• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں پانی کی بحرانی کیفیت ختم،تربیلا ڈیم بھرنے کے قریب،سکھر بیراج سے نکلنے والی تمام کینالوں کو ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی

سکھر (بیورو رپورٹ،چوہدری محمد ارشاد) بالائی علاقوں میں پڑنے والی باشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے بعد دریائے سندھ کے بیراجوں پر پانی کی بحرانی کیفیت ختم ہوگئی، گدو، سکھر، کوٹری بیراجوں پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،ا ور بیراجوں سے نکلنے والی کینالوں کو ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے، تربیلا ڈیم جوکہ رواں سال چار مرتبہ ڈیڈ لیول پر پہنچ چکا تھا اس ڈیم میں پانی کی سطح بھی بلند ہونا شروع ہوگئی ہے اور آئندہ 15سے 20روز میں تربیلا ڈیم بھرجائے گا، دریائے سندھ میں پانی کی سطح بہتر ہونے کے بعد چاول کی فصل کو مکمل پانی فراہم کیا جارہا ہے، تمام کینالوں میں پینے اور زراعت کیلئے ضرورت کے مطابق پانی فراہم کرنے سے کاشتکاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق بالائی علاقوں میں پڑنے والی بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے بعد دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہورہی ہے اور جو بحرانی کیفیت تھی اس کا بھی خاتمہ ممکن ہوا ہے، اس وقت تربیلا ڈیم 1511فٹ پر پہنچ گیا ہے اس کے فل بھرنے میں 39 فٹ پانی باقی ہے، بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو آئندہ 15سے 20روز میں تربیلا ڈیم بھر جائے گا۔گدوبیراج پر پانی کی بالائی سطح 1لاکھ 45ہزار 153اور اخراج ایک لاکھ 4 ہزار 703کیوسک ہے، سکھر بیراج پر پانی کی بالائی سطح 86 ہزار 185کیوسک اور یہاں سے کوٹری بیراج کیلئے 35ہزار 750کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سکھر بیراج سے نکلنے والی سات کینالیں جوکہ پانی کی کمی کے باعث بحرانی کیفیت میں مبتلا تھیں اور ان کینالوں میں ضرورت سے کم پانی چھوڑا جارہا تھا اب صورتحال بہتر ہونے پر تمام کینالوں میں ضرورت کے مطابق پینے اور کاشت کیلئے پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ کیر تھر کینال میں 6ہزا900 چھوڑا جار ہا ہے جہاں سے بلوچستان کو 1ہزار 928کیوسک پانی دیا جارہا ہے۔رائیس کینال میں 12ہزار 500کیوسک، دادو کینال میں 3ہزار800کیوسک، نارا کینال میں 12 ہزار400کیوسک، روہڑی کینال میں11ہزار 800 کیوسک، خیرپور ایسٹ فیڈر کینال میں 1ہزار 750 کیوسک اور خیرپور ویسٹ فیڈر کینال میں 1ہزار 285 کیوسک پانی دیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بالائی علاقوں میں پڑنے والی بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے بلندہورہی ہے اور سندھ کے بیراجوں پر مجموعی کمی جو 50فیصد سے تجاوز کر گئی تھی اس کا بھی بڑی حد تک خاتمہ ہواہے اور پانی کی سطح مسلسل ہورہی ہے، سندھ کے بیراجوں پر اس وقت دس فیصد پانی کی کمی ہے، بالائی علاقوں میں بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے سے جو پانی دریائے سندھ میں آرہا ہے اس سے آئندہ چند روز میں سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی سطح مزید بلندہونے کا امکان ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ فی الحال کوئی سیلابی صورتحال نہیں ہے اور جو پانی دریاؤں میں آرہا ہے اس سے زراعت کو فائدہ ہوگا۔ واضح رہے کہ رواں سال خاطر خواہ بارشیں نہ ہونے اور گلیشیئر نہ پگھلنے کے باعث سندھ کے تینوں بیراج پانی کی بحرانی کیفیت میں مبتلا تھے ان بیراجوں پر پانی کی کمی 50سے 60فیصد تک پہنچ چکی تھی اور حیرت انگیز طور پر سکھر بیراج رواں سال ایک لاکھ کیوسک تک نہیں پہنچ سکا، اب جس طرح پانی کی سطح بلندہورہی ہے اس سے سندھ بھر میں پانی کا بحران ختم ہونے کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کو بھی فائدہ ہوگا۔
تازہ ترین