25 جولائی کو پورے ملک میں عام انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں اس وقت سیاسی گہما گہمی کی فضا موجود ہے۔ملک میں موجود تمام طبقات سیاسی سوچ و بچار اور سرگرمیوں میں بڑھ چڑ ھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ تمام طبقات کی طرح شوبز سے وابستہ فنکار بھی سیاسی عمل کے تسلسل اور عام انتخابات کے انعقاد پر دلی مسر ت کا اظہار کر رہے ہیں۔پاکستانی شوبز انڈسٹری سے وابستہ فنکار ملک وقوم کے حوالے سے ہر معاملہ پر ہمیشہ ہی سرگرم اور متحرک رہے ہیں۔ پاکستانی فنکاروں نے ہمیشہ اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ وہ معاشرے کا اہم ترین جزو ہیں اور سماجی شعور سے مالامال ہیں۔یہ ہی وجہ ہے کہ قومی سیاسیات جیسے اہم قومی امور پر فنکار پاکستان کے دوسرے شعبہ جات اور طبقات کی طرح پر جوش ،متحرک اور سرگرم دکھائی دیتے ہیں۔فنکار برادری کی سرگرمیاں محض سوشل میڈیا کے استعمال اور ٹی وی انٹرویوز تک محدود نہیں ہیں بلکہ کئی فنکار انتخابات میں بطور امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ان میں ایوب کھوسہ،ابرار الحق اور جواد احمد نمایاں ہیں۔علاوہ ازیں مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ فنکار اپنے حلقہ میں سیاسی امیدواروں کے لئے مہم بھی چلا رہے ہیں۔ان سرگرمیوں کے ساتھ جو بات خوش آئند ہے وہ فنکاروں کا اپنے سیاسی شعور کا اظہار کرنا ہے۔ثقافت کسی بھی ملک و قوم کا اہم ترین شعبہ ہے اور یہ امر باعث مسرت ہے کہ پاکستان میں اس شعبہ سے وابستہ افراد سیاسی عمل کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔درج ذیل تحریرمیں انتخابات2018کے حواے سے فنکاروں کے تاثرات کو پیش کیا جا رہا ہے۔
انتخابات2018کے حوالے سے اداکار و ہدایتکار شان شاہد کا کہنا ہے کہ فلم بنانے کا مقصد محض تفریح نہیں ہے۔فلم ایک طاقتور ابلاغی میڈیم ہے۔فلم کے موضوعات کو قومی مسائل سے ہم آہنگ ہونا چاہئے۔ شان کا کہنا ہے کہ جمہوریت ہی بہترین نظام حکومت ہے اور ان کی دعا ہے کہ ملک میں جمہوریت کو استحکام نصیب ہو۔شان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ریاض شاہد کی فنی وراثت کے امین ہیں اور ریاض شاہد کی فلمیں پاکستانی قوم کے حقیقی مسائل اور امور کو اجاگر کرتی ہیں۔شان نے مزید کہا کہ وہ شان شاہد ہونے کے ناطے اس بات کا قرض اپنے کندھوں پر محسوس کرتے ہیںکہ ایسی فلموں کی تخلیق ہو جن کے ذریعہ سے پاکستانی عوام کو تفریح کے ساتھ سیاسی، سماجی اور ثقافتی امور کے حوالے سے اہم معلومات اور شعور بھی دیا جائے۔ شان نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں فلم سیاسی حوالوں سے آگاہی مہیا کرنے کا اہم ترین ذریعہ ہے۔ شان نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ25 جولائی کو ضرور ووٹ ڈالیں گے کیونکہ ووٹ ڈالنا ایک قومی ذمہ داری ہے۔
انتخابات کے حوالے سے ادکارہ ماہرہ خان خاصی پر جوش ہیں۔ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ فنکار اگرچہ خاصے مصروف ہوتے ہیں لیکن ان کو اس بات کا احساس ہے کہ ووٹ ڈالنا ایک اہم قومی فریضہ ہے۔اس لئے تمام فنکار25جولائی کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ماہرہ کا کہنا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے فروغ سے ہی پاکستانی عوام کو ان کے حقوق میسر آسکتے ہیں۔جمہوریت کے فروغ سے ہی ثقافتی ترقی ممکن ہے۔ثقافت ہمیشہ آزاد اور لبرل ماحول میں پروان چڑھتی ہے اس لئے ثقافتی ترقی کے لیے جمہوری اقدار کا فروغ ضروری ہے۔
انتخابات کے حوالے سے اداکارہ ریما کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قومی، سماجی، معاشی اور ثقافتی حوالوں سے گوناگوں مسائل کا سامنا ہے۔عوامی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ اپنی تمام صلاحیتوں اور وسائل کو پاکستانی عوام کے مسائل کے حل پر مرکوز کر دیں۔اداکارہ ریما کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکہ میں رہتے ہوئے وہاں کے سیاسی نظام اور عوام کے سیاسی رویوں کا بغور مطالعہ کیا ہے۔وہ اس نتیجہ پر پہنچی ہیں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر سکتا جب تک عوامی نمائندوں اور عوام کو اپنے سیاسی نظام پر مکمل اعتماد نہ ہو۔اس لیے یہ ضروری ہے کہ پاکستانی عوام جو کہ اپنے ملک سے بے پناہ محبت کرتے ہیں وہ اپنے سیاسی نظام اور اس کے تسلسل پر یقین رکھیں اور اس کے ساتھ اداروں کو بھی مضبوط بنانے میں حکمرانوں کا ساتھ دیں۔ریما کا کہنا ہے کہ وہ تمام ووٹرز سے اپیل کرتی ہیں کہ 25جولائی کو اپنے گھروں سے نکلیں اور ووٹ کا حق استعمال کریں۔ریما نے مزید کہا کہ ووٹ قوم کی امانت ہے اس لئے لازمی ہے کہ ووٹرز اپنے نمائندوں کا انتخاب کرتے وقت ان کی اہلیت اور قابلیت کو معیار بنائیں۔
اداکار ہمایوں سعید کا کہنا ہے کہ فنکار قومی و سیاسی معاملات سے با خبر ہیں۔فنکار معاشرے کا باشعور طبقہ ہے۔فنکار اس بات کو جانتے ہیں آج کے حالات میں سیاسی عمل کا تسلسل ملکوں کی ترقی کے لئے ضروری ہے۔اداکار ہمایوں سعید نے کہا کہ منتخب حکمرانوں کو قومی معملات میں ثقافت کو بھی جگہ دینی چاہئے۔ آج کے ابلاغ کی جنگ کے دور میں قومیں صرف اس صورت میں ترقی کرتی ہیں جب وہ ثقافتی محاذ پر خود انحصار ہوں۔اس خود انحصاری کے لئے فلمی صنعت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ہمایوں سعید نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حکمران ملک میں موجود با صلاحیت افراد اور وسائل کو استعمال کرتے ہوئے تمام درپیش مسائل کو حل کر لیں گے۔ہمایوں سعید نے کہا کہ اگرچہ اس وقت فلمی صنعت ترقی کی راہ پر گامزن ہے لیکن اس ترقی کو تسلسل دینے کے لئے حکومتی سرپرستی لازمی ہے۔
انتخابات 2018کے حوالے سے اداکارہ صبا قمر کا کہنا ہے کہ ان کو پاکستانی عوام کے سماجی اور معاشی مسائل کو دیکھ کرشدید دکھ ہوتا ہے۔پاکستان ہر حوالے سے خوش قسمت ملک ہے۔پاکستانی دنیا کے با صلاحیت ترین انسان ہیں۔پاکستانیوں نے انسانی زندگی کے تمام شعبہ جات میں اپنی قابلیت کو ثابت کیا ہے۔صبا قمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مضبوط حکومت کی ضرورت ہے۔حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ پاکستانی عوام کو ترقی کرنے کے لئے وہ ماحول مہیا کریں جو ان کا حق ہے کیونکہ پاکستان میں ترقی یافتہ ملک بننے کی تمام صلاحیت موجود ہے۔
اداکارہ ریشم کا کہنا ہے کہ ملک کو اس وقت اتفاق و یگانگت کی ضرورت ہے۔ریشم کا کہنا ہے کہ سیاسی کار کنوں کو ملک میں جاری سیاسی عمل کو اپنی انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہئے۔ریشم کا کہنا ہے کہ ان کے مشاہدہ میں یہ بات آئی ہے کہ لوگ اپنی پسندیدہ سیاسی جماعت کو سپورٹ کرتے ہوئے جذبات کی رو میں بہہ جاتے ہیں۔ریشم نے ملک میں موجود مذہبی،علاقائی اور لسانی منافرت پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ریشم نے اس بات پر زور دیا کہ اتفاق وقت کی ضرورت ہے اور تمام پاکستانیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر ملک و قوم کی خاطر اتحاد و اتفاق سے کام لیں۔ریشم نے کہا کہ وہ 25جولائی کو ضرور ووٹ کا حق استعمال کریں گی۔
انتخابات کے حوالے سے اداکار علی ظفر کا کہنا ہے کہ ووٹ کا استعمال شہریوں کے شعور کا عکاس ہوتا ہے۔اداکار و ہدایتکار جاوید شیخ کا کہناہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی ووٹ کا حق استعمال کرتے رہے ہیں۔جاوید شیخ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام کو ترقی یافتہ ممالک جیسی تمام سہولیات میسر ہوں۔جاوید شیخ نے کہا کہ ووٹ سے آنے والی تبدیلی ہی حقیقی تبدیلی ہو گی۔اداکار دانش تیمور کا کہنا ہے کہ موجودہ علاقائی و قومی تناظر میں سیاسی قیادت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اداکار غلام محی الدین کا کہنا ہے کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ انتخابات کے بعد پاکستان میں ایک ایسی حکومت بنے گی جو ملک کو ترقی کی نئی منازل طے کرنے کے لئے معاون ثابت ہو گی۔غلام محی الدین نے سیاسی عمل میں فنکاروں کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا۔