پشاور (نیوز ڈیسک ) چترال کے علاقہ کالاش میں عام انتخابات 2018 ء میں بیشتر افراد اپنے حق رائے دہی سے محروم رہ گئے کيونکہ ووٹر فہرست میں ان کے نام ہی شامل نہیں کئے گئے تھے، کالاش برادری کی فلاح بہبود کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم مورین لائنس فاؤنڈیشن نے اس سلسلے ميں سماجی میڈیا پر رپورٹس کا نوٹس لیا ہے اور اصلاح احوال کا مطالبہ کيا ہے، کالاش کے رہائشی اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم کيسے اپنا ووٹ ڈالنے کا قومی فريضہ پورا کرسکتے ہيں جبکہ وادی رمبور ميں 70 فيصد لوگوں کے نام ووٹر لسٹ ميں نہيں ، صبح سے شام 4تک انتظار کرتے رہے تاہم بعد میں مایوس گھر لوٹے کیونکہ ان کے نام لسٹ میں نہیں تھے اور وہ ووٹ ڈالنے سے محروم ہو گئے، کالاش کے ایک اور رہائشی نے سوشل میڈیا پر کمنٹس کرتے ہوئے لکھا کہ میری بیوی چار گھنٹوں پر انتظار کرتی رہی جس کے بعد پتا چلا کہ اس کا نام لسٹ میں نہیں اور اس نے مجھ سے رابطہ کیا اسی طرح وہاں مزید لوگ بھی تھے جن کے نام لسٹوں میں موجود نہیں تھے،موورین لائنس فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ کالاشی برادری کو اپنی شناخت کا مسئلہ ہے۔