• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرانے چہروں پر قائم نئی کابینہ عمران کے بیانات کی نفی ہے، فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ پرانے چہروں پر قائم نئی کابینہ عمران خان کے بیانات کی نفی اور کھلا تضاد ہے۔پی ٹی آئی اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنا چاہتی ہےجو انتہائی خطرناک ثابت ہوگا۔

پی پی رہنما نے اپنے بیان میں کہا کہ اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ رول بیک ہونے کا خدشہ ہے،ک عمران خان نے وہ باتیں کیں جو ہر شخص حکومت میں آنے کے بعد کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سول ملٹری تعلقات پر کوئی بات نہیں کی، اپنے خطاب میں این ایف سی کا ذکر نہیں کیا، کیا وہ صوبوں سے اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں؟

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وزیراعظم عمران نے پارلیمانی کمیشن بنانے کا بھی ذکر نہیں کیا،ان میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کا فقدان ہے،ان کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ لڑائی ہوگی،وہ ایسی گاڑی پر سوار ہیں جو آج نہیں تو کل حادثے سے دوچار ہوگی اور ممکن ہے کہ انہیں سول ملٹری تعلقات میں سنگین حالات کا سامنا کرنا پڑے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی اور بنیادی مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ سول ملٹری کے ڈسٹراٹیڈ تعلقات کا ہے جو ایک ایسی گاڑی ہے جس کے اسٹیئرنگ پرایک شخص اورکنٹرول کسی اور کے پاس ہو وہ گاڑی ایک خوفناک حادثے کا شکار ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ این ایف سی کو رول بیک کرنا چاہتے ہیں،وزیراعظم پر ہمیشہ تنقید ہوتی رہے گی کہ وہ چوری کے انتخاب کے ذریعے اقتدار میں آئےتاہم ان کے خطاب سے لوگوں کو مایوسی ہوئی ہوگی۔

فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ ہمارا خیال تھا کہ وزیراعظم آئندہ کا پروگرام دیں گے، عمران خان نے وہ تمام باتیں دہرائیں جو ہر شخص پہلے سے ہی جانتا ہے،انہوں نے اپنا لائحہ عمل نہیں بتایا، جن ٹاسک فورسز کا ذکر کیا یہ پہلے بھی بنتے رہے ہیںجس کا نتیجہ وہی ہوگا جو اس پہلے بھی آتا رہا ہے۔

پی پی کے رہنما نے کہا کہ عمران خان خود کو کرسی پر قائم رکھنے کے لیے ان قوتوں کا سہارا لے گا جو انہیں یہاں تک لے آئی ہیں تاہم میں عمران خان کے لئے کالے اور مشکل دن دیکھ رہا ہوں۔

تازہ ترین