کراچی (نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں شرپسندوں کی سیشن جج کی گاڑی پر فائرنگ تاہم جج اور ان کے اہلخانہ محفوظ رہے۔ جیونیوز کےمطابق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے داریل میں مقامی عدالت کے سیشن جج ملک عنایت اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کار میں سوار تھے کہ پہلے سے گھات لگائے ملزمان نے ان کی گاڑی پر دونوں طرف سے فائرنگ کردی۔ پولیس کےمطابق فائرنگ کے نتیجے میں سیشن جج ملک عنایت اور ان کے اہلخانہ محفوظ رہے۔ پولیس کا کہناہےکہ سیشن جج فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے جارہے تھے۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔ قبل ازیں ضلع دیامر میں تانگیر کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے سر چ آپریشن میں 2دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ شرپسندوں کی فائرنگ سے ایک اہلکار شہید اور 2زخمی ہوگئے ۔دیامر میں جمعے کو 14گرلز اسکولوں میں توڑ پھوڑ اور املاک کو جلانے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کا متاثرہ علاقوں میں ٹارگٹڈ سرچ آپریشن جاری ہے۔ایس پی دیامر رائے محمد اجمل کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں توڑ پھوڑ کے الزام میں دیامر کے 6مختلف تھانوں میں نامعلوم افراد کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں اور 17 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں۔ آئی جی گلگت بلتستان ثناء اللہ عباسی کا کہنا ہے کہ چلاس، داریل اور تانگیر میں ملزمان کی گرفتاری تک آپریشن جاری رہے گا۔ترجمان وزیراعلیٰ گلگت نے چیف سیکر یٹر ی کو 15 دن میں اسکولوں کو فعال کرنے کی ہدا یت کردی ہے جس کے بعد آئندہ چند روز میں اسکولوں کی بحالی کا کام شروع ہوجائے گا۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق جنگجوئوں کا ٹارگٹ سی پیک اور بھاشا ڈیم ہیں۔