اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ کی جانب سےحلقہ این اے131 لاہور میں دوبارہ گنتی کروانے کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی درخواست منظور کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا‘عدالت نے سعدرفیق کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کی تمام درخواستیں رد کردیں ‘ دوران سما عت جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ یہ الیکشن کمیشن کا معاملہ ہے ‘ہائی کورٹ مداخلت نہیں کرسکتی جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاکہ سیاسی باتوں کا جائزہ سیاسی فورم پر لیاجائے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کے روز مختصر سماعت کے بعد عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ دوبا رہ گنتی کرانا ریٹر ننگ افسر کا اختیار ہے،ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتی، جبکہ فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے کل بھی ہائیکورٹ کا ایک ایسا ہی حکمنامہ کالعدم کیا تھا،عمران خان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار سعد رفیق کے وکیل نے دالائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ عمران خان نے 5 سیٹوں سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور اپنی پہلی تقریر میں انہوںنے تمام متنازع حلقوں کو کھولنے کا کہا تھا ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سیاسی نوعیت کے بیانات ہوتے ہیں، عدالت نے قانون کو دیکھنا ہوتا ہے،عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے سعد رفیق کی رٹ پٹیشن منظور کرکے تمام پولنگ اسٹیشنز پردوبارہ گنتی کرانے کا حکم دیا ہے ،فاضل ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کرکے اپنے اختیار سے تجاوزکیا ہے،جس پر سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ جیت کا مارجن پانچ فیصد سے کم ہو تو قانون کے تحت دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہناتھا کہ ہائیکورٹ نے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دیا ہے ،حلقے کی نمائندگی کو کیسے روک سکتے ہیں؟رزلٹ مرتب ہوچکا ہے ، دوبارہ گنتی کا اختیار ریٹرننگ افسر کا ہے ،الیکشن کمیشن کا معاملہ ہے ،اس میںہائیکورٹ کیسے مداخلت کرسکتی ہے؟چیف جسٹس نے کہاکہ این اے 131کا نتیجہ آچکا ہے، سیاسی تقریر کو سیاسی فورم پر دیکھا جائے ،بعد ازاںعدالت نے مذکورہ بالا حکم جاری کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی۔نیوزایجنسیوں کے مطابق سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران کی دوبارہ گنتی رکوانے کی بھاگ دوڑ تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے، دوبارہ گنتی رکوانے سے واضح ہوگیا کہ دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ ساری دال ہی کالی ہے۔صحافیوں سے گفتگو میںانہوں نے کہا کہ عمران جھرلو وزیراعظم اور ان کی حکومت جبر اور دھاندلی کی پیداوار ہوگی۔جبکہ تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہاہے کہ تین بار گنتی کے بعد بھی سعد رفیق ناکام ہوئے‘ اب نتیجہ قبول کرلینا چاہئے‘دوبارہ گنتی میں وہ نہیں جیت رہے تو کیسے جتائیں؟۔ فواد چودھری نے کہا کہ سعد رفیق صاحب بھی صبر کریں ، سعد رفیق کی اپنے حلقے میں باری تھی تووہ بھی کرانے میں چار سال لگے اور وہ بھی نہیں کرائی اور ہمارے ہاں 48 گھنٹوں میں دوبارہ گنتی ہوئی ہے۔