سکھر (بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرل میر شبیر علی بجارانی نے کہا ہے کہ سکھر بیراج اپنی مدت پوری کرچکا ہے جس کے لئے ایک اسٹڈی پروگرام بنایا ہے، بیراج کے تمام دروازے تبدیل کرکے نئے طریقے سے لگائے جائیں تو بیراج کی زندگی بڑھ سکتی ہے۔ گدو اور سکھر بیراجوں کے درمیان پانی کی 30فیصد قلت موجود ہے لیکن یہ خطرناک صورتحال نہیں، مقامی کاشتکاروں کو پانی کی فراہمی کے لیے آبپاشی حکام کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ وہ سکھر بیراج کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ شبیر علی بجارانی نے کہاکہ سندھ کی معیشت میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، آبپاشی نظام کو بہتر بناکر اس میں مزید بہتری لائی جاسکتی ہے، وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر میں سکھر بیراج، محمد بخش خان مہر گدو بیراج اور محمد اسماعیل راہو کوٹری بیراجوں کا دورہ کررہے ہیں، دوروں کے بعد اپنی رپورٹ وزیر اعلی سندھ کو پیش کریں گے۔ قبل ازیں شبیر بجارانی نے اویس قادر شاہ سمیت آبپاشی افسران کے ہمراہ سکھر بیراج اور میوزیم کا دورہ کیا، پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہیں آبپاشی حکام کی جانب سے نہری پانی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔