لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ہم ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے زندگی کے آخری لمحہ تک جدوجہد جاری رکھیں گے ، قربانی ہمیں اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کردینے کا درس دیتی ہے ۔ محض جانور کو قربان کردینے اوراپنی مرضی کے مقابلے میں اللہ کی حکم عدولی کا رویہ نہ چھوڑنے سے قربانی کا حق ادا نہیں ہوتا ۔ قربانی اللہ پر ایمان کی نشانی ہے لیکن مغربی ایجنڈے پر کاربند کچھ این جی اوز قربانی کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہیں کہ کروڑوں جانور ذبح کر دینے سے معیشت کو نقصان پہنچایا جارہاہے ۔ ان عقل کے اندھوں کو یہ دکھائی نہیں دیتاکہ ہر سال کھربوں روپے کا لین دین اور تجارت ہوتی ہے اور اللہ کے راستے میں خرچ کیا جانے والا مال ہمیشہ بڑھتاہے کم نہیں ہوتا ۔ ہر سال کروڑوں جانو ر ذبح ہوتے ہیں مگر ہر سال ان میں پہلے سے کئی گنا اضافہ ہو جاتاہے اور قربانی کی تعداد بھی پہلے سے بڑھ جاتی ہے ۔ ہزاروں سالوں سے قربانی کا سلسلہ جاری ہے آج تک ایسا نہیں ہوا کہ قربانی کے جانوروں میں کمی واقع ہوئی ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قربانی کا اصل فلسفہ یہ ہے کہ ایک بندۂ مومن اللہ کے دین کو غالب کرنے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہے ۔ایمان کی اصل نشانی غلبہ دین کی جدوجہد ہے اگر کوئی ایمان کا دعویٰ کرتاہے اور اللہ سے بغاوت کے نظام میں بھی خوش ہے تو اسے اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے ۔قربانی ہمیں اللہ کی رضا کے لیے اپنی خواہشات کو قربان کرنے کا درس دیتی ہے ۔ اگر کوئی اللہ کی نافرمانی کے راستے کو نہیں چھوڑتا تو اس کی قربانی ، صدقہ اور نماز ، روزہ اسے جہنم کی آگ سے نہیں بچائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم نے دنیا کو خوش کرنے کے لیے جہاد چھوڑا ، سود کو اختیار کیا ، تعلیمی ادراوں کو مخلوط بنایا ، پردہ اور حیا کو خیر باد کہا اور سب سے بڑھ کر علما اور مساجد و مدارس کو بدنام کیا ۔ پاکستان کے 98 فیصد عوام ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں مگر حکمران عالمی سامراج کو خوش کرنے کے لیے اسلام کو فرسودہ رسم و رواج کا مذہب قرار دینے سے بھی نہیں چوکتے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے زندگی کے آخری لمحہ تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ مستقبل اسلام کا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستا ن اسلام کے نام پر بناتھا اور اسلام کے نظام سے ہی ترقی و خوشحالی کی منزل حاصل ہوگی۔