• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں، آپ ملک مزید خشک کرنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس

لاہور(آئی این پی)سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیر قانونی استعمال کے معاملے میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اورڈی جی نیب کو بھی طلب کرلیا جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی نہیں جسے استعمال میں لایا جا رہا ہے وہ پینے کا پانی ہے؟،آپ کی کمپنی کی وجہ سے کٹاس راج کا بیڑا غرق ہو گیا،ملک میں پانی کی پہلے ہی قلت ہے،ایسے اقدامات سے آپ ملک کو مزید خشک کرناچاہتے ہیں؟، 10لاکھ فی کیوسک یومیہ مقررہ قیمت کوہاتھ سے ماہانہ کردیاگیا، نوٹیفکیشن میں کس نے تبدیل کیا وہ سامنے آئے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں فاضل بنچ نے کٹاس راج مندر میں پانی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیرقانونی استعمال پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سیمنٹ کمپنیوں کے نمائندے اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 10لاکھ فی کیوسک یومیہ مقررہ قیمت کوہاتھ سے ماہانہ کردیاگیا۔چیف جسٹس پاکستا ن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کس نے تبدیلی کی وہ سامنے آئے۔عدالت نے کہا کہ پانی کی پہلے ہی قلت ہے،ایسے اقدامات سے ملک کوخشک کرناچاہتے ہیں؟۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی نہیں ہے،جسے استعمال میں لایا جا رہا ہے وہ پینے کا پانی ہے؟،آپ کی کمپنی کی وجہ سے کٹاس راج کا بیڑا غرق ہو گیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کیلئے سیمنٹ کمپنی بند نہیں کرناچاہتے۔عدالت نے کہا کہ زیرزمین پانی کے استعمال سے منع کیا توقدرتی پانی کا استعمال شروع کردیاگیا۔
تازہ ترین