• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیر پور ،قومی کی تین اور صوبائی اسمبلی کے سات حلقوں کے حیران کن نتائج، قائم علی شاہ ،نفیسہ شاہ اور راشدشاہ کامیاب

خیرپور(رپورٹ: غلام عباس بھنبھرو)خیرپور میں قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے سات حلقوں میں الیکشن 2018ء کے حیران کن نتائج برآمد ہوئے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 208پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ کا پیپلزپارٹی کی امیدوار نفیسہ شاہ جیلانی کے ساتھ مقابلہ ہوا نفیسہ شاہ جیلانی سندھ کے تین مرتبہ وزیر اعلیٰ رہنے والے بزرگ سیاستدان سید قائم علی شاہ کی بیٹی ہیں جبکہ سید غوث علی شاہ دو مرتبہ سندھ کے وزیر اعلی ٰ اور پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع رہے پیر پگارا نے ان کو جی ڈی اے کا ٹکٹ دیا لیکن وہ سید قائم علی شاہ کی صاحبزادی سے شکست کھا گئے سید غوث علی شاہ 1997ء میں کے الیکشن میں خیرپور کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں سے الیکشن لڑے تھے قومی اسمبلی کے حلقے پر ان کا مقابلہ قائم علی شاہ کے بیٹے اسد علی شاہ کے ساتھ ہوا تھا جبکہ صوبائی حلقے پر وہ قائم علی شاہ کے مقابلے میں تھے جس میں غوث علی شاہ باپ بیٹے دونوں کو شکست دی نفیسہ شاہ جیلانی نے الیکشن 2018ء میں غوث علی شاہ کو بھاری اکثریت سے ہرا کر ان سے 1997ء الیکشن میں ان کے والد قائم علی شاہ اور بھائی اسد علی شاہ کی شکست کا بدلہ لیا جبکہ این اے209پر پیر پگارا کے بھائی پیر صدر الدین شاہ جی ڈی اے کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے پیپلزپارٹی نے ان کے مقابلے میں پیر فضل علی شاہ جیلانی آف رانی پور کو ٹکٹ دیا مقابلہ بڑا دلچسپ اور سنسنی خیز ہوا جس میں پیر صدر الدین شاہ ہار گئے ماضی میں پیر صدر الدین شاہ نے اس حلقے میں پیر فضل علی شاہ کے والد محترم پیر عبدالقادر شاہ جیلانی کو ہرایا تھا ،جبکہ این اے 210 پر جی ڈی اے نے درگاہ شریف ہنگورجہ کے سجادہ نشین پیر کاظم علی شاہ لکیاری کوٹکٹ دیا پیپلزپارٹی نے سید جاوید علی شاہ جیلانی کو ان کے مقابلے میں کھڑا کیا سید جاوید علی شاہ جیلانی سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کے بھانجے ہیں دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا مقابلے کے نتائج معلوم کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی تاہم دونوں امیدواروں کے ووٹوں کی گنتی جمعرات کے دوسرے روزشام گئے تک جاری تھی دونوں امیدوار وں کی جیت اور ہار کا فیصلہ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر سنایا جائے گا دریں اثناء صوبائی اسمبلی کے پی ایس 26 پر سندھ کے معروف بزرگ سید قائم علی شاہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے جی ڈی اے نے ان کے مقابلے میں خیرپور کے معروف سماج سدھارک اور عوامی ہلچل میں سرگرم رہنے والے نوجوان عبدالغفار شیخ کو ٹکٹ دیا عبدالغفار شیخ سیاست کے میدان میں نئے آئے ہیں جبکہ سید قائم علی شاہ منے منائے و تجربہ کار سیاستدان ہیں مقابلے میں سید قائم علی شاہ نے 48546ووٹ اٹھائے جبکہ نئےسیاسی لڑے عبدالغفار شیخ نے ان کے مقابلے میں 27974ووٹ حاصل کر کے سیاست میں دلچسپی رکھنے والے بیشتر افراد کو حیران کر دیا جبکہ پی ایس 27پر پیپلزپارٹی کے سینئر و سرکردہ رہنماء منظورحسین وسان نے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد اپنے بھانجے منور علی وسان کا سابق ریاست خیرپور کے تالپور حکمران خاندان کے میر ظہیر عباس تالپور کے ساتھ ملاکھڑا کرایا میر ظہیر عباس تالپور آزاد امیدوار کی حیثیت میں میدان میں اترے مقابلہ کا فی دلچسپ ہوا تاہم منظور حسین وسان کے بھانجے منور علی وسان نے پی ایس 27کا معرکہ فتح کر لیا اسی طرح پی ایس 28پر جی ڈی اے کے پیر معشو ق علی شاہ جیلانی کا مقابلہ سابق رکن سندھ اسمبلی و بھانبھن قبیلے کی بااثر شخصیت مرحوم رئیس الاہی بخش بھانبھن کے بیٹے ساجد علی بھانبھن کے ساتھ ہوا ساجد علی بھانبھن نے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر پیر معشوق علی شاہ جیلانی کے ساتھ ملاکھڑا کیا اور فتح حاصل کی اسی طرح پی ایس 29پرپیپلزپارٹی کے شیراز شوکت راجپر کا سابق صوبائی وزیر اور جی ڈی اے کے امیدوار ڈاکٹر محمد رفیق بھانبھن کے ساتھ کانٹے کا دنگل ہوا ڈاکٹر محمدرفیق بھانبھن دو مرتبہ اس حلقے سے کامیاب ہو چکے ہیں پیپلزپارٹی نے اس مرتبہ شیراز شوکت راجپر کو ان کے مقابلے میں اتارا راجپر برادری کااس حلقے میں بڑا ووٹ بینک ہے ڈرامائی دنگل ہوا جس میں ڈاکٹر محمد رفیق بھانبھن ہار گئے ڈاکٹر محمد رفیق بھانبھن کی شکست پر علاقے کے سیاسی ورکروں کو بڑی حیرانگی ہوئی دریں اثناء پی ایس 30 پر پیر فضل علی شاہ جیلانی پیپلزپارٹی کے امیدوار بن کر میدان میں آئے ان کا مقابلہ جی ڈی اے کے امیدوار غلام رسول سہتو کے ساتھ ہوا غلام رسول سہتو بڑے بااثر زمیندار تاہم سیاسی میدان میں نئے اترے ہیں اور وہ پہلی مرتبہ الیکشن لڑے مقابلہ کافی سخت ہوا تاہم غلام رسول سہتو پیر فضل علی شاہ کے ہاتھوں شکست کھا گئے جبکہ پی ایس 31 پر پیر محمد اسماعیل شاہ جی ڈی اے کے ٹکٹ پر میدان میں آئے پیر محمد اسماعیل شاہ سابق وفاقی وزیر پیر صدر الدین شاہ کے بیٹے اور پیر پگارا کے بھتیجے ہیں پیپلزپارٹی نے ان کے مقابلے میں کھرل برادری کے معروف زمیندار نعیم احمد کھرل کو ٹکٹ دیا بڑا سنسنی خیز اور ڈرامائی مقابلہ ہوا تاہم پیر محمد اسماعیل شاہ شکست کھا گئے اسی طرح پی ایس 32پر جی ڈی اے کے سربراہ پیر پگارا کے بیٹے پیر محمد راشد شاہ میدان میں آئے سابق صوبائی وزیر منظور حسین وسان کے بھتیجے اور سابق رکن قومی اسمبلی نواب خان وسان نے پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر ان کے ساتھ مقابلہ کیا مقابلہ بڑا سنسنی خیز سخت اور ڈرامائی ہوا سندھ بھر کے سیاسی کارکنوں کی نظریں اس حلقے پر تھیں تاہم اس حلقے کا نتیجہ آنے پر پیر پگارا کا بیٹا پیر محمد راشد جیت گیا اور نواب خان وسان ہار گیا پیر محمد راشد شاہ کی فتح پرپیر پگارا کے حروں اور فنکشنل لیگ کے کارکنوں نے پیر جو گوٹھ ،سانگھڑ ،عمر کوٹ اور دیگر علاقوں میں خوشی کا جشن منایا ۔

تازہ ترین