اسلام آباد .......چترال کے لواری ٹنل دیر سمیت پہاڑی علاقوں میں شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث موسم مزید سرد ہوگیا ہے،برفباری سے سینکڑوں گاریاں پھنس گئیں،مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کوئٹہ اور بلوچستان کے شمالی علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ظاہر کیاہے جبکہ ملک کے بالائی شہروں ،’کے پی‘ کے پہاڑی علاقوں میں برفباری سے موسم پھر سرد ہوگیا ،آزاد کشمیر،شمالی بلوچستان اور زیارت میں بھی برفباری اور بارش ہوتی رہی ،مری میںکبھی ہلکی توکبھی تیز برفباری نے موسم کو خوب سرد کردیا، خوبصورت مناظر برف سے ڈھکے ہوئے ہیں، شہریوں کے ساتھ سیاح بھی دلکش موسم سے لطف اندوز ہونے مری پہنچ گئے ہیں ۔
سیاحوں کا کہنا ہے کہ وہ سردی اور برفباری سے خوب لطف اٹھا رہے ہیں ،سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور انہیں مشکلات کا سامنا رہا،5 گھنٹے بعد ٹریفک بحال ہوگیا اور مال روڈ سیاحوں سے بھر گیا، ٹریفک پولیس کے مطابق ایسے موسم میں ناتجربہ کار ڈرائیونگ سے ٹریفک کا نظام متاثر ہوتا ہے، برفباری میں سفر کرتے وقت گاڑیوں کے انجن بہتر حالت میں ہونا بہت ضروری ہیں۔
گلگت بلتستان کے اضلاع میں کبھی ہلکی توکبھی تیز برفباری سے ایک بار پھر سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا،کالام، مالم جبہ، اپردیر، لوئردیر، بالائی چترال، شوگران اور ناران میں ہرمنظر سفید ہوگیا، برف سے ڈھکی حسین وادیوں نے موسم کامزاج توبدل ہی دیا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ لگتا ہے دلوں کو بھی خوشیوں سے بھر دیا ہے۔
شمالی بلوچستان میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، زیارت میں بھی موسمِ سرما کی پہلی برفباری ہوئی، پنجاب کے مختلف شہروں میںسرما کی بارش نےموسم کو ٹھنڈاکردیا۔ادھروادی کوئٹہ میں دو روز سے ہونے والی بارش کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری رہا، بارش کے بعد صفائی اور سیوریج کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے،3 مختلف واقعات میں کچے مکانات کی چھت اور دیواریں گرنے سے 2 بچے جاں بحق اور2 افراد زخمی ہوگئے۔
بارش نے کارپوریشن کی کارکردگی اور گزشتہ سال بچھائےگئے سیوریج کے ناقص نظام کی قلعی کھول دی، سیوریج کا گندا پانی اور نالیوں میں موجود کچرہ سڑکوں پر جمع ہوگیا ،جس سے صفائی کی پہلے سے ابتر صورتحال مزید خراب ہوگئی۔