• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورکنگ وومن بننا کوئی آسان کام نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ تو یہ ہے کہ خاتونِ خانہ کے مقابلے میں ورکنگ وومن کو دُہری ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں۔ اسے ناصرف اپنی پروفیشنل ذمہ داریاں ادا کرنی ہوتی ہیں، بلکہ وہ گھر کی دیکھ بھال سے بھی غافل نہیں رہتی۔ ایسے میں ورکنگ ویمن کو اپنی صحت، خوبصورتی اور جلد کا خیال رکھنے کے لیے بھی مناسب وقت نہیں مل پاتا۔ بیوٹی پارلر جانا تو دور کی بات، اکثر انھیں گھر میں بھی وقت نہیں مل پاتا کہ اپنی جلد اور خوبصورتی کو بحال رکھنے کے لیے وقت نکال سکیں۔ 

تاہم ایسی ورکنگ ویمن کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اگر وہ اپنی غذا کو متوازن بنالیں تو اپنی خوراک سے بیوٹی کریمز او ربیوٹی پارلر کا کام لے سکتی ہیں یعنی متوازن خوراک کے ذریعے اپنی خوبصورتی اورنِکھری نِکھری جِلد کو بحال رکھ سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہر قسم کے ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤ سے دور رکھنے کی کوشش آپ کے چہرے پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ یوں تو متوازن غذا ہر ایک کے لیے ہی انتہائی ضروری ہوتی ہے، مگر کچھ ایسی غذائیں بھی ہیں جنہیں اگر آپ اپنی روز مرہ خوراک کا حصہ بنالیں تو اس سے آپ کے چہرے پر نکھار پیدا ہوگا اور رنگت بھی نِکھر جائے گی۔

تخم بالنگا

اس جادوئی بیج میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، جسم میں موجود ایسے سیل یا خلیات کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے، جس سے آپ کی جلد کی حفاظت ہوتی ہے۔ یہ جِلد کو قدرتی موئسچرائزر بھی فراہم کرتا ہے۔ تخم بالنگا کے ساتھ اخروٹ میں بھی ان فیٹی ایسڈ کی بھرپور اور وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ تخم بالنگا میں قدرتی طور پر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو نا صرف جلد کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ قدرتی چمک بھی برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

شکرقندی

شکر قندی، جسے سوئیٹ پوٹیٹو بھی کہا جاتا ہے، میں قدرتی طور پر پانی کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ اس سے آپ کے جسم کو بہت پانی ملتا ہے، یہ آپ کی جِلد اور جسم میں موجود دوسرے خلیات کو ڈی ہائیڈریٹ (پانی کی کمی ) ہونے سے بچاتا ہے۔ اس لیے ماہر غذائیت اور ماہرآرائش، اس بات کا مشورہ دیتے ہیں کہ اپنی غذا میں شکر قندی کو ضرور شامل کریں، کیونکہ اس میں موجود پانی، جلد کو بے حد فائدہ دیتا ہے، رنگت صاف ہوتی ہے اور جلد میں قدرتی طور پر شادابی پیدا ہوتی ہے۔ بالکل اسی طرح دوسری سبزیاں، مثلا ًگاجر، پالک اور شکرقندی میں وٹامن اےکی بھی وافر مقدار ہوتی ہے۔ ان سبزیوں کے استعمال سے جلد میں سرخی اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔ گاجر، شکر قندی اور پالک کو پکانے کے بجائے، اگر انہیں صرف اُبال کرہی استعمال کیا جائے تو اس کے مثبت نتائج جلد سامنے آتے ہیں۔

بادام

خشک میوہ جات میں بادام ہر طرح سے چہرے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ بادام میں وٹامن ای کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ وٹامن ای جلد کو صحت مند بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اکثر خواتین(خاص طور سے ورکنگ ویمن) کے چہروں کی جلد دھوپ کی شدت سے جھلس جاتی ہے اور بسا اوقات سن بلاک بھی اس پر اثر نہیں کرتا، بادام میں موجود وٹامن ای آپ کے چہرے کی جلد کو دھوپ کی تیز شعاعوں سے متاثر ہونے سے بچاتا ہے۔ اس لیے یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ بادام کسی بھی سن اسکرین کا بہترین نعم البدل ثابت ہوسکتا ہے۔

مچھلی کا استعمال

چکنائی والی مچھلی یا آئلی فش جیسے ٹونا یا سامن کھانا جسم کے لیے ہر طرح سے مفید اور کار آمد ہے۔ جب آپ مچھلی کھاتی ہیں تو آپ کے جسم میں بائیوٹین اور وٹامن بی بننے کےکیمیکلز تیار ہوتے ہیں، جوکہ جسم میں کئی اہم فعل انجام دیتے ہیں۔ یہ نا صرف فیٹی ایسڈ بنانے کا ایک اہم رکن ہے بلکہ جسم کے میٹابولزم نظام کو بھی متحرک اور فعال رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مچھلی کے ذریعے بننے والا بائیوٹین جِلد کو صاف رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

سورج مکھی کے بیج

بادام کی طرح سورج مکھی کے ان چھوٹے چھوٹے بیجوں میں بھی وٹامن ای کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے، جو آپ کی جلد کو ہرطرح سے صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لیے اپنے روز مرہ کے کھانوں میں بادام کے ساتھ سورج مکھی کے ان بیجوں کا بھی استعمال کریں اور پھر اس کے حیرت انگیز نتائج اپنے چہرے پر دیکھیں۔ موسم کے تغیرات، چہرے کی جلد پر اثر انداز ہوتے ہیں اور خلیات ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، جس کا اثر چہرے پر بھی پڑتا ہے۔ وٹامن ای ان خلیات کو دوبارہ بنانے اور انہیں قائم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جلد میں تازگی اور نکھار پیدا ہوتا ہے اور آپ کی جِلد صحت مند رہتی ہے۔

کینو

کینو میں قدرتی طور پر وٹامن سی کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے، اس کو کھانا یا اس کا جوس پینا دونوں ہی جلد اور صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ کینو کا جوس، جسم کو پانی کی کمی کا شکار نہیں ہونے دیتا۔ وٹامن سی جسم میں کولاجن بنانے میں بھی اہم کردار کرتا ہے، جس سے آپ کے جسم کو بنیادی پروٹین فراہم ہوتا ہے۔کینو کے جوس میں موجود وٹامن سی، اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر بھی کام کرتا ہے، جوکہ نا صرف جلد کی حفاظت کرتا بلکہ جلد کے خلیات کو تباہ ہونے سے بھی بچاتا ہے۔

تازہ ترین