• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

منی ورلڈ کپ فٹ بال کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان

 
منی ورلڈ کپ فٹ بال کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان

لیژر لیگس انتظامیہ نے منی ورلڈ کپ فٹ بال کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔ ایونٹ میں پاکستانی ٹیم کی قیادت آفاق احمد کریں گے جبکہ پاکستان کی مردوں اور خواتین کے کئی عالمی مقابلوں میں ٹیم کی کوچنگ کرنے اور دو بارکے سیف گیمز گولڈ میڈلسٹ نامور اور سینئر کوچ طارق لطفی کو32ٹیموں پر مشتمل ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا ہے۔ طارق لطفی کا شمار پاکستان کے بہترین کوچز میں ہوتا ہے جو ماضی میں مین اور وومین نیشنل ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ 

طارق لطفی ماضی میں پی آئی اے فٹبال ٹیم کو بحیثیت کوچ قومی چیمپئن بنانے کا متعدد بار اعزاز دلاچکے ہیں اور ان دنوں سوئی سدرن گیس میں بحیثیت ہیڈ کوچ اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ منی ورلڈ کپ پُرتگال کے شہر لزبن میں 23تا29ستمبر تک کھیلا جائے گا۔ اس سیون اے سائیڈ ورلڈ کپ میں دنیا کی 32 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔ پاکستان کو گروپ ’بی‘ میں روس، اسپین اور مالڈوا کے ہمراہ رکھا گیا ہے۔ لیژرلیگس نیشنل چیمپئن شپ کی فاتح آئی سی اے ڈبلیو کلب کے 10کھلاڑیوں کے علاوہ دیگر سیمی فائنلسٹ ٹیموں کراچی، کوئٹہ اور پشاور کے ایک ایک کھلاڑی کو پاکستانی اسکواڈ کا حصہ بناگیا ہے۔ سیون اے سائیڈ ورلڈ کپ میں ہر ٹیم 14کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی۔ 

قومی چیمپئن آئی سی اے ڈبلیو لاہور کے 10کھلاڑی جبکہ سیمی فائنل کھیلنے والی کراچی، پشاور، کوئٹہ جبکہ کراچی کے گول کیپر سمیر خان جو اسٹریٹ چائلڈ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھتے ہیں وہ 14ویں کھلاڑی کی حیثیت سے ٹیم میں شامل ہوں گے۔ سیون اے سائیڈ ورلڈ کپ میں 32ٹیمیں شامل ہیں جنہیں 4,4کے 8گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ہر ٹیم سنگل لیگ کی بنیاد پر باہم مقابل ہوگی۔ گروپ میچز کے اختتام پر ہر گروپ کی 2,2ٹاپ ٹیمیں پری کوارٹرفائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔ فائنل 29ستمبر کو کھیلا جائے گا۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت آفاق احمد کریں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں حافظ محمد ولید، عمر جاوید،حیدر علی، سعد علی خان، زید محمود، عامر اقبال گوندل، عبدالحنان، زبیح اﷲ وڑائچ، محمد زبیر، عادل (لاہور) محمد عالمگیر(پشاور)، محمد کاشف (کوئٹہ)، ظفر خان (کراچی) اور سمیر احمدشامل ہیں۔

منی ورلڈ کپ فٹ بال کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان

لیژرلیگس نیشنل چمپئن شپ میں پاکستان کے 8شہروں کراچی، حیدرآباد، قلعہ سیف اﷲ، کوئٹہ، مردان، پشاور ، اسلام آباد اور لاہور کی ٹیموں نے شرکت کی جنہیں 4,4کے 2گروپ میں تقسیم کیا گیا۔ 12گروپ میچز کے مکمل ہونے کے بعد گروپ ’اے‘ سے کوئٹہ اور کراچی جبکہ گروپ ’بی‘ سے پشاور اور لاہور کی ٹیموں نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا ۔ جہاں پشاور نے کراچی اور لاہور نے کوئٹہ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔ فائنل انتہائی سنسنی خیز رہا جس میں دونوں ٹیموں نے برق رفتار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ گول کیپرز کی شاندار کارکردگی کی بدولت مقابلہ مقررہ وقت پر کسی گول کے بغیر برابر رہا۔ 

پینلٹی ککس پر لاہور کی جانب سے عمر جاوید اور کپتان آفاق احمد جبکہ پشاور کی جانب سے عالمگیر اور سراج نے گول کئے۔ تاہم سڈن ڈیتھ لاہور کی آئی سی اے ڈبلیو ایف سی نے 3-2کی فیصلہ کن کامیابی کے ساتھ میدان مار لیا۔ تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر سندھ کے نگراں وزیر کھیل ڈاکٹرسید جنیدعلی شاہ مہمان خصوصی تھے انہوں نے لیژر لیگس کی ملک میں فٹبال کی ترقی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اس قسم کی فٹ بال متعارف کرائی گئی ہے۔ مختصر فارمیٹ کی فٹ بال میں کھلاڑی زیادہ سے زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں اور اس سے نوجوان کھلاڑی صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب ہوں گے۔ یہ ملک اور قوم کیلئے ایک اچھی سائن ہے۔ میں لاہور ٹیم کو پاکستان کا چیمپئن ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

لیژر لیگ کے ڈپٹی چیف آپریٹنگ آفیسر زیب خان منی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کامیابی کیلئے پرامید ہیں ان کا کہنا تھا کہ فائنل میں لاہور کی آئی سی اے ڈبلیو ایف سی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتح حاصل کی اور آئی ایس ایف ورلڈ کپ پُرتگال کیلئے کوالیفائی کیا۔ قومی ٹیم کا کیمپ اس وقت لاہور میں جاری ہے۔ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ طارق لطفی ہیں لیکن اس وقت لاہور میں ٹیم کو ایرانی کوچ رضا ٹریننگ دے رہے ہیں۔ رضا چونکہ کافی عرصے سے لیژر لیگس کی ٹیم کو ٹریننگ دے رہے تھے اور انہیں فٹ بال کی اسمال سائز کا بہترین کوچ مانا جاتا ہے اس لئے ابتدائی ٹریننگ کیلئے انہیں ہی ٹاسک دیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں زیب خان کا کہنا تھا کہ منی ورلڈ کپ پہلی بار منعقد ہورہا ہے اس لئے اس کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن میں سمجھتا ہو کہ ہمارے پاس ایسے کھلاڑی ہیں جو اس فارمیٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ 

ہمارے گروپ میں اسپین، روس اور مالڈوا کی ٹیمیں ہیں۔ دنیا بھر میں فٹ بال مقبول کھیل ہے اور وہاں اس کھیل اور کھلاڑیوں کو بے شمار سہولتیں حاصل ہیں۔ ایونٹ میں شامل 32 ٹیموں میں بیشتر وہ ٹیمیں ہیں جہاں یہی کھیل کھیلا جاتا ہے اور حکومت اور عوام کی ساری توجہ اس کھیل پر ہوتی ہے۔ جب ان ممالک کا اوڑھنا بچھونا ہی فٹ بال ہے تو یہ کہنا مشکل نہیں کہ ٹورنامنٹ میں شامل زیادہ تر ٹیموں کی پوزیشن ہم سے بہتر ہوگی لیکن اس کے باوجود ہماری ٹیم میں بھی بہترین کھلاڑی شامل ہیں جن کو ہمارے کوچ اسی فارمیٹ کے حساب سے ٹریننگ دے رہے ہیں۔ زیب خان نے مزید کہا کہ لیژر لیگس مستقبل میں پاکستانی فٹ بال میں اہم کردار ادا کرنے کا سبب بنے گی۔ 

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں رونالڈینہو اینڈ فرینڈز کا کراچی اور لاہور میں تاریخی میچ آرگنائز کرکے اس ملک تاریخ بدل دی۔ اس وقت جب پاکستانی فٹ بال پر عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے پاکستانی فٹ بال معطل تھی لیژر لیگس نے یہاں فٹ بال کے کھیل کو نئی روح پھونکی۔ دنیا کی سب سے بڑی 5،6اور 7سائیڈ فٹبال کی آرگنائزر ہے جو پاکستان کے 12سے زائد شہروں میں لیژر لیگس فٹ بال کے مقابلوں کا اہتمام کررہی ہے یہ انٹرنیشنل سطح پر ویلز، انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ہالینڈ کے علاوہ امریکا میں بھی متحرک ہے۔ پہلی بار پاکستان ٹیم کسی بھی عالمی سطح کے ایونٹ کا فائنل رائؤنڈ کھیلنے جارہی ہے جو لیثرر لیگس پاکستان کا ایک ایسا کارنامہ ہے جسے ہر سطح پر پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین