انتخابی مہم کے دوران عمران خان کے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کے خلاف ازخودنوٹس کیس کی سماعت جمعرات کو ہوئی۔4 رکنی بنچ کے سربراہ ممبر سندھ عبد الغفار سومرو نے چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل بابراعوان کومخاطب کرکےکہا عمران خان نے بہت نازیبا زبان استعمال کی،آپ ساتھی ہوتےہیں ، آپ نے توسناہوگا۔۔بابراعوان بولے جی سنا ہے ، مزید جوکچھ ہواآپ کی اجازت سے سناوں ؟؟ بابر اعوان نے اسپیکر ایاز صادق کا وڈیو کلپ کمرہ عدالت میں چلادیا اورکہا نوٹس دیں لیکن دوسری جانب سے بھی ایسے الفاظ استعمال ہورہےہیں ، گدھا تومعمولی لفظ ہے ،استادبھی گدھا کہہ دیتےہیں ۔۔ ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا استاد کا رتبہ اور ہوتا ہے۔وکیل عمران خان بابراعوان نے کہاکہ قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر نے آئین توڑا ہے، سپیکر نے جو گالی دی وہ بیان نہیں کی جاسکتی، ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے کہا کہ سب کا ایجنڈا ہے کہ الیکشن سبوتاژ کیا جائے،ابھی اور بھی نوٹسز نکل رہے ہیں،سب کو ایسے الفاظ پر نوٹس دیں گے، بیان حلفی دے دیں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔بابراعوان نے عمران خان کی جانب سے تحریری یقین دہانی کی حامی بھرلی،مزید سماعت 9 اگست کو ہو گی ۔