• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دُہری شہریت کے حامل افراد نیوکلیئر سسٹم تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں،چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمی نےʼʼ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں اور اعلیٰ افسران کی دوہری شہریت ʼʼسے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کو اس حوالے سے دو ماہ کے اندر اندر تجاویز مرتب کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر خالد جاوید اٹارنی جنرل نہ رہے تو عدالت انہیں اس کیس میں امائیکس کیورائے مقرر کرے گی ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بدھ کے روزکیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی سے استفسار کیا کہ کیا نئے اٹارنی جنرل کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ ابھی تک اٹارنی جنرل کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ہے ،چیف جسٹس نے کہا کہ دوہری شہریت کے حامل سرکاری افسران سے متعلق معاملہ پر حکومت نے فیصلہ کرنا ہے ،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اس کیس میں امائیکس کیورائے شاہد حامد اور شہزاد الٰہی کی سفارشات حکومت کو بھیجی تھیں ، اٹارنی جنرل نے اس کیس میں سٹیزن شپ ایکٹ 1951کی دفعہ 14(1) کے تحت دوہری شہریت اور اس کے اثرات کی تشریح کرنی ہے ،اس لئے اس کیس کو اٹارنی جنرل کی تقرری سے متعلق حکومت کے فیصلہ تک ملتوی کردیتے ہیں، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ دوہری شہریت کے حامل افراد ہمارے نیوکلیئر سسٹم تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں ،دوہری شہریت کے حامل اور فارن نیشنل کے حوالے سے وفاقی حکومت فیصلہ کرے ،بعد ازاں فاضل عدالت نے وفاقی حکومت کو اس حوالے سے دو ماہ کے اندر اندر تجاویز مرتب کر نے کی ہدایت کی ۔
تازہ ترین