• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کااجلاس، شیخ رشید کے بیان پر اپوزیشن کا شدید احتجاج اور واک آئوٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمدکے الفاظ کہ ریلوے کسی کے باپ کی جاگیر نہیں اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا اور اس دوران اپوزیشن ارکان نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر قائم مقام چیئرمین سینٹ سلیم ایچ مانڈوی والا نے مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر گھنٹیاں بھجوائیں پھر بھی تعداد پوری نہ ہونے پر اجلاس آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کر دیا۔ اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے غیرپارلیمانی زبان استعمال کی۔ سینیٹر چوہدری تنویر کا کہنا تھا کہ لال حویلی بھی حکومت کی زمین پر بنی ہے۔ گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سنیٹر امام الدین شوقین کے سوال کے جواب میں کہا کہ ریلوے کی زمین کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ، قبضہ مافیا نے ریلوے کی زمین کوباپ کی جاگیر سمجھا ہوا ہے، اس پر سنیٹر جاوید عباسی اور بعض دیگر سنیٹرز کھڑے ہو گئے اور احتجاج کرنا شروع کر دیا ، اس پر قائم مقام چیئرمین ارکان کو بٹھانے کی کوشش کرتے رہے ، قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ رولز کو فالو کیا جائے اور جس قدر طے ہے اتنے ہی ضمنی سوالات ہونے چاہئیں ، تنقید اپوزیشن کا حق ہے، وزراء اہم کام چھوڑ کر آتے ہیں، اس سے اپوزیشن کے احتجاج میں اضافہ ہو گیا اور ارکان نے کہا کہ جو الفاظ ادا کئے گئے ہیں واپس لئے جائیں، اس دوران شیری رحمٰن بھی کھڑی ہوگئیں اور بولنا شروع کر دیا۔ سنیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ اس ایوان میں پارلیمانی زبان استعمال کی جائے ، لال حویلی حکومت کی زمین پر بنی ہے یہ بھی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ، اپوزیشن ارکان نے کہا کہ شیخ رشید احمد کی طرف سے غیرپارلیمانی زبان استعمال کرنے پر واک آئوٹ کرتے ہیں اس کے ساتھ ہی ساری اپوزیشن واک آئوٹ کر گئی، اس پر مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کھڑے ہوگئے اور قائم مقام چیئرمین سینٹ سے کہا کہ باپ کا مال والے الفاظ دونوں طرف سے استعمال ہوئے ہیں ، ان کو کارروائی سے حذف کر دیا جائے ۔
تازہ ترین