میانوالی (ملک عصمت اللہ )میانوالی: این اے 95 سےعمران خان بھی امیدوار ہیں اسلئے یہ حلقہ سب کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔میانوالی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا آبائی ضلع ہونے کے ناطہ قومی وصوبائی حلقوں کی انتخابی سیاست میں ویسے بھی ایک خاص اہمیت ہے اس حلقہ سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے عبیداللہ خان شادی خیل ،تحریک لبیک پاکستان کے صاحبزادہ پیر توقیر الحسنین شاہ اور نواب آف کالاباغ خاندان کے نوابزادہ ملک امیر محمد خان و دیگر میدان میں ہیں ، اس حلقہ میں 2013کی نسبت 2018کے عام انتخابات میں صورتحال قدرے مختلف اور زیادہ کانٹے مقابلہ کی صورت اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔2018کے عام انتخابات میں نوا ب آف کالاباغ کا خاندان اور خاص کر نوابزادی عائلہ ملک اور نوابزادہ ملک وحید خان صوبائی حلقہ پی پی۔86میں ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے پی ٹی آئی اور عمران خان کواب خیر باد کہہ چکے ہیں اور نوابزادی عائلہ ملک کے داماد اور نوابزادہ ملک وحید خان کے بیٹے نوابزادہ ملک امیر محمد خان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے۔95اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی۔86سے عمران خان اور پی ٹی آئی کے مقابلے میں آزاد حیثیت سے امیدوار ہیں اور ایک پریس کانفرنس میں نوابزادی عائلہ ملک نے اس بات کا برملا اظہار کر چکی ہیں کہ وہ یہ الیکشن جیتنے کے لئے نہیں بلکہ عمران خان کو اس حلقہ سے خیرباد کرنے کے لئے میدان میں ہیں۔دوسری طرف اس مرتبہ حال ہی میں منظر عام پر آنے والی سنی بریلوی مسلک سے تعلق رکھنے والی سیاسی و مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان سے تعلق رکھنے والے اورعلاقہ کی معروف مذہبی ،دینی و روحانی درگاہ خواجہ آبادشریف کے گدی نشین صاحبزادہ پیر توقیر الحسنین شاہ بھی حلقہ این اے۔95 سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی۔86سے امیدوار ہیں جبکہ اسی حلقہ سے پاکستان پیپلز پارٹی امیدوار خالد خان تری خیل بھی میدان میں موجود ہیں۔