• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیر پور،880پولنگ اسٹیشنز میں سے788انتہائی حساس قرار

خیرپور(رپورٹ : غلام عباس بھنبھرو) خیرپو رمیں 10لاکھ 75ہزار 34ووٹر بدھ کو قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے سات حلقوں میں اپنے ووٹ ڈالیں گے کراچی کے بعد آبادی و اراضی کے لحاذ سے خیرپور سندھ کا سب سے بڑا ضلع ہے خیرپور 1783ء سے 1955ء تک آزاد ریاست رہا ہے جبکہ بعد میں ویسٹ پاکستان کے قائم ہونے پر خیرپور کو ڈویزن کا درجہ دیا گیا خیرپور ڈویزن بننے کے بعد بلوچستان کے اوستہ محمد ،نصیر آباد،جھٹ پٹ ،ڈیرہ بگٹی،ڈیرہ الہیار جبکہ پنجاب کے کوٹ سبزل ریتی اور دیگر کئی علاقے خیرپور ڈویزن میں شامل کئے گئےبعد ازاں فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب اقتدار چھوڑ کر حکومت جب جنرل محمد یحیٰ خان کے حوالے کی تو انہوں نے سب سے پہلے ون یونٹ توڑا ملک میں پہلے صاف و شفاف انتخابات کرائے ون یونٹ توڑنے کے بعد صوبے بحال ہوئے جس پر پنجاب اور بلوچستان کے خیرپور ڈویزن میں شامل کئے گئے علاقوں کواپنے اپنے صوبوں کی حدود میں واپس کیا گیا تاہم1955ء میں جو علاقے خیرپور میں شامل تھے ان کو خیرپو رمیں برقرار رکھا گیا جبکہ پریالو،پیر جو گوٹھ اور دریائے سندھ کے بائیں کنارے کے بعض دیگر علاقےجو سکھر ضلع میں شامل تھے ان کو سکھر سے نکال کر خیرپو رمیں شامل کیا گیا جو ابھی تک خیرپور میں شامل ہیں جس کی وجہ سے خیرپور کو سندھ کا سب سے بڑاضلع ہونے کا اعزاز حاصل ہے 25جولائی کو (آج )ملک بھر میں الیکشن ہو رہا ہے ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے انتظامیہ نے خیرپور کی آبادی اور کشیدہ سیاسی صورتحال کو مد نظر رکھ کر ضلع بھر میں جملے 880پولنگ اسٹیشن قائم کی ہیں جن میں سے 788پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے انتہائی حساس قرار دی جانے والی پولنگ اسٹیشنوں پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں جبکہ پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر پولیس اہلکاروں کے علاوہ پاک فوج کے جوان بھی تعینات ہوں گے امکانی شورش کو قابو نہ رکھنے کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کی طرف جانے والی سڑکوں پر پولیس گشت بھی جاری ہو گی سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور قانون شکنی کرنے والے عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
تازہ ترین