راولپنڈی (ساجد چوہدری ، اپنے نامہ نگار سے ) راولپنڈی کینٹ بورڈ کے ایریاز میں پچھلے چھ ماہ کے دوران تقریباً ساڑھے تین سو مبینہ رہائشی و کمرشل غیرقانونی تعمیرات کا انکشاف ہوا ہے ،بغیر نقشہ منظوری کے کمرشل و رہائشی تعمیرات کا سلسلہ بدستور جاری ہے ، اس سے ادارے کو نقشوں اور کمرشلائزیشن فیسوں کی مد میں لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے ، کینٹ بورڈ انتظامیہ کی طرف سے محض بلڈنگ کنٹرول سیل میں بلڈنگ انسپکٹروں کے وارڈ ہی تبدیل کرنے پر اکتفا کیا گیا ہے بلکہ بعض وارڈز میں جہاں پہلے دو کے پاس چارج تھا وہ ایک بلڈنگ انسپکٹر کے حوالے کر دیا گیا ہے ، صدر اور گوالمنڈی کےایریاز میں اولڈ گرانٹ پراپرٹی پر مرمت کے نام پر قواعد و ضوابط کے برعکس عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے لوگوں نے آرسی سی لنٹر اور تیار چھتیں ڈال لی ہیں ، شعبہ بلڈنگ کنٹرول عملہ کے ریکارڈ کے مطابق فیلڈ سٹاف کی رپورٹس کے مطابق جہاں بھی وہ گئے موقع پر بغیر نقشہ یا تو دکانیں بن چکی ہیں یا پھر زیر تعمیر ہیں ، کینٹ کا شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہو گا جہاں غیرقانونی تعمیرات نہ ہوئی ہوں یا نہ ہو رہی ہونگی، بازاروں سے منسلک گلیوں میں کمرشل سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں ، شاید ہی کوئی ایسی گلی بچی ہو گی جہاں کمرشل سرگرمیاں نہ ہو رہی ہوں ، شعبہ بلڈنگ کنٹرول کے انچارج نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انہیں اس شعبہ میں آئے تقریباً ڈیڑھ دو ماہ ہو گئے ہیں ، غیرقانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن بھی کیا جاتا ہے ۔